• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا ایسی سوچ رکھنا صحیح ہے؟

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
السلام علیکم
اگر کسی کی نئی نئی شادی ہو اور میاں بیوی دونوں نوجوان ہوں اور وہ یہ ارادہ کریں کہ وہ تین چار سال اولاد نہیں چاہتے تو کیا ایسی سوچ رکھنا صحیح ہے؟
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
ایسی سوچ اور عمل دونوں درست نہیں ہیں۔ ارشاد باری تعالی ہے:

أُحِلَّ لَكُمْ لَيْلَةَ الصِّيَامِ الرَّ‌فَثُ إِلَىٰ نِسَائِكُمْ ۚ هُنَّ لِبَاسٌ لَّكُمْ وَأَنتُمْ لِبَاسٌ لَّهُنَّ ۗ عَلِمَ اللَّـهُ أَنَّكُمْ كُنتُمْ تَخْتَانُونَ أَنفُسَكُمْ فَتَابَ عَلَيْكُمْ وَعَفَا عَنكُمْ ۖ فَالْآنَ بَاشِرُ‌وهُنَّ وَابْتَغُوا مَا كَتَبَ اللَّـهُ لَكُمْ ۚ وَكُلُوا وَاشْرَ‌بُوا حَتَّىٰ يَتَبَيَّنَ لَكُمُ الْخَيْطُ الْأَبْيَضُ مِنَ الْخَيْطِ الْأَسْوَدِ مِنَ الْفَجْرِ‌ ۖ ثُمَّ أَتِمُّوا الصِّيَامَ إِلَى اللَّيْلِ ۚ وَلَا تُبَاشِرُ‌وهُنَّ وَأَنتُمْ عَاكِفُونَ فِي الْمَسَاجِدِ ۗ تِلْكَ حُدُودُ اللَّـهِ فَلَا تَقْرَ‌بُوهَا ۗ كَذَٰلِكَ يُبَيِّنُ اللَّـهُ آيَاتِهِ لِلنَّاسِ لَعَلَّهُمْ يَتَّقُونَ ﴿١٨٧﴾
روزے کی راتوں میں اپنی بیویوں سے ملنا تمہارے لئے حلال کیا گیا، وه تمہارا لباس ہیں اور تم ان کے لباس ہو، تمہاری پوشیده خیانتوں کا اللہ تعالیٰ کو علم ہے، اس نے تمہاری توبہ قبول فرما کر تم سے درگزر فرمالیا، اب تم ان سے مباشرت کرو اور اللہ تعالیٰ کی لکھی ہوئی چیز ( یعنی اولاد) کو تلاش کرو، تم کھاتے پیتے رہو یہاں تک کہ صبح کا سفید دھاگہ سیاه دھاگے سے ﻇاہر ہوجائے۔ پھر رات تک روزے کو پورا کرو اور عورتوں سے اس وقت مباشرت نہ کرو جب کہ تم مسجدوں میں اعتکاف میں ہو۔ یہ اللہ تعالیٰ کی حدود ہیں، تم ان کے قریب بھی نہ جاؤ۔ اسی طرح اللہ تعالیٰ اپنی آیتیں لوگوں کے لئے بیان فرماتا ہے تاکہ وه بچیں۔

علاوہ ازیں یہ بھی اہم بات ہے کہ اولاد میاں بیوی کے رشتے کو مضبوطی فراہم کرتی ہے لہذا شادی کی شروع کے دو تین سال جبکہ میاں بیوی کی انڈر سٹینڈنگ زیادہ نہیں ہوتی ہے اور ان میں اختلافات، جھگڑے اور علیحدگی کے امکانات بہت زیادہ ہوتے ہیں تو ایسے میں اولاد اس رشتے کو جوڑے رکھنے کے لیے ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔ عموما دیکھنے میں آیا ہے کہ جن جوڑوں کے ہاں شروع کے سالوں میں اولاد نہ ہوئی ہو تو ان میں علیحدگی کی شرح صاحب اولاد جوڑوں میں علیحدگی کی نسبت کہیں زیادہ ہے۔ پس میاں بیوی کو اولاد کو زحمت نہیں بلکہ رحمت سمجھنا چاہیے۔ جہاں اولاد ہونے کا ایک طبعا ناپسندیدہ پہلو یہ ہے کہ اس میں والدین کی ذمہ داری بڑھ جاتی ہے وہاں اس کے بیسیوں روشن پہلو بھی ہیں کہ جن میں ایک کی طرف ہم نے اوپر اشارہ کیا ہے یعنی میاں بیوی کے باہمی تعلق کو ایک مضبوط سہارا فراہم کرنا، ان کو سامنے رکھنا چاہیے۔
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
جو عبارت دلیل بن رہی ہے، اسے سرخ کلر میں ہائی لائیٹ کیا گیا ہے یعنی اللہ تعالی نے مباشرت کے ساتھ اولاد تلاش کرنے کا حکم دیا ہے یعنی ایسی مباشرت مطلوب ہے جو اولاد تلاش کرنے کے لیے ہو۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
لیکن اگر کوئی مرد اولاد کی نیت سے مباشرت کرے اور اولاد پیدا نہ ہو تو اس مرد یا عورت کو ملامت کرنا درست ہو گا؟
 
Top