عامر عدنان
مشہور رکن
- شمولیت
- جون 22، 2015
- پیغامات
- 921
- ری ایکشن اسکور
- 264
- پوائنٹ
- 142
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
اہل علم سے درخواست ہے کی مجھے اسکا جواب دیں یہ ایک حنفی کی پوسٹ سے کاپی کیا گیا ہے
امام ابن عبدالبررحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں
وقد روی عن جابر بن عبداللہ باسناد لا یصح ان النبی صلی اللہ علیہ وسلم قال الدینار اربعۃ وعشرون قیراطاً و ھذا الحدیث وان لم یصح اسنادہ ففی قول جماعۃ العلماء بہ واجماع الناس علی معناہ ما یغنی عن الاسناد فیہ۔
ترجمہ: حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک حدیث نقل کرتے ہیں جس کی سند صحیح نہیں ، حدیث یہ ہے کہ ایک دینار چوبیس قیراط کا ہوتا ہے ۔اس حدیث کی سند اگرچہ صحیح نہیں لیکن علماء کی ایک جماعت کا یہی قول اختیار کرنا اورلوگوں( فقہا ء و محدثین) کا اس کے معنی پر اجماع کر لینا اس کی سند سے بے نیاز کر دیتا ہے۔
التمہید جلد 20 ص 145
اگر محدیثین نے کسی حدیث یا روایت کے متن کو صحیح تسلیم کرلیا ھو تو اسناد کا ضعیف ھونا مضر نا ھوگا
اہل علم سے درخواست ہے کی مجھے اسکا جواب دیں یہ ایک حنفی کی پوسٹ سے کاپی کیا گیا ہے
امام ابن عبدالبررحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں
وقد روی عن جابر بن عبداللہ باسناد لا یصح ان النبی صلی اللہ علیہ وسلم قال الدینار اربعۃ وعشرون قیراطاً و ھذا الحدیث وان لم یصح اسنادہ ففی قول جماعۃ العلماء بہ واجماع الناس علی معناہ ما یغنی عن الاسناد فیہ۔
ترجمہ: حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک حدیث نقل کرتے ہیں جس کی سند صحیح نہیں ، حدیث یہ ہے کہ ایک دینار چوبیس قیراط کا ہوتا ہے ۔اس حدیث کی سند اگرچہ صحیح نہیں لیکن علماء کی ایک جماعت کا یہی قول اختیار کرنا اورلوگوں( فقہا ء و محدثین) کا اس کے معنی پر اجماع کر لینا اس کی سند سے بے نیاز کر دیتا ہے۔
التمہید جلد 20 ص 145
اگر محدیثین نے کسی حدیث یا روایت کے متن کو صحیح تسلیم کرلیا ھو تو اسناد کا ضعیف ھونا مضر نا ھوگا