انتظامیہ ۔۔۔ اس لڑی کو یہاں سے الگ کیا گیا ہے ۔۔۔ انتظامیہ
کیا جو شخص سیکولر ہو وہ مسلمان کہلایا جاسکتا ہے ، یا اسے مسلمان مانا جاسکتا ہے؟؟؟سعودی مملکت سلفی حضرات کی ایک نمائندہ مملکت شمار ہوتی ہے، لیکن اس کے حاکم کے کسی عمل کو سلفی حضرات کا نمائندہ عمل قرار نہیں دیا جا سکتا، البتہ وہاں کے مفتی اعظم وغیرہ کے اعمال پر بحث ہو سکتی ہے۔
اس کی مثال ایسے ہے جیسے پاکستان حنفی حضرات کا اور ایران شیعوں کا نمائندہ ملک ہے، لیکن کیا ان کے حکمرانوں (صدر زرداری، یوسف گیلانی اور احمدی نژاد) کے اعمال حنفیوں اور شیعوں کے نمائندہ اعمال قرار دئیے جا سکتے ہیں؟؟!! پچھلے دنوں شاہ محمود (سابق وزیر خارجہ، جو گدی نشین بھی ہیں) اور ہیلری کلنٹن کی ایک حیا باختہ تصویر میڈیا کی زینت بنی تھی، کیا اسے حنفی یا بریلوی حضرات کا نمائندہ عمل قرار دیا جانا چاہئے؟؟؟!! وغیرہ وغیرہ
حکمران زیادہ تر سیکولر ہوتے ہیں، لہٰذا وہ کسی بھی طرح نمائندہ قرار نہیں دئیے جا سکتے۔
اہل الحدیث کے ہاں تو ائمہ کرام اور مفتی حضرات کا عمل بھی قرآن وسنت کے خلاف ہو تو نمائندہ قرار نہیں پاتا، کجا یہ کہ کسی حکمران کا؟!
واللہ تعالیٰ اعلم!
اللہ تعالیٰ ہماری اصلاح فرمائیں!
Last edited by a moderator: