• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا عیسی علیہ السلام زندہ ہیں اور انکو آسمان پر زندہ اٹھایا گیا ہے؟

رائے بشارت

رکن محدث ٹیم
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 20، 2023
پیغامات
89
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
63
کیا عیسی علیہ السلام زندہ ہیں اور انکو آسمان پر زندہ اٹھایا گیا ہے؟

الحمدلله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!
امابعد
حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے خلاف اس زمانے کے یہودیوں نے پراپیگنڈہ کیا اور انہیں سولی چڑھانے کا فیصلہ کیا،لیکن اللہ تعالی نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو بحفاظت آسمان پر اٹھا لیا اور ان کی جگہ ان کے ہمشکل آدمی کو سولی دے دی گئی۔ لہذا عیسی علیہ السلام نہ تو قتل ہوئے ہیں اور نہ ہی ان کی وفات ہوئی ہےبلکہ انہیں اللہ تعالی نے اپنے پاس آسمانوں پر بلا لیا ہے۔ اور قیامت سے قبل ان کا نزول دوبارہ ہوگا ۔اس حوالے سے اہل السنہ کایہی عقیدہ اور ایمان ہےکیونکہ اس کا ذکر قرآن مجید فرقان حمید میں بھی ملتاہے اور احادیث مبارکہ میں بھی۔ ہم یہاں تیں نصوص پیش کر رہے ہیں:

ارشادِ باری تعالی ہے:​
﴿إِذْ قَالَ اللَّهُ يَا عِيسَىٰ إِنِّي مُتَوَفِّيكَ وَرَافِعُكَ إِلَيَّ وَمُطَهِّرُكَ مِنَ الَّذِينَ كَفَرُوا وَجَاعِلُ الَّذِينَ اتَّبَعُوكَ فَوْقَ الَّذِينَ كَفَرُوا إِلَىٰ يَوْمِ الْقِيَامَةِ ۖ ثُمَّ إِلَيَّ مَرْجِعُكُمْ فَأَحْكُمُ بَيْنَكُمْ فِيمَا كُنتُمْ فِيهِ تَخْتَلِفُونَ﴾ [آل عمران : 55 ]
’’جب اللہ نے فرمایا اے عیسیٰ ! بے شک میں تجھے قبض کرنے والا ہوں اور تجھے اپنی طرف اٹھانے والا ہوں اور تجھے ان لوگوں سے پاک کرنے والا ہوں جنھوں نے کفر کیا اور ان لوگوں کو جنھوں نے تیری پیروی کی، قیامت کے دن تک ان لوگوں کے اوپر کرنے والا ہوں جنھوں نے کفر کیا، پھر میری ہی طرف تمھارا لوٹ کر آنا ہے تو میں تمھارے درمیان اس چیز کے بارے میں فیصلہ کروں گا جس میں تم اختلاف کیا کرتے تھے‘‘۔

ایک اور جگہ ارشادِ باری تعالی ہے:​
﴿وَقَوْلِهِمْ إِنَّا قَتَلْنَا الْمَسِيحَ عِيسَى ابْنَ مَرْيَمَ رَسُولَ اللَّهِ وَمَا قَتَلُوهُ وَمَا صَلَبُوهُ وَلَٰكِن شُبِّهَ لَهُمْ ۚ وَإِنَّ الَّذِينَ اخْتَلَفُوا فِيهِ لَفِي شَكٍّ مِّنْهُ ۚ مَا لَهُم بِهِ مِنْ عِلْمٍ إِلَّا اتِّبَاعَ الظَّنِّ ۚ وَمَا قَتَلُوهُ يَقِينًا ﴾[ النسآء : 157 ]
’’اور ان کا کہنا ہے کہ ہم نے اللہ کے رسول مسیح عیسیٰ بن مریم کو قتل کردیا حالانکہ نہ تو انہوں نے اسے قتل کیا نہ سولی پر چڑھایا (١) بلکہ ان کے لئے (عیسیٰ) کا شبیہ بنا دیا گیا تھا یقین جانو کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے بارے میں اختلاف کرنے والے ان کے بارے میں شک میں ہیں، انہیں اس کے متعلق سوائے گمان کے کوئی علم نہیں، اور انہوں نے انہیں یقینا قتل نہیں کیا‘‘۔

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ گرامی ہے:​
لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَنْزِلَ فِيكُمْ ابْنُ مَرْيَمَ حَكَمًا مُقْسِطًا فَيَكْسِرَ الصَّلِيبَ وَيَقْتُلَ الْخِنْزِيرَ وَيَضَعَ الْجِزْيَةَ وَيَفِيضَ الْمَالُ حَتَّى لَا يَقْبَلَهُ أَحَدٌ. [صحيح البخاري:2476]
’’قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہو گی حتی کہ تم میں ابن مریم ایک منصف حاکم بن کر نمودار ہو جائیں۔ وہ صلیب کو توڑیں گے اور خنزیر کو قتل کریں گے، نیز جزیہ ختم کردیں گے۔ اس وقت مال کی بہتات ہوگی یہاں تک کہ اسے کوئی قبول کرنے والا نہیں ہوگا۔‘‘

ان دلائل سے ہمیں واضح پتا چلتا ہے کہ حضرت عیسی علیہ السلام نہ تو قتل ہوئے ہیں اور نہ ہی ان کی وفات ہوئی ہےبلکہ انہیں اللہ تعالی نے اپنے پاس آسمانوں پر بلا لیا ہے۔ اور قیامت سے قبل ان کا نزول دوبارہ ہوگا جب وہ امام مھدی علیہ الرحمہ کے ساتھ ملکر دجال کا مقابلہ کریں گے اور اسلام کو پوری دنیا پر غالب کر دیں گے اس کے بعد قیامت واقع ہوگی۔ واللہ اعلم
 
Top