• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا جو عذاب قبر والی ویڈیو بنائی گئی ہے اس میں فرشتے کی نقل بنانا کیا یہ درست عمل ہے؟

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,552
پوائنٹ
641
معلوم نہیں کہ آپ کس ویڈیو کی بات کر رہے ہیں لیکن اصول یہی ہے کہ آپ کسی نبی یا رسول یا فرشتے کو فلما نہیں سکتے ہیں:
١۔ کیونکہ یہ ایک طرف تو ان کی عصمت، تقدس اور احترام کے منافی ہے یعنی جسے آپ فرشتہ دکھا رہے ہیں ، وہ تو انسان ہونے کی وجہ سے گناہ گار ہے جبکہ اصلا فرشتہ تو معصوم ہے ۔
٢۔اور دوسری طرف صریح بہتان اور جھوٹ بھی ہے یعنی جسے آپ فرشتہ دکھا رہے ہیں وہ حقیقت میں فرشتہ نہیں ہےلہذا جھوٹ اور بہتان ہوا۔
واللہ اعلم بالصواب
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,092
پوائنٹ
1,155
السلام علیکم
اس ویڈیو میں فرشتے کا کردار جو کہ ایک شخص کر رہا ہے وہ عربی میں کچھ کہتا بھی ہے۔کیا یہ ویڈیو دیکھنا صحیح نہیں عبرت کے لیے اور کیا جو اس شخص نے باتیں کہی ہیں وہ اللہ پر جھوٹ ہیں؟
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,552
پوائنٹ
641
کیا یہ ویڈیو دیکھنا صحیح نہیں عبرت کے لیے اور کیا جو اس شخص نے باتیں کہی ہیں وہ اللہ پر جھوٹ ہیں؟
ممانعت کی وجہ اللہ پر جھوٹ کو نہیں بنایا گیا ہے بلکہ
۱۔کیونکہ یہ ایک طرف تو ان کی عصمت، تقدس اور احترام کے منافی ہے یعنی جسے آپ فرشتہ دکھا رہے ہیں ، وہ تو انسان ہونے کی وجہ سے گناہ گار ہے جبکہ اصلا فرشتہ تو معصوم ہے ۔
٢۔اور دوسری طرف صریح بہتان اور جھوٹ بھی ہے یعنی جسے آپ فرشتہ دکھا رہے ہیں وہ حقیقت میں فرشتہ نہیں ہےلہذا جھوٹ اور بہتان ہوا۔
کو بنایا گیا ہے۔
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,552
پوائنٹ
641
دیکھیں ناں جن لوگوں نے جھوٹی احادیث عام کیں ان کا مقصد بھی نیک تھا تو مقصد یا نتیجہ مثبت نکلنے سے ایک کام جائز نہیں ہو جاتا ہے۔ یہ کام بہرحال گناہ کا ہی شمار ہو گا، چاہے اس سے لوگوں کی اصلاح ہو یا نہ ہو۔
ایک صوفی بزرگ ابن ابی مریم کو جب فضائل و ترغہیب وتشویق کی احادیث وضع کرنے کے جرم میں پکڑا گیا تو اور ان سے سوال ہوا کہ تمہیں اتنی جرات کیسے ہوئی تو اس نے یہی جواب دیا کہ میں لوگوں کو دیکھا کہ وہ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کی فقہ کی طرف متوجہ ہیں تو میں نے انہیں قرآن کی طرف راغب کرنے کے لیے فضائل قرآن کی روایات گھڑ لیں وغیرہ ذلک۔
آپ اس پر بھی غور کریں کہ ہمارے بچپن کے پی ٹی وی کے اکثر ڈرامے ایسے تھے کہ جن کے بارے کہا جا سکتا ہے کہ وہ معاشرتی اصلاح میں بہت ممد و معاون تھے، ان ڈراموں کے ذریعے وڈیروں، جاگیرداروں، گدی نشینوں اور چوہدریوں وغیرہ کے ظلم وستم کا انکشاف کیا جاتا اور ان کے خلاف معاشرے میں عوامی سطح پر آواز بلند کرنے کے لیے رائے عامہ کو ہموار کیا جاتا تھا لیکن اس کے باوجود صرف اس کے فوائد کے پیش نظر ان کو شرعی جواز عطا نہیں کیا جا سکتا ہے۔
 
Top