رانا ابوبکر
تکنیکی ناظم
- شمولیت
- مارچ 24، 2011
- پیغامات
- 2,075
- ری ایکشن اسکور
- 3,040
- پوائنٹ
- 432
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا امام جماعت کراتے وقت قرآن مجید دیکھ کر پڑھ سکتا ہے؟ جواب میں حوالہ جات ضروردرج فرمائیں۔
میں نے بخاری شریف میں دیکھا ہے کہ ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے اپنے غلام ذکوان کے پیچھے (جو کہ قرآن مجید دیکھ کر پڑھتا تھا) نماز ادا کی ہے۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے ’’باب امامۃ العبد والمولیٰ‘‘ اس کو درج کیاہے۔ الفاظ یہ ہیں۔
کانت عائشة یَؤُمُّھا عبدھا ذکوان من المصحف (الحدیث)
نصر الباری ترجمہ صحیح بخاری کے حاشیہ پرمولانا عبد الواحد غزنوی رحمۃ اللہ علیہ نے لکھا ہے کہ نمازی قرآن مجید دیکھ کر قرأت پڑھے تو جائز ہے اور یہ بھی لکھا ہے کہ ابو داؤد، کتاب المصحف میں اس بات کو موصولا لایا ہے۔ عرض یہ ہے کہ اگر سنن ابی داؤد میں یہ حدیث ہو تو باب اور صفحہ سے آگاہ فرمائیں تاکہ دیکھنے میں آسانی ہو۔
مجھے یہاں کے لوگوں سے معلوم ہوا ہے کہ مولانا ابو سعید محمد (ﷺ) حسین مرحوم تراویح کی جماعت کراتے وقت جب قرأت بھول جاتے تو قرآن مجید سے دیکھ لیتے تھے۔ مجھے معلوم نہیں کہ یہ بات کہاں تک درست ہے؟ لیکن جب میں نے اس بات کی تحقیق مولوی صاحب کی صاحبزادی سے کی تو معلوم ہوا کہ تہجد کے وقت وہ نوافل پڑھتے وقت قرآن مجید دیکھ کر پڑھا کرتے تھے۔ میں نے صحیح بخاری کی مندرجہ بالا حدیث کو مدنظر رکھ کر نماز تراویح میں قرآن مجید دیکھ کر پڑھانا شروع کیا تو لوگوں میں چرچا ہوا کہ ایسا کیوں کیا جاتا ہے؟ میں نے جواب دیا کہ ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ کا عمل مجھے کتنا محبوب ہے۔
آپ چونکہ بفضل خدا محدث ہیں لہٰذا مجھے اچھی طرح حوالہ جات بھیجیں۔ میں جانتا ہوں کہ یہ فعل نبوی صلی اللہ علیہ وسلم نہیں کیونکہ سید الانبیاء حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم تو حافظ قرآن تھے آں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو قرآن مجید دیکھ کر پڑھنے کی ضرورت نہ تھی۔ البتہ ام المومنین جو امت کی مسلمہ علامہ فہامہ تھیں۔ یہ ان کا فعل ہے جس کو میں برا نہیں کہہ سکتا۔
اس مسئلہ میں اگر کسی کتاب میں کسی امام کا قول درج ہو تو لکھ بھیجیں۔ میں آپ کا بہت ممنون ہوں گا۔