• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا صحیح البخاری کی قسطنطنیہ کی حدیث ضعیف ہیے

difa-e- hadis

رکن
شمولیت
جنوری 20، 2017
پیغامات
294
ری ایکشن اسکور
28
پوائنٹ
71
مرضی کے مالک ہیں ۔ اصطلاح بنانے کے لیے کون سا حکومت سے منظوری چاہیے ہوتی ہے ۔
محترم ،
اس فورم کا جو اصول ہے"منھج سلف و صالحین پر آزادانہ بحث" اس کے برخلاف مجھ پر ویسے ہی کافی پابندیاں ہے اس لئے کچھ لکھتے ہوئے محتاط ہوتا ہوں آپ نے جو کہا تو میں نے اپنی کوئی اصطلاح نہیں بنائی بلکہ یہاں میری مراد شاذ مقبول و شاذ مردود میں سے ایک ہے یعنی شاذ مقبول بمعنی صحیح ہے
کیونکہ یہ بخاری میں چھ یا سات جگہ موجود ہے مگر صرف ثور بن یزید سے یہ اس میں اضافہ ہے مگر چونکہ یہ بخاری میں ہے اس لئے مقبول ہے اور صحیح ہے

shaz.png
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,497
پوائنٹ
964
محترم ،
اس فورم کا جو اصول ہے"منھج سلف و صالحین پر آزادانہ بحث" اس کے برخلاف مجھ پر ویسے ہی کافی پابندیاں ہے
پابندیاں !! کچھ مثالیں ذکر کردیں کہ ابھی تک آپ کی کون سی علمی بحث یا علمی نکتہ پابندی کی نظر ہوا ہے ؟
آپ نے جو کہا تو میں نے اپنی کوئی اصطلاح نہیں بنائی بلکہ یہاں میری مراد شاذ مقبول و شاذ مردود میں سے ایک ہے یعنی شاذ مقبول بمعنی صحیح ہے
مقبول حديث كو شاذ کہنا محل نظر ہے۔ شاذ کو شاذ کہا ہی اس لیے جاتا ہے ، کیونکہ وہ روایت مردود ہوتی ہے ۔
شاذ بمعنی ’ فرد ‘ یعنی ’ غریب ‘ ہو ، تو الگ بات ہے ۔ کیونکہ تفرد شذوذ کے باعث بھی ہوتا ہے ، اور نکارت کے باعث بھی ۔
حدیث صحیح کی شرط میں یہ بات ذکر ہے ’ من غیر شذوذ و لا علۃ ‘ پھر اس کے باوجود ’ صحیح ‘ بھی کہنا اور ’ شاذ ‘ بھی درست نہیں ۔
آپ نے اپنی بات کی تائید میں ایک حوالہ پیش کیا ہے ، اس سے بھی ’ شاذ صحیح ‘ کی اصطلاح کا جواز تو نہیں نکلتا ، لیکن بہر صورت ’ شذوذ ‘ کو مطلقا ’ تفرد ‘ کے معنی میں استعمال کی تائید ہوتی ہے ۔
کیونکہ یہ بخاری میں چھ یا سات جگہ موجود ہے مگر صرف ثور بن یزید سے یہ اس میں اضافہ ہے مگر چونکہ یہ بخاری میں ہے اس لئے مقبول ہے اور صحیح ہے
ابتسامہ ۔
چلیں ، انتظار کرلیتے ہیں ، اس وقت کا جب آپ صراحت سے یہ کہیں گے کہ بخاری کی یہ روایت درست نہیں ۔
 

difa-e- hadis

رکن
شمولیت
جنوری 20، 2017
پیغامات
294
ری ایکشن اسکور
28
پوائنٹ
71
مقبول حديث كو شاذ کہنا محل نظر ہے۔ شاذ کو شاذ کہا ہی اس لیے جاتا ہے ، کیونکہ وہ روایت مردود ہوتی ہے
محترم،
میں نے جو حوالہ دیا ہے اس میں واضح موجود ہے کہ شاذ کو دو قسموں میں تقسیم کیا ہے ہے ایک شاذ مقبول ،دوئم شاذ مردود تو اپ کا مفروضہ از خود باطل ہو گیا ہے کہ شاذ صرف مردود ہی ہوتی ہے
 

