• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا امام ابو حنیفہ بھی مقلد تھے

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
السلام علیکم و رحمۃ اللہ
یہاں دو سوال جاری ہیں۔ ایک یہ کہ ابو حنیفہ رح کے طریقے پر کون ہے اور دوسرا یہ کہ احناف عقیدے میں اشعری یا ماتریدی کیوں ہیں حنفی کیوں نہیں
ابو حنیفہ رح کے اصول پر مبنی فقہ پر دونوں فریق عمل پیرا ہونے کا دعوی کرتے ہیں البتہ بعض جگہ قطع نظر حق و باطل کے اپنی اپنی تحقیق کے مطابق اختلاف رائے بھی رکھتے ہیں۔ اس کی مثال دیو بندیوں میں امرءۃ مفقود کا مسئلہ ہے۔

عقائد کی بنیاد چونکہ دلائل قطعیہ پر ہوتی ہے اس لیے اس میں تقلید نہیں کی جاتی نہ ابو حنیفہ کی اور ابو الحسن اشعری یا ابو منصور ماتریدی رحمہم اللہ کی۔ تو پھر ان کی طرف نسبت کا کیا مطلب ہے؟
ایک زمانے میں جب معتزلہ کے خلق قرآن اور اس قسم کے دیگر فتنے پیدا ہوئے جو صرف تعبیر کے فرق سے وجود میں آئے تھے تو اس دور میں ان دو بزرگوں نے الفاظ و ضمنی عقائد کی درست تعبیریں کیں تو اس وجہ سے ان کی اتباع ان تعبیرات میں کی جاتی ہے۔ مثال کے طور پر اللہ تعالی پر اصلح للعباد لازم ہے یا نہیں؟ تو معتزلہ نے کہا کہ اصلح للعباد لازم ہے۔ اشعری رح نے اس کی تردید کی۔ ان کی بیان کردہ تعبیر کو اشاعرہ مانتے ہیں ورنہ اس عقیدے کے باوجود بھی معتزلہ کو کافر نہیں کہا گیا تھا۔
یہ ایسے عقائد ہیں کہ اگر کوئی ان میں نہ پڑے تو اس کے دین پر کوئی اثر نہیں پڑتا اور اگر پڑے لیکن حد کے اندر رہے تب بھی علمائے امت نے اسے مسلمان ہی قرار دیا ہے۔ اس کی مثال صاحب تفسیر کشاف زمخشری رح ہیں۔ لیکن وقتی ضرورت کے تحت ان بزرگوں کو مخالفین کی باطل تعبیرات و تاویلات کا توڑ انہی کے انداز میں کرنا پڑا اور پھر انہی کی نسبت سے اشعری اور ماتریدی کہلائے۔
موجودہ دور میں چونکہ ان ابحاث کی ضرورت نہیں رہی ہے اس وجہ سے انہیں چھیڑا بھی نہیں جاتا بس ایک علم کے طور پر پڑھ لیا جاتا ہے۔
واللہ اعلم
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
السلام علیکم و رحمۃ اللہ
یہاں دو سوال جاری ہیں۔ ایک یہ کہ ابو حنیفہ رح کے طریقے پر کون ہے اور دوسرا یہ کہ احناف عقیدے میں اشعری یا ماتریدی کیوں ہیں حنفی کیوں نہیں
ابو حنیفہ رح کے اصول پر مبنی فقہ پر دونوں فریق عمل پیرا ہونے کا دعوی کرتے ہیں البتہ بعض جگہ قطع نظر حق و باطل کے اپنی اپنی تحقیق کے مطابق اختلاف رائے بھی رکھتے ہیں۔ اس کی مثال دیو بندیوں میں امرءۃ مفقود کا مسئلہ ہے۔

