افسوس امام بخاری رحمہ اللہ تو امام شافعی رحمہ اللہ کی تقلید کریں ۔ لیکن ہمیں یہ پر فریب نعرہ لگا کر کہ دین صرف قرآن و حدیث ہے اور کچھ نہیں ۔
افسوس تو اس بات کا ہے کہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔علامہ انور شاہ کاشمیری جیسا ’’ متصلب حنفی ‘‘ عالم واشگاف الفاظ میں امام بخاری رحمہ اللہ کے مقلد ہونے کی نفی کرتا ہے
اور انہیں مستقل مجتہد۔۔مانتا ہے لیکن ۔۔گلی ،محلے ،کے مولوی امام بخاری ؒ کو امام شافعی کا مقلد بنانے پر کمر بستہ ہیں‘‘
قال العلامة محمد أنور الكشميري رحمه الله تعالى (1352هـ) في : "فيض الباري على صحيح البخاري" (1/58) : "واعلم أنَّ البخاري مجتهدٌ لا ريب فيه ، وما اشتهر أنه شافعي فلموافقته إياه في المسائل المشهورة ، وإلا فموافقته للإمام الأعظم ليس أقل مما وافق فيه الشافعي، وكونه من تلامذة الحميدي لا ينفع؛ لأنه من تلامذة إسحاق بن راهويه أيضاً وهو حنفي، فَعَدّه شافعياً باعتبار الطبقة ليس بأولى مِنْ عَدِّه حنفياً. أ.هـ.
مولوی انور شاہ صاحب فرماتے ہیں : ’’ اچھی طرح جان لیجئے کہ امام بخاریؒ۔۔ مجتہد ہیں ،اس میں کوئی شک نہیں ۔۔
اور یہ جو ان کے بارے مشہور ہے کہ وہ شافعی المذہب
تھے ،تو اس کی وجہ یہ ٹھہری کہ مشہور ( اختلافی ) مسائل میں ان کی تحقیق امام شافعی ؒ کے موافق تھی ،
حالانکہ دیگر کئی مسائل میں ان کی امام ابو حنیفہ سے موافقت ۔۔امام شافعی سے موافقت سے کم نہیں ؛
اور امام بخاری کا علامہ حمیدی کا شاگرد ہونا بھی (انکی شافعیت کے دعوے کیلئے ) مفید نہیں ۔۔۔کیونکہ وہ امام اسحاق بن راھویہ ؒ کے بھی شاگرد ہیں ،اور امام اسحاق حنفی تھے ۔۔تو اس طرح طبقہ کے لحاظ سے بھی ان کے شافعی ہونے کا دعوی۔۔انکے حنفی ہونے کے دعوی پر کوئی ترجیح نہیں رکھتا ۔(یعنی جس وجہ سے انہیں شافعی بنایا جا رہا ہے ،،وہی وجہ انکے حنفی ہونے کی بھی بنتی ہے ،اور یہ بات معروف ہے کہ وہ ’’ بہرحال حنفی نہیں ۔۔تو ثابت ہوا کہ وہ شافعی بھی نہیں )