محترم کفایت اللہ بھائ، میں معذرت چاہتا ھوں کہ میں نے آپ کی پوسٹ میں سے چند الفاظ کو نظر انداز کیا، دراصل جب آپ نے یہ لکھا تھا کہ "اہل البدعۃ یہ انکار کرتے ہیں کہ قرآن میں زیر زبر نہیں تھا، جس سے وہ بدعۃ الحسنہ کی حجیت کو ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔" تو میرے دماغ یہی بات آئ کہ وہ تو اعراب کے لکھے جانے کو ہی اپنے ثبوت کے طور پر پیش کرتے ہیں، نہ کہ اس کے وجود پر، اور وہ اسی کو بدعۃ الحسنہ کہتے ہیں ہے۔ اسی غلط فہمی میں میں نے اس بات پر جواب دے دیا، جس کے لیے میں معذرت خواہ ہوں۔