جی مرشد جی
رکن
- شمولیت
- ستمبر 21، 2017
- پیغامات
- 548
- ری ایکشن اسکور
- 14
- پوائنٹ
- 61
بات کو سمجھنے کے لئے کچھ مقدمات
صحیح حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رمضان کے آخری عشرہ میں ساری رات جاگتے تھے۔
صحیح احادیث سے ثابت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رات کی عبادت نماز ہی تھی۔
صحیح حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلی دفعہ رمضان میں نماز اول تہائی رات تک پڑھائی۔
صحیح حدیث میں ہے کہ دوسری دفعہ اول نصف رات تک۔
صحیح حدیث میں ہے کہ تیسری دفعہ پوری رات۔
پہلی دفعہ
پہلی دفعہ کتنی رکعات پڑھائیں؟
کیا پہلی دفعہ میں وتر بھی پڑھائے؟
دوسری دفعہ
دوسری دفعہ بھی کیا پہلی دفعہ جتنی رکعات ہی پڑھائیں؟
کیا دوسری دفعہ میں وتر بھی پڑھائے؟
تیسری دفعہ
تیسری دفعہ پوری رات نماز پڑھائی۔
کیا تیسری دفعہ میں وتر بھی پڑھائے؟
پہلی دفعہ اگر تہجد گیارہ رکعات پڑھائی تو باقی رات کونسی نماز پڑھتے رہے؟
اسی طرح دوسری دفعہ میں بھی کیا پہلے جتنی رکعات پڑھائیں یا زیادہ؟
اس کے بعد رات کے بقیہ حصہ میں کونسی نماز ادا کی؟
ہر دفعہ کیا وتر پڑھائے یا کہ نہیں؟
ان تمام باتوں کا بحوالہ جواب دیں؟