• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا امام ابن تیمیہ رحمتہ اللہ علیہ خود تعویذ لٹکاتے تھے !

شمولیت
اگست 27، 2013
پیغامات
81
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
57
حافظ ابن کثیر نے البدایہ ولنہایہ کے اندر لکھا ہے کہ جب امام ابن تیمیہ رحمتہ اللہ علیہ کی وفات ہوئی تو ان کے گلے میں سے ایک تعویذ نکلا۔

یہ بات کہاں تک صحیح ہے فورم کے اہل علم سے گزارش ہے کہ اس کو واضح کریں۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
السلام علیکم

ابن کثیر نے ابن تیمیہ کے جنازہ کے بارے میں بزارلی سے نقل کیا ہے کہ

إن الخيط الذي كان فيه الزئبق الذي كان في عنقه بسبب القمل، دفع فيه مائة وخمسون درهما

جوؤں کے باعث جو آپ نے اپنی گردن میں جو پارے والا دھاگہ ڈالا تھا۔
”البدایہ والنہایہ ج 14 ص 159، ترجمہ مولانا اختر فتح پوری"
ح

========


یہ علاج حکمت سے ہے، پارہ لگا دھاگہ جو کہ جسم کے درجہ حرارت کو بڑھانے کے کام آتا ہے اور اس سے جسم میں پڑی جوئیں گرتی رہتی ہیں۔ کیمیکل ری ایشن۔ اسے کسی بھی زاویہ سے تعویز کہنا درست نہیں ہو گا۔

برطانیہ میں بلی کے جس میں جب جوئیں پڑتی ہیں تو
"سپاٹ اون" ایک ٹیوب ہے اس میں 3 قطرے ہوتے ہیں ہے جو پارہ جیسے مزید کیمکملز سے تیار کی جاتی ہے جسے بلی کی گردن میں پیچھے 3 قطرے لگا دئے جاتے ہیں جس سے بلی کے جسم کا درجہ حرارت بڑھنا شروع ہو جاتا ہے اور وہ کسی کونے میں جا کر بیٹھ جاتی ہے اور وقفوں کے ساتھ جسم کو جھڑکتی رہتی ہے جس سے جوئیں گرتی رہتی ہیں۔
نوٹ: پارہ کو کبھی چکھنے کی بھی کوئی کوشش نہ کرے ورنہ موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔
والسلام
 
شمولیت
اگست 27، 2013
پیغامات
81
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
57
السلام علیکم

ابن کثیر نے ابن تیمیہ کے جنازہ کے بارے میں بزارلی سے نقل کیا ہے کہ

إن الخيط الذي كان فيه الزئبق الذي كان في عنقه بسبب القمل، دفع فيه مائة وخمسون درهما

جوؤں کے باعث جو آپ نے اپنی گردن میں جو پارے والا دھاگہ ڈالا تھا۔
”البدایہ والنہایہ ج 14 ص 159، ترجمہ مولانا اختر فتح پوری"
ح

========


یہ علاج حکمت سے ہے، پارہ لگا دھاگہ جو کہ جسم کے درجہ حرارت کو بڑھانے کے کام آتا ہے اور اس سے جسم میں پڑی جوئیں گرتی رہتی ہیں۔ کیمیکل ری ایشن۔ اسے کسی بھی زاویہ سے تعویز کہنا درست نہیں ہو گا۔

برطانیہ میں بلی کے جس میں جب جوئیں پڑتی ہیں تو
"سپاٹ اون" ایک ٹیوب ہے اس میں 3 قطرے ہوتے ہیں ہے جو پارہ جیسے مزید کیمکملز سے تیار کی جاتی ہے جسے بلی کی گردن میں پیچھے 3 قطرے لگا دئے جاتے ہیں جس سے بلی کے جسم کا درجہ حرارت بڑھنا شروع ہو جاتا ہے اور وہ کسی کونے میں جا کر بیٹھ جاتی ہے اور وقفوں کے ساتھ جسم کو جھڑکتی رہتی ہے جس سے جوئیں گرتی رہتی ہیں۔
نوٹ: پارہ کو کبھی چکھنے کی بھی کوئی کوشش نہ کرے ورنہ موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔
والسلام
جزاک اللہ خیر

Sent from my SM-A910F using Tapatalk
 
شمولیت
مارچ 08، 2018
پیغامات
36
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
12
یہ علاج حکمت سے ہے، پارہ لگا دھاگہ جو کہ جسم کے درجہ حرارت کو بڑھانے کے کام آتا ہے اور اس سے جسم میں پڑی جوئیں گرتی رہتی ہیں۔ کیمیکل ری ایشن۔ اسے کسی بھی زاویہ سے تعویز کہنا درست نہیں ہو گا۔
اگر بطور علاج پارہ لگا دھاگہ گلے میں باندھا جا سکتا ہے؟ تو بطور علاج کلام الله کیوں نہیں؟ بشرطیکہ اس کی توہین نہ ہو تو..
 

abulwafa80

رکن
شمولیت
مئی 28، 2015
پیغامات
64
ری ایکشن اسکور
6
پوائنٹ
57
السلام علیکم ورحمتہ اللہ و برکاتہ
اوپر ایک ویڈیو ہے لیکن اوپن نہی ہو رہا ہے عمر اثری صاحب و ویڈیوبہیج سکتے ہےدوبارہ
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
السلام علیکم ورحمتہ اللہ و برکاتہ
اوپر ایک ویڈیو ہے لیکن اوپن نہی ہو رہا ہے عمر اثری صاحب و ویڈیوبہیج سکتے ہےدوبارہ
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
ویڈیو یوٹیوب سے ہٹا لی گئی ہے۔
 
Top