سوال: کیا کفار کو عربی کے علاوہ کسی اور زبان میں سلام کی ابتداء کرنا جائز ہے؟
جواب: الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی رسول اللہ!
کفار کو سلام کی ابتداء کے متعلق علماء کے مابین اختلاف ہے کیونکہ اس بارے میں دونوں قسم کے دلائل موجود ہیں۔
صحیح مسلم ومسند احمد میں ہے کہ نبی کریمﷺ نے فرمایا: ’’تم یہود ونصاریٰ کو سلام کی ابتداء نہ کرو۔‘‘
امام نووی اس حدیث کی شرح میں فرماتے ہیں: ’’یہاں نہی تحریم کیلئے ہے لہٰذا انہیں سلام کی ابتداء کرنا حرام ہے۔‘‘
جو حضرات جواز کے قائل ہیں ان دلیل قرآن کریم میں سیدنا ابراہیم علیہ السلام کا اپنے باپ کو ’سلام علیک‘ کہنا ہے۔ اسی طرح فرمانِ باری ہے: ’’اے نبی! ان سے در گزر کریں اور انہیں سلام کہیں۔‘‘
بعض علماء کی رائے یہ ہے کہ کفار کو کسی ضرورت کی بناء پر سلام کرنا جائز ہے۔