بسم اللہ سورۃ نمل کی ایک آیت ہے اور اس بارے اہل علم کا اتفاق ہے۔
کیا بسم اللہ ہر سورۃ کی ایک آیت ہے تو اس بارے اہل علم میں اختلاف ہے۔ بعض قراء اور فقہا کے نزدیک یہ ہر سورت کی آیت ہے جبکہ بعض قراء اور فقہا کے نزدیک یہ ہر دو سورتوں میں فرق کے لیے یا سورت کے شروع میں برکت کے حصول کے لیے نازل کی گئی ہے۔ اگرچہ یہ واضح رہے کہ جو اس کو آیت شمار نہیں کرتے ہیں وہ بھی اسے سورت کے شروع میں پڑھنے کے قائل ہیں۔ پس جب پڑھنے کے سب قائل تو اختلاف تقریبا لفظی رہ جاتا ہے کہ بعض اسے آیت سمجھ کر پڑھتے ہیں اور بعض سورتوں میں فرق یا برکت کی نیت سے پڑھتے ہیں۔
میرا ذاتی رجحان اس قول کی طرف ہے کہ اسے آیت سمھ کر پڑھا جائے کیونکہ اسے مصاحف عثمانیہ میں ہر سورت سے پہلے باقی رکھا گیا تھا۔ واللہ اعلم بالصواب۔