عقائد کی بنیاد چونکہ دلائل قطعیہ پر ہوتی ہے اس لیے اس میں تقلید نہیں کی جاتی نہ ابو حنیفہ کی اور ابو الحسن اشعری یا ابو منصور ماتریدی رحمہم اللہ کی۔ تو پھر ان کی طرف نسبت کا کیا مطلب ہے؟
ایک زمانے میں جب معتزلہ کے خلق قرآن اور اس قسم کے دیگر فتنے پیدا ہوئے جو صرف تعبیر کے فرق سے وجود میں آئے تھے تو اس دور میں ان دو بزرگوں نے الفاظ و ضمنی عقائد کی درست تعبیریں کیں تو اس وجہ سے ان کی اتباع ان تعبیرات میں کی جاتی ہے۔ مثال کے طور پر اللہ تعالی پر اصلح للعباد لازم ہے یا نہیں؟ تو معتزلہ نے کہا کہ اصلح للعباد لازم ہے۔ اشعری رح نے اس کی تردید کی۔ ان کی بیان کردہ تعبیر کو اشاعرہ مانتے ہیں ورنہ اس عقیدے کے باوجود بھی معتزلہ کو کافر نہیں کہا گیا تھا۔
یہ ایسے عقائد ہیں کہ اگر کوئی ان میں نہ پڑے تو اس کے دین پر کوئی اثر نہیں پڑتا اور اگر پڑے لیکن حد کے اندر رہے تب بھی علمائے امت نے اسے مسلمان ہی قرار دیا ہے۔ اس کی مثال صاحب تفسیر کشاف زمخشری رح ہیں۔ لیکن وقتی ضرورت کے تحت ان بزرگوں کو مخالفین کی باطل تعبیرات و تاویلات کا توڑ انہی کے انداز میں کرنا پڑا اور پھر انہی کی نسبت سے اشعری اور ماتریدی کہلائے۔
موجودہ دور میں چونکہ ان ابحاث کی ضرورت نہیں رہی ہے اس وجہ سے انہیں چھیڑا بھی نہیں جاتا بس ایک علم کے طور پر پڑھ لیا جاتا ہے۔
واللہ اعلم
مولانا سعید احمد پالن پوری کی ایک تقریر کا اقتباس ملاحظہ فرمائیں :
’’عقائد میں برحق تین فرقے ہیں: اشاعرہ، ماتریدیہ اور امام احمد رحمہ اللہ تک کے سلفی، آج کے یہ سلفی نہیں، یہ تو امام احمد کے بعد غلو کرنے والے سلفی ہیں، یہی تین جماعتیں برحق ہیں، ان کے علاوہ سب گمراہ ہیں۔
اور فقہ میں چار جماعتیں برحق ہیں: حنفی، مالکی، شافعی اور حنبلی: پس جب دونوں طرف سے حق پرجمع ہونگے تو مکمل برحق ہوں گے، عقائد میں اشعری ، ماتریدی یا سلفی ہوں، اور فقہ میں حنفی، مالکی، شافعی یا حنبلی ہوں تو وہ مکمل طور پر برحق ہیں، اور اگر ایک سلسلہ سے برحق ہے اور دوسرے سلسلہ سے گمراہ تو وہ کریلا نیم چڑھا ہے۔ مثلاً: عقائد میں تینوں میں سے کچھ نہیں اور فقہ میں چار میں سے ایک ہے، جیسے علامہ جار اللہ زمخشری عقائد میں معتزلی تھے، اور فقہ میں حنفی، پس وہ کریلا نیم چڑھاتھے، اسی طرح ہندوستان کے وہ سلفی( غیر مقلد) جو سعودیہ میں پیٹرول نکلنے سے پہلے اشعری تھے اور فقہ میں ظاہری تھے: وہ برحق نہیں ، وہ بھی کریلا نیم چڑھا ہیں۔‘‘
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
مولانا سعید احمد پالن پوری کی ایک تقریر کا اقتباس ملاحظہ فرمائیں :
’’عقائد میں برحق تین فرقے ہیں: اشاعرہ، ماتریدیہ اور امام احمد رحمہ اللہ تک کے سلفی، آج کے یہ سلفی نہیں، یہ تو امام احمد کے بعد غلو کرنے والے سلفی ہیں، یہی تین جماعتیں برحق ہیں، ان کے علاوہ سب گمراہ ہیں۔
اور فقہ میں چار جماعتیں برحق ہیں: حنفی، مالکی، شافعی اور حنبلی: پس جب دونوں طرف سے حق پرجمع ہونگے تو مکمل برحق ہوں گے، عقائد میں اشعری ، ماتریدی یا سلفی ہوں، اور فقہ میں حنفی، مالکی، شافعی یا حنبلی ہوں تو وہ مکمل طور پر برحق ہیں، اور اگر ایک سلسلہ سے برحق ہے اور دوسرے سلسلہ سے گمراہ تو وہ کریلا نیم چڑھا ہے۔ مثلاً: عقائد میں تینوں میں سے کچھ نہیں اور فقہ میں چار میں سے ایک ہے، جیسے علامہ جار اللہ زمخشری عقائد میں معتزلی تھے، اور فقہ میں حنفی، پس وہ کریلا نیم چڑھاتھے، اسی طرح ہندوستان کے وہ سلفی( غیر مقلد) جو سعودیہ میں پیٹرول نکلنے سے پہلے اشعری تھے اور فقہ میں ظاہری تھے: وہ برحق نہیں ، وہ بھی کریلا نیم چڑھا ہیں۔‘‘

