- شمولیت
- جنوری 08، 2011
- پیغامات
- 6,595
- ری ایکشن اسکور
- 21,397
- پوائنٹ
- 891
جی میری بھی گزارش ہے کہ ایک موضوع پر بات کرتے ہوئے موضوع کی حدود ہی میں رہ کر سوالات اٹھائے جائیں۔ اس وقت صورتحال یہ ہے کہ مسلم بھائی سے علیحدہ دھاگوں میں موضوع سے ہٹ کر سوال کئے جا رہے ہیں جو درست طریقہ نہیں۔ نماز سے متعلق سوالات نماز والے فولڈر ہی میں کئے جائیں۔ موضوع کا تعین کر لیں۔ بلکہ بہتر ہوگا مسلم بھائی پہلے اپنا دعویٰ پیش کر دیں کہ آخر وہ صلاۃ کا مکمل طریقہ کہاں سے سیکھتے ہیں؟ ان کے کیا قرآنی دلائل ہیں۔ اور اس مسئلے میں احادیث سے کچھ اخذ کرنے کے روادار ہیں یا نہیں؟ کیونکہ منکرین حدیث کے کئی گروہ ہیں، بعض بالکل ہی احادیث کو رد کرتے ہیں اور بعض ”موافق قرآن“ کی اصطلاح کے تحت اپنی مرضی کی بعض احادیث قبول کرلیتے ہیں۔ اگر مسلم بھائی ذرا اپنے نظریات کی مختصر وضاحت کے بعد نماز کے تعلق سے اپنے دلائل پیش کر دیں تو اس کے بعد ان کا محاکمہ کیا جائے تو غالباً اس گفتگو سے کچھ مثبت اثرات کی توقع کی جا سکتی ہے۔آپ لوگ بہت ساری باتیں ملا لیتے ہیں۔
نیز یہ بھی ضروری ہے کہ ذاتی سطح پر نہ اترا جائے بلکہ اپنی گفتگو کو علمی بحث تک ہی محدود رکھا جائے۔ جزاکم اللہ خیرا۔