محدث میڈیا
رکن
- شمولیت
- مارچ 02، 2023
- پیغامات
- 890
- ری ایکشن اسکور
- 30
- پوائنٹ
- 69
اس بارے میں علماء کرام کے تین اقوال ہیں :
1- خودکشی کرنے والے کی نماز جنازہ نہیں پڑھی جائے گی، یہ عمر بن عبد العزیز، امام اوزاعی کا قول ہے۔
دلیل:
حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: نبی اکرم ﷺ کے پاس ایک آدمی لایا گیا جس نے اپنے آپ کو ایک چوڑے تیر سے قتل کر ڈالا تھا تو آپﷺ نے (خود) اس کی نماز جنازہ نہیں پڑھی۔ (صحيح مسلم: 978)
2- اس کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی، یہ امام مالک، امام ابوحنیفہ، امام شافعی اور جمہور علماء کرام کا قول ہے۔
دلیل:
انہوں نے سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کی مذکورہ بالا حدیث کا جواب یہ دیا ہے کہ رسول اللہ نے خودکشی کرنے والے کی نماز جنازہ خود نہیں پڑھی تاکہ دیگر لوگوں کو تنبیہ ہو جائے، جیسے شروع شروع میں آپ مقروض آدمی کی نماز جنازہ نہیں پڑھا کرتے تھے تاکہ لوگ قرض لینے اور اس کی ادائیگی میں سستی نہ کریں۔
3- نیکی تقوی اور علم وفضل والے احباب خودکشی کرنے والے شخص کی نماز جنازہ پڑھنے سے اجتناب کریں گے، یہ قول امام مالک سے مروی ہے۔
دلیل:
راجح:
تیسرا قول راجح ہے۔
1- خودکشی کرنے والے کی نماز جنازہ نہیں پڑھی جائے گی، یہ عمر بن عبد العزیز، امام اوزاعی کا قول ہے۔
دلیل:
حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: نبی اکرم ﷺ کے پاس ایک آدمی لایا گیا جس نے اپنے آپ کو ایک چوڑے تیر سے قتل کر ڈالا تھا تو آپﷺ نے (خود) اس کی نماز جنازہ نہیں پڑھی۔ (صحيح مسلم: 978)
2- اس کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی، یہ امام مالک، امام ابوحنیفہ، امام شافعی اور جمہور علماء کرام کا قول ہے۔
دلیل:
انہوں نے سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کی مذکورہ بالا حدیث کا جواب یہ دیا ہے کہ رسول اللہ نے خودکشی کرنے والے کی نماز جنازہ خود نہیں پڑھی تاکہ دیگر لوگوں کو تنبیہ ہو جائے، جیسے شروع شروع میں آپ مقروض آدمی کی نماز جنازہ نہیں پڑھا کرتے تھے تاکہ لوگ قرض لینے اور اس کی ادائیگی میں سستی نہ کریں۔
3- نیکی تقوی اور علم وفضل والے احباب خودکشی کرنے والے شخص کی نماز جنازہ پڑھنے سے اجتناب کریں گے، یہ قول امام مالک سے مروی ہے۔
دلیل:
راجح:
تیسرا قول راجح ہے۔