مقبول احمد سلفی
سینئر رکن
- شمولیت
- نومبر 30، 2013
- پیغامات
- 1,400
- ری ایکشن اسکور
- 472
- پوائنٹ
- 209
عباد کا لفظ تین معانی پر مشتمل ہے ۔
(1) پہلا لفظ عِبَاد عین کے کسرہ اور باء کے زبر کے ساتھ : یہ عبد کی جمع ہے ،اس کے معنی بندے کے ہیں ۔ اورعِبَادُ الرَّحْمَٰنِ کا معنی ہوگا اللہ کے بندے۔ قرآن میں اس کا ذکر آیا ہے ۔
وَعِبَادُ الرَّحْمَٰنِ الَّذِينَ يَمْشُونَ عَلَى الْأَرْضِ هَوْنًا (الفرقان:63)
ترجمہ: رحمن کے (سچے) بندے وہ ہیں جو زمین پر فروتنی کے ساتھ چلتے ہیں۔
(2) دوسرا لفظ عَبَّادعین کے زبر اور باء کے تشدید کے ساتھ : یہ مبالغہ کا صیغہ ہے ، عَبَّادُالرَّحْمَٰن کا معنی ہوگا اللہ کی بہت زیادہ عبادت کرنے والا۔
(3) تیسرا لفظ عُبَّاد عین کے پیش اور باء کے تشدید کے ساتھ : یہ عابد کی جمع ہے۔عُبَّادُالرحمن کا معنی ہوگا اللہ کی عبادت کرنے والے ۔
معنی کے لحاظ سے تینوں نام عِبَادُ الرَّحْمَٰنِ، عَبَّادُالرَّحْمَٰن اور عُبَّادُالرحمن اچھے ہیں مگر ایک نام عَبَّادُالرَّحْمَٰن زیادہ مناسب ہے کیونکہ یہ مفرد کا صیغہ ہے اور بقیہ دوجمع کے صیغے ہیں جبکہ نام رکھنے والا اکیلا ہوتا ہے ۔ اگر عبدالرحمن رکھا جائے توا ور بھی اچھا ہے ،وہ اس وجہ سے کہ حدیث میں آیا ہے سب سے اچھا نام عبداللہ اور عبدالرحمن ہے چنانچہ نبی ﷺ کا فرمان ہے :
إِنَّ أَحَبَّ أَسْمَائِكُمْ إِلَى اللَّهِ عَبْدُ اللَّهِ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ(صحیح مسلم: 2132)
ترجمہ: تمہارے ناموں میں اللہ کو سب سے زیادہ پسندیدہ نام عبداللہ اور عبدالرحمن ہے ۔
واللہ اعلم
کتبہ
مقبول احمدسلفی
(1) پہلا لفظ عِبَاد عین کے کسرہ اور باء کے زبر کے ساتھ : یہ عبد کی جمع ہے ،اس کے معنی بندے کے ہیں ۔ اورعِبَادُ الرَّحْمَٰنِ کا معنی ہوگا اللہ کے بندے۔ قرآن میں اس کا ذکر آیا ہے ۔
وَعِبَادُ الرَّحْمَٰنِ الَّذِينَ يَمْشُونَ عَلَى الْأَرْضِ هَوْنًا (الفرقان:63)
ترجمہ: رحمن کے (سچے) بندے وہ ہیں جو زمین پر فروتنی کے ساتھ چلتے ہیں۔
(2) دوسرا لفظ عَبَّادعین کے زبر اور باء کے تشدید کے ساتھ : یہ مبالغہ کا صیغہ ہے ، عَبَّادُالرَّحْمَٰن کا معنی ہوگا اللہ کی بہت زیادہ عبادت کرنے والا۔
(3) تیسرا لفظ عُبَّاد عین کے پیش اور باء کے تشدید کے ساتھ : یہ عابد کی جمع ہے۔عُبَّادُالرحمن کا معنی ہوگا اللہ کی عبادت کرنے والے ۔
معنی کے لحاظ سے تینوں نام عِبَادُ الرَّحْمَٰنِ، عَبَّادُالرَّحْمَٰن اور عُبَّادُالرحمن اچھے ہیں مگر ایک نام عَبَّادُالرَّحْمَٰن زیادہ مناسب ہے کیونکہ یہ مفرد کا صیغہ ہے اور بقیہ دوجمع کے صیغے ہیں جبکہ نام رکھنے والا اکیلا ہوتا ہے ۔ اگر عبدالرحمن رکھا جائے توا ور بھی اچھا ہے ،وہ اس وجہ سے کہ حدیث میں آیا ہے سب سے اچھا نام عبداللہ اور عبدالرحمن ہے چنانچہ نبی ﷺ کا فرمان ہے :
إِنَّ أَحَبَّ أَسْمَائِكُمْ إِلَى اللَّهِ عَبْدُ اللَّهِ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ(صحیح مسلم: 2132)
ترجمہ: تمہارے ناموں میں اللہ کو سب سے زیادہ پسندیدہ نام عبداللہ اور عبدالرحمن ہے ۔
واللہ اعلم
کتبہ
مقبول احمدسلفی