• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا لڑکی بنا محرم کے ہوسٹل میں تعلیم کے حصول کے لیے ٹھہر سکتی ہے؟

شمولیت
اپریل 10، 2021
پیغامات
50
ری ایکشن اسکور
9
پوائنٹ
21
بسم الله الرحمن الرحيم سوال نمبر#0232 =========================
سوال: السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ کیا لڑکی بنا محرم کے ہوسٹل میں تعلیم کے حصول کے لیے ٹھہر سکتی ہے؟
جواب: وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ دینی تعلیم کیلیے کسی مدرسہ کے ہاسٹل میں عورت کیلئے رہنا جائز نہیں چہ جائیکہ دنیاوی تعلیم کیلیے ہاسٹل میں قیام کرے۔ اور وہ بھی اس موجودہ فتنہ زمانہ میں ؟؟؟؟؟؟؟
▪️
" عن ابن عباس رضي الله عنهما، أنه: سمع النبي صلى الله عليه وسلم، يقول: «لا يخلونّ رجل بامرأة، ولا تسافرنّ امرأة إلا ومعها محرم»، فقام رجل فقال: يا رسول الله، اكتتبتُ في غزوة كذا وكذا، وخرجت امرأتي حاجةً، قال: «اذهب فحجّ مع امرأتك»". (صحيح البخاري ) کوئی عورت کسی مرد سے تنہائی میں نہ ملے اور نہ کوئی عورت بغیر محرم کے سفر کرے، تو حاضرین میں سے ایک آدمی کھڑا ہوا اور اس نے کہا : اے اللہ کے رسول! میں نے فلاں جہاد کے سفر میں جانے کے لیے اپنا نام لکھوایا ہے، جب کہ میری بیوی حج کرنے جارہی ہے، تو آپ ﷺ نے فرمایا : جاؤ اپنی بیوی کے ساتھ حج کرو۔ دیکھیے صحیح البخاری , کتاب جزا ٕ الصید , باب حج النسا ٕ (1862) و مسلم . دیکھیے ۔۔۔۔ عورت کیلیے حج پر بغیر مَحرَم کے جانا جائز نہیں تو تعلیم کیلیے کیسا جائز ہوگا ؟
▪️
ابو اُمامہ باہلی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے : ’’مسلمان عورت کے لیے جائز نہیں کہ وہ اپنے خاوند یا کسی محرم کے بغیر حج کرے۔‘‘ [ابن خزيمة، طبرانی فی المعجم الکبير]
▪️
عن عبد الله بن عمر، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: «لا يحل لامرأة تؤمن بالله واليوم الآخر، تسافر مسيرة ثلاث ليال، إلا ومعها ذو محرم»".صحیح مسلم , کتاب الحج , باب : سفر المرأة حدیث : 3237
▪️
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث مبارکہ میں ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: عورت کے لیے جائز نہیں کہ وہ تین دن سے زیادہ مسافت کا سفر تنہا طے کرے۔ (طبرانی، المعجم الاوسط، 6 : 267، رقم : 6376)
▪️
امام نووی رحمه الله فرماتے ہے : " فَالْحَاصِل أَنَّ كُلّ مَا يُسَمَّى سَفَرًا تُنْهَى عَنْهُ الْمَرْأَة بِغَيْرِ زَوْج أَوْ مَحْرَم " . "خلاصہ یہ ہے کہ: جس کو بھی سفر کہا جائے گا اس میں عورت کو بغیر خاوند یا محرم کے سفر کرنے سے روکا جائے گا" دیکھیے ۔۔۔۔ صرف سفر بھی بغیر مَحرَم کے جائز نہیں تو وہاں ہفتوں اور مہینوں کا قیام کس طرح جائز ہوگا ؟؟؟ پھر دوسری بات یہ دیکھی جائے گی ہوسٹل میں کس تعلیم کے حصول کے لیے علیحدہ رہنے کا ارادہ ہے؟ اگر یہ موجود تعلیمی فنون و علوم مراد ہے۔ تو جان لیجیے کہ یہ فنونی علم حاصل کرنا خواتین پر فرض نہیں کہ وہ اپنے گھر کے چار دیواری چھوڑ کر فتنہ کے دور میں تن و تنہا بلا ولی کے نگرانی کے اس کے حصول کے لیے سفر کرے چہ جائیکہ کہ ہاسٹل میں رہے۔ خواہ وہ ڈاکٹری یا انجینئرنگ کے علوم ہی ہوں۔ اس کے علاوہ فلسفہ، عدلیہ علوم، سیاسی علوم تو بذات خود حرام علوم ہیں۔ البتہ اگر محرم اسے ایسے تعلیمی ادارے میں داخل کرواتا ہے جہاں مکمل پردے کا انتظام ہو اور اختلاط مرد و زن نہ ہو، اور اس ادارے میں کفری و الحادی نظریات کی تبلیغ و ترویج نہ دی جاتی ہو۔ تو اپنے محرم کے ساتھ اس ادارے سے تعلیم حاصل کرنے کے لیے آنا جانا کرسکتی ہے۔ لیکن قیام تب بھی احادیث صحیحہ کی روشنی میں جائز نہیں ہے
❗️
ایک اپنے نفس کی پیروی ہوتی ہے اور ایک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ۔ اب نفس کی پیروی میں تو ہوسکتا ہے کہ کوئی اسے جائز کہے لیکن رسول اللہ مبارک صلی اللہ علیہ وسلم کے پیروی کرنا ہو تو پھر جائز نہیں ہے۔ والله أعلم بالصواب و علمه أتم، والسلام۔
 
Top