ان الفاظ کی ذمہ داری اور تحقیق مولانا کے ہی ذمہ۔ وہ اپنی رائے پر دلائل رکھتے ہوں گے شاید لیکن مجھے علم نہیں۔
جہاں تک تحقیقی اور علمی بات تھی وہ میں نے ذکر کر دی۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
ان الفاظ کی ذمہ داری اور تحقیق مولانا کے ہی ذمہ۔ وہ اپنی رائے پر دلائل رکھتے ہوں گے شاید لیکن مجھے علم نہیں۔
جہاں تک تحقیقی اور علمی بات تھی وہ میں نے ذکر کر دی۔

ہو سکتا ہے کہ آپ یہ سمجھیں کہ میں اپنی جان چھڑا رہا ہوں لیکن یہ حقیقت ہے کہ جو میری اور میرے اساتذہ کی رائے نہیں اس کا میں دفاع کیوں کروں؟
مولانا نے زمخشری اور غیر مقلدین کو کریلا نیم چڑھا کہا ہے۔ اگر اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ اسی طرح باطل ہیں جس طرح فقہ جعفریہ والے اور جس طرح غیر مسلم یا جس طرح فساق تو یہ بات غلط ہے۔ معتزلہ کی تکفیر کی نفی کے لیے آپ شرح العقائد النسفیہ اور غیر مقلدین کی تکفیر اور اہل سنت سے اخراج کی نفی کے لیے امداد الفتاوی (کافی عرصے پہلے حوالہ پڑھا تھا۔ اپنے حافظے اعتماد کر کے لکھ رہا ہوں لیکن اگر نہ ملے اس میں تو مجھے اطلاع کر دیجیے گا۔ میں تلاش کر دوں گا) دیکھیے۔
اور اگر مطلب یہ ہے کہ مسائل میں درست راہ سے دونوں فریق ہٹ گئے ہیں تو ظاہر ہے ہر فریق خود کو صواب محتمل الخطا اور دوسرے کو خاطی محتمل الصواب سمجھتا ہے۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
ہو سکتا ہے کہ آپ یہ سمجھیں کہ میں اپنی جان چھڑا رہا ہوں لیکن یہ حقیقت ہے کہ جو میری اور میرے اساتذہ کی رائے نہیں اس کا میں دفاع کیوں کروں؟
بہت بہتر ۔ اللہ آپ کے علم و عمل میں اضافہ فرمائے ۔

میرے خیال میں آپ کے تعارف پر مشتمل دھاگے میں اس حوالے سے معلومات نہیں ہیں ۔ اگر آپ اپنے محترم اساتذہ کرام کا مختصر تعارف کروادیں تو بہت بہتر رہے گا ۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
بہت بہتر ۔ اللہ آپ کے علم و عمل میں اضافہ فرمائے ۔

میرے خیال میں آپ کے تعارف پر مشتمل دھاگے میں اس حوالے سے معلومات نہیں ہیں ۔ اگر آپ اپنے محترم اساتذہ کرام کا مختصر تعارف کروادیں تو بہت بہتر رہے گا ۔
میرے اساتذہ کرام حضرت مفتی تقی عثمانی حفظہ اللہ، شیخ سلیم اللہ خان صاحب دامت برکاتہم اور مفتی رشید احمد لدھیانوی نور اللہ مرقدہ کے براہ راست شاگرد ہیں لیکن وہ کوئی مشہور شخصیات نہیں ہیں جنہیں ان کے نام سے جانا جاتا ہو الا یہ کہ کچھ لوگوں کےحلقے میں۔
عموما انہیں مفتیان جامعۃ الرشید کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اور جامعۃ الرشید محتاج تعریف نہیں۔
 
Top