difa-e- hadis

رکن
شمولیت
جنوری 20، 2017
پیغامات
294
ری ایکشن اسکور
28
پوائنٹ
71
کچھ مثالیں ذکر کردیں کہ ابھی تک آپ کی کون سی علمی بحث یا علمی نکتہ پابندی کی نظر ہوا ہے
اس حوالے سے صرف دو باتیں ایک آپ نے خود بیان کی ہے
" اب اپ کی دفاع حدیث سے ہٹ کر کوئی پوسٹ اپروف نہیں کی جائی گی۔
دوئم میری پوسٹ بغیر اپرول کے منظر عام پر نہیں آتی اس سے بڑی مثال اور کیا ہو گی بہرحال اپ کو اختیار ہے مگر اپ کے فورم کا اصول میرے لئے کچھ اور ہی ہے
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,497
پوائنٹ
964
محترم،
میں نے جو حوالہ دیا ہے اس میں واضح موجود ہے کہ شاذ کو دو قسموں میں تقسیم کیا ہے ہے ایک شاذ مقبول ،دوئم شاذ مردود تو اپ کا مفروضہ از خود باطل ہو گیا ہے کہ شاذ صرف مردود ہی ہوتی ہے
یہ مفروضہ نہیں ، حقیقت ہے ۔ ورنہ خود آپ بھی ہر غریب حدیث کو ’ صحیح شاذ ‘ کہہ کر بیان نہیں کرتے ہوں گے ۔ بہر صورت پھر بھی آپ نے چونکہ حوالہ دیا ہے ، اور یہ ایک علمی انداز ہے ، اس لیے میں مزید اس سلسلے کو آگےنہیں بڑھاؤں گا۔
اس حوالے سے صرف دو باتیں ایک آپ نے خود بیان کی ہے
" اب اپ کی دفاع حدیث سے ہٹ کر کوئی پوسٹ اپروف نہیں کی جائی گی۔
دوئم میری پوسٹ بغیر اپرول کے منظر عام پر نہیں آتی اس سے بڑی مثال اور کیا ہو گی بہرحال اپ کو اختیار ہے مگر اپ کے فورم کا اصول میرے لئے کچھ اور ہی ہے
آپ یہ کہہ سکتے ہیں ، کہ میں آپ کو وارننگ دینے کے باوجود اپنے اس اصول پر قائم نہیں رہا۔
لیکن آپ یہ نہیں کہہ سکتے کہ میں نے دفاع حدیث سے ہٹ کر کوئی پوسٹ منظور نہیں ہونے دی ۔ اگر آپ مصر ہوں تو آپ کو فورا یہاں مثالیں پیش کرنی چاہییں ۔
رہی بات ’ زیر نگرانی ‘ رکھنے کی ، تو اس کی گواہ بھی آپ کی آئی ڈی ہی ہے ۔ جب آپ کو متعدد بار منع کیا گیا کہ آپ نے فلاں فلاں موضوع سے متعلق پوسٹ نہیں کرنی ، تو پھر بھی اس پر اصرار کا مطلب ؟
اور میں ایک بار پھر دہرا دینا چاہتا ہوں کہ آپ کو یا کسی کو یہ غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے کہ واقعتا کسی موضوع سے متعلق آپ کی کوئی تحقیق انیق میں نے حذف کی ہے ، اگر ہے ، تو یہاں پیش کریں ۔ البتہ کسی موضوع سے متعلق خاص انداز سے کجی بحثی ، تکرار ، فضولیات میں حسب استطاعت حذف کرتا رہتا ہوں ۔
ہم انسان ہیں ، غلطی ہوسکتی ہے ، لیکن اللہ کا شکر ہے ، میں ذاتی طور پر اپنے انتظامی اختیارات کو بہت دیر بعد استعمال شروع کرتا ہوں ۔ اور جب کرلوں ، تو پھر میں ایک ایک بات کی توجیہ اور اس کا جواب بھی رکھتا ہوں ۔ یہ الگ بات کہ بعض دفعہ ان فضولیات میں پڑنے کو جی نہیں چاہتا۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,591
پوائنٹ
791
محترم ،
اس فورم کا جو اصول ہے"منھج سلف و صالحین پر آزادانہ بحث" اس کے برخلاف مجھ پر ویسے ہی کافی پابندیاں ہے اس لئے کچھ لکھتے ہوئے محتاط ہوتا ہوں آپ نے جو کہا تو میں نے اپنی کوئی اصطلاح نہیں بنائی بلکہ یہاں میری مراد شاذ مقبول و شاذ مردود میں سے ایک ہے یعنی شاذ مقبول بمعنی صحیح ہے
کیونکہ یہ بخاری میں چھ یا سات جگہ موجود ہے مگر صرف ثور بن یزید سے یہ اس میں اضافہ ہے مگر چونکہ یہ بخاری میں ہے اس لئے مقبول ہے اور صحیح ہے

20123 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
شاذ کی دو قسموں کیلئے یہ عربی عبارت کس کتاب کی ہے آپ نے کوئی حوالہ نہیں دیا ، اگر حوالہ دے دیتے تو ہمیں اصل تک رسائی میں آسانی رہتی !
 

difa-e- hadis

رکن
شمولیت
جنوری 20، 2017
پیغامات
294
ری ایکشن اسکور
28
پوائنٹ
71
شاذ کی دو قسموں کیلئے یہ عربی عبارت کس کتاب کی ہے آپ نے کوئی حوالہ نہیں دیا ، اگر حوالہ دے دیتے تو ہمیں اصل تک رسائی میں آسانی رہتی !
kitab .jpg


محترم،
یہ کتاب ہے اور اگر آپ اصل مصدر چاہتے ہیں تو مقدمہ ابن صلاح میں شاذ کی تعریف کے تحت پڑھ سکتے ہیں
 
Top