• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

: کیا معتکف اپنی ضرورت کے لیے مسجد کے دروازے تک جا سکتا ہے؟

محمد زاہد بن فیض

سینئر رکن
شمولیت
جون 01، 2011
پیغامات
1,957
ری ایکشن اسکور
5,787
پوائنٹ
354
حدیث نمبر: 2035
حدثنا أبو اليمان،‏‏‏‏ أخبرنا شعيب،‏‏‏‏ عن الزهري،‏‏‏‏ قال أخبرني علي بن الحسين ـ رضى الله عنهما ـ أن صفية،‏‏‏‏ زوج النبي صلى الله عليه وسلم أخبرته أنها جاءت رسول الله صلى الله عليه وسلم تزوره في اعتكافه في المسجد،‏‏‏‏ في العشر الأواخر من رمضان،‏‏‏‏ فتحدثت عنده ساعة،‏‏‏‏ ثم قامت تنقلب،‏‏‏‏ فقام النبي صلى الله عليه وسلم معها يقلبها،‏‏‏‏ حتى إذا بلغت باب المسجد عند باب أم سلمة مر رجلان من الأنصار،‏‏‏‏ فسلما على رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال لهما النبي صلى الله عليه وسلم ‏"‏ على رسلكما إنما هي صفية بنت حيى ‏"‏‏.‏ فقالا سبحان الله يا رسول الله‏.‏ وكبر عليهما‏.‏ فقال النبي صلى الله عليه وسلم ‏"‏ إن الشيطان يبلغ من الإنسان مبلغ الدم،‏‏‏‏ وإني خشيت أن يقذف في قلوبكما شيئا ‏"‏‏.‏

ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا، کہا کہ ہم کو شعیب نے خبر دی، ان سے زہری نے بیان کیا کہ مجھے امام زین العابدین علی بن حسین نے خبر دی، اور انہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی پاک بیوی حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا نے خبر دی کہ وہ رمضان کے آخری عشرہ میں جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اعتکاف میں بیٹھے ہوئے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملنے مسجد میں آئیں تھوڑی دیر تک باتیں کیں پھر واپس ہونے کے لیے کھڑی ہوئیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بھی انہیں پہنچانے کے لیے کھڑے ہوئے۔ جب وہ ام سلمہ رضی اللہ عنہ کے دروزے سے قریب والے مسجد کے دروازے پر پہنچیں، تو دو انصاری آدمی ادھر سے گزرے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کسی سوچ کی ضرورت نہیں، یہ تو (میری بیوی) صفیہ بنت حیی (رضی اللہ عنہا) ہیں۔ ان دونوں صحابیوں نے عرض کیا، سبحان اللہ! یا رسول اللہ! ان پر آپ کا جملہ بڑاشاق گزرا۔ آپ نے فرمایا کہ شیطان خون کی طرح انسان کے بدن میں دوڑتا رہتا ہے۔ مجھے خطرہ ہوا کہ کہیں تمہارے دلوں میں وہ کوئی بدگمانی نہ ڈال دے۔

صحیح بخاری
کتاب الاعتکاف
 
Top