نہیں، اس میں قرآن مجید کی توہین اور تنقیص کا پہلو شامل ہے لہذا ممنوع اور ناجائز ہے۔ عموما ایسی ٹونز لگانے والے آیت کو درمیان میں ہی منقطع کر دیتے ہیں جس سے آیت کا معنی و مفہوم مکمل نہیں ہو پاتا ہے اور بعض اوقات متکلم کے مقصود کے خلاف بن جاتا ہے۔ بعض اوقات انسان واش روم میں ہوتا ہے تو ایسی صورت میں موبائل کی بیل بجنے سے واش روم میں تلاوت شروع ہو جاتی ہے۔ اسی طرح قرآن مجید کا مقصد یہ نہیں ہے کہ اسے ایک الارم کی طرح استعمال کیا جائے بلکہ اس کا اصل مقصود رشد و ہدایت ہے اور اسے الارم کی صورت استعمال کرنے کی صورت میں اس کی تنقیص شامل حال ہو جاتی ہے۔ وغیرہ ذلک