• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا نماز جنازہ ایک سے زائد بار پڑھا جا سکتا ہے ؟

شمولیت
مارچ 19، 2012
پیغامات
165
ری ایکشن اسکور
206
پوائنٹ
82
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاۃ
کچھ ایک مسئلہ میں الجھا ہوا ہوں ۔ہمارے گاؤں کے دیوبند علماء نے یہ فتوی دیا ہے کہ نماز جنازہ ایک سے زیادہ مرتبہ پڑھنا جائز نہیں ہے ،فرض کیا ایک آدمی سعودی عرب میں فوت ہوتا ہے اور اسکی نمازہ جنازہ وہاں لوگ پڑھتے ہیں وہاں اس میت کا ولی بھی موجود ہے وہ بھی نماز جنازہ ادا کرتا ہے جب اس میت کو پاکستان لایا جاتا ہے تو یہاں دوبارہ سے نمازہ جنازہ ادا کی جاتی ہے ۔کیا سنت سے دو یا دو سے زائد مرتبہ نماز جنازہ پڑھنا ثابت ہے ؟علامء کرام رہنمائی فرمائیں ۔۔۔
@شیخ اسحاق سلفی صاحب
@شیخ مقبول احمد سلفی صاحب
@ شیخ خضر حیات صاحب
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
دیوبند علماء نے یہ فتوی دیا ہے کہ نماز جنازہ ایک سے زیادہ مرتبہ پڑھنا جائز نہیں ہے
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
میت کا دوبارہ جنازہ پڑھنا
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر میت کا دوبارہ جنازہ پڑھا جائے ،کیامیت کے لواحقین دوبارہ جنازہ میں شامