الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
کیا امام ابن تیمیہ رحمتہ اللہ علیہ خود تعویذ لٹکاتے تھے !
ابن کثیر نے ابن تیمیہ کے جنازہ کے بارے میں بزارلی سے نقل کیا ہے کہ إن الخيط الذي كان فيه الزئبق الذي كان في عنقه بسبب القمل، دفع فيه مائة وخمسون درهما جوؤں کے باعث جو آپ نے اپنی گردن میں جو پارے والا دھاگہ ڈالا تھا۔ ”البدایہ والنہایہ ج 14 ص 159، ترجمہ مولانا اختر فتح پوری" ح
========
یہ علاج حکمت سے ہے، پارہ لگا دھاگہ جو کہ جسم کے درجہ حرارت کو بڑھانے کے کام آتا ہے اور اس سے جسم میں پڑی جوئیں گرتی رہتی ہیں۔ کیمیکل ری ایشن۔ اسے کسی بھی زاویہ سے تعویز کہنا درست نہیں ہو گا۔
برطانیہ میں بلی کے جس میں جب جوئیں پڑتی ہیں تو
"سپاٹ اون" ایک ٹیوب ہے اس میں 3 قطرے ہوتے ہیں ہے جو پارہ جیسے مزید کیمکملز سے تیار کی جاتی ہے جسے بلی کی گردن میں پیچھے 3 قطرے لگا دئے جاتے ہیں جس سے بلی کے جسم کا درجہ حرارت بڑھنا شروع ہو جاتا ہے اور وہ کسی کونے میں جا کر بیٹھ جاتی ہے اور وقفوں کے ساتھ جسم کو جھڑکتی رہتی ہے جس سے جوئیں گرتی رہتی ہیں۔
نوٹ: پارہ کو کبھی چکھنے کی بھی کوئی کوشش نہ کرے ورنہ موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔
ابن کثیر نے ابن تیمیہ کے جنازہ کے بارے میں بزارلی سے نقل کیا ہے کہ إن الخيط الذي كان فيه الزئبق الذي كان في عنقه بسبب القمل، دفع فيه مائة وخمسون درهما جوؤں کے باعث جو آپ نے اپنی گردن میں جو پارے والا دھاگہ ڈالا تھا۔ ”البدایہ والنہایہ ج 14 ص 159، ترجمہ مولانا اختر فتح پوری" ح
========
یہ علاج حکمت سے ہے، پارہ لگا دھاگہ جو کہ جسم کے درجہ حرارت کو بڑھانے کے کام آتا ہے اور اس سے جسم میں پڑی جوئیں گرتی رہتی ہیں۔ کیمیکل ری ایشن۔ اسے کسی بھی زاویہ سے تعویز کہنا درست نہیں ہو گا۔
برطانیہ میں بلی کے جس میں جب جوئیں پڑتی ہیں تو
"سپاٹ اون" ایک ٹیوب ہے اس میں 3 قطرے ہوتے ہیں ہے جو پارہ جیسے مزید کیمکملز سے تیار کی جاتی ہے جسے بلی کی گردن میں پیچھے 3 قطرے لگا دئے جاتے ہیں جس سے بلی کے جسم کا درجہ حرارت بڑھنا شروع ہو جاتا ہے اور وہ کسی کونے میں جا کر بیٹھ جاتی ہے اور وقفوں کے ساتھ جسم کو جھڑکتی رہتی ہے جس سے جوئیں گرتی رہتی ہیں۔
نوٹ: پارہ کو کبھی چکھنے کی بھی کوئی کوشش نہ کرے ورنہ موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔
یہ علاج حکمت سے ہے، پارہ لگا دھاگہ جو کہ جسم کے درجہ حرارت کو بڑھانے کے کام آتا ہے اور اس سے جسم میں پڑی جوئیں گرتی رہتی ہیں۔ کیمیکل ری ایشن۔ اسے کسی بھی زاویہ سے تعویز کہنا درست نہیں ہو گا۔