محمد عثمان
رکن
- شمولیت
- فروری 29، 2012
- پیغامات
- 231
- ری ایکشن اسکور
- 596
- پوائنٹ
- 86
یہ اقتباس لیا گیا ھے کتاب " حلال کیا اور حرام کیا ھے" موئلف اثری صاحب۔ لکھتے یہں:
""کیا حرام چیزوں کی بیع بھی حرام ھے:
اسلامی کتابوں میں عنوان قائم ھے کہ "کیا حرام چیزوں کی بیع بھی حرام ھے" کون نھیں جانتا کہ کتا حرام ھے لیکن سدھائے ھوئے کتے اور پرندے جن سے شکار کیا جاتا ھے بیچے اور خریدے جاتے تھے اور جاتے ھیں۔۔۔ اچھا چھوڑیں، یہ عنوان قائم کرنے والے کہ "کیا حرام چیزوں کی بیع بھی حرام ھے" گدھے، گھوڑے، خچر وغیرہ کو حرام مانتے تھے یا انکی خرید و فروخت نہیں کرتے تھے۔۔۔ آپ بتایئں کہ ان دونون باتوں میں سے کس پر عمل ھوتا تھا حالانکہ وہ پہلے بھی خریدے اور بیچے جاتے تھے۔۔۔ اسی طرح جانوروں کا گوبر اور لید بھی بیچے اور خریدے جاتے ہیں، مردہ جانوروں کی ہڈیوں کا کاروبار شاید دنیا میں سب سے برا کاروبار ھے۔۔۔ آج کسی چیز پر یہ شرط عائد کر کے کوئی شخص لیتا دیتا دکھاو تو تمھاری علمی طاقت و عقل کا لوھا مان کیں گے۔۔۔ ایسا کرنے والا نادان اور بے عقل ھے"" اثری دلائل ختم۔۔۔۔۔
١- کیا بیع کا یہ اصول اہل سنت علماء کا ہے؟
٢- اگر یہ اصول علما اہل سنت کا ھے تو اس کی وضاحت، نیز اوپر وارد کئے گئے اعتراضات کا جواب مطلوب ھے، کیونکہ مندرجہ بالا دلائل سے علماء کی تضحیک کی گئی ھے۔۔۔
جزاک اللہ خیراََ
""کیا حرام چیزوں کی بیع بھی حرام ھے:
اسلامی کتابوں میں عنوان قائم ھے کہ "کیا حرام چیزوں کی بیع بھی حرام ھے" کون نھیں جانتا کہ کتا حرام ھے لیکن سدھائے ھوئے کتے اور پرندے جن سے شکار کیا جاتا ھے بیچے اور خریدے جاتے تھے اور جاتے ھیں۔۔۔ اچھا چھوڑیں، یہ عنوان قائم کرنے والے کہ "کیا حرام چیزوں کی بیع بھی حرام ھے" گدھے، گھوڑے، خچر وغیرہ کو حرام مانتے تھے یا انکی خرید و فروخت نہیں کرتے تھے۔۔۔ آپ بتایئں کہ ان دونون باتوں میں سے کس پر عمل ھوتا تھا حالانکہ وہ پہلے بھی خریدے اور بیچے جاتے تھے۔۔۔ اسی طرح جانوروں کا گوبر اور لید بھی بیچے اور خریدے جاتے ہیں، مردہ جانوروں کی ہڈیوں کا کاروبار شاید دنیا میں سب سے برا کاروبار ھے۔۔۔ آج کسی چیز پر یہ شرط عائد کر کے کوئی شخص لیتا دیتا دکھاو تو تمھاری علمی طاقت و عقل کا لوھا مان کیں گے۔۔۔ ایسا کرنے والا نادان اور بے عقل ھے"" اثری دلائل ختم۔۔۔۔۔
١- کیا بیع کا یہ اصول اہل سنت علماء کا ہے؟
٢- اگر یہ اصول علما اہل سنت کا ھے تو اس کی وضاحت، نیز اوپر وارد کئے گئے اعتراضات کا جواب مطلوب ھے، کیونکہ مندرجہ بالا دلائل سے علماء کی تضحیک کی گئی ھے۔۔۔
جزاک اللہ خیراََ