خوارج کو کافر کہنا درست نہیں ہے۔ اِس بارے میں علیؓ سے بھی پوچھا گیا تھا ۔ تو اُنھوں نے اِس بات کا انکار کر دیا تھا۔ اِس لیے خوارج کو کافر نہیں کہنا چاہیے۔
دوسری بات یہ ہے کہ مسلمانوں کے 73 فرقوں میں سے صرف 1 فرقہ جنت میں جائے گا اور اُس کا نام اہل سنت والجماعت ہے یعنی سنت پر عمل کرنے والے اور جماعت کے ساتھ بندھے رہنے والے۔ اِس فرقے کے علاوہ باقی تمام فرقے جھنم میں جائیں گے۔
تیسری بات
اللہ تعالٰی ہر اُس شخص کو کبھی نہ کبھی جھنم سے باہر نکال لے گا جس نے کبھی شرک نہ کیا ہو گا اور جس کے دل میں ایک ذرے کے برابر بھی ایمان ہو گا۔
اس طرح جھنم میں جانے والے فرقوں کے وہ لوگ جنھوں نے کبھی اللہ تعالٰی کے ساتھ کسی کو شریک نہ کیا ہو گا اور جن کے دل میں ایک ذرے کے برابر بھی ایمان ہو گا اللہ تعالٰی اُس کو جھنم سے نکال لے گا۔ اور صرف کافر ہی جہنم میں ہمیشہ رہیں گے۔
اِس سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ 73 مسلمان فرقوں میں سے کسی کو بھی کافر نہیں کہنا چاہیے۔ اور ایس شخص جو شرک کرتا ہے وہ کافر ہے۔ کیوں کہ کافر بھی ہمیشہ جھنم میں رہیں گے اور مشرک بھی ۔ اِس لیے مشرک بھی کافر ہیں ہیں۔
لیکن کچھ لوگوں کا اُلٹا ہی حساب ہے وہ مسلمان کے فرقوں کو کافر کہتے ہیں اور مشرک کو کافر نہیں کہتے۔ واللہ اعلم
کم علمی سے اگر کوئی غلطی ہے تو کوئی اہل علم اصلاح کر دے۔