difa-e- hadis
رکن
- شمولیت
- جنوری 20، 2017
- پیغامات
- 294
- ری ایکشن اسکور
- 28
- پوائنٹ
- 71
محترم،کیونکہ یہاں مقصود صرف وفاداری ہےنہ کہ ذات کتا یا اسکا حیوان ہونا
بلکہ وصف وفاداری میں مشابہت کی بناء پر استعارۃً ایسا کہا جاتا ہے اور کوئی بھی اھل علم ان استعارات کا انکار نہیں کرسکتا
اگر یہ سگ کہنا واقعتا وفاداری کے ضمن میں ہوتا تو شاید اپ کی بات قابل قبول ہوتی مگر یہ سگ جس پیرائے میں بولا جاتا ہے وہ سب پر واضح ہے یہاں سگ مدینہ وفاداری کے ضمن میں نہیں بلکہ اپنے آپ کو انتہائی کمتر اور بدتر ثابت کرنے کے لئے بولا جاتا ہے اور اس کے لئے اس کتے کی مثال دی جاتی ہے یہ میں اتنا گیا گزرا ہوں کے مدینہ کے شہر کے کتوں کے برابر ہوں تو یہاں وفاداری کے لئے نہیں اپنی تذلیل کے لئے بولا جاتا ہے اور انسان کو عاجزی اور انکساری کرنی چاہیے جو کہ شریعت کی پسندیدہ ہے اپنی تذلیل نہیں کیونکہ اللہ نے انسان کو اپنے ہاتھ سے بنا کر عزت بخشی ہے اور خوبصورت بنایا ہے اس کی تذلیل کرنا احسن نہیں ہے۔ اللہ ہدایت نصیب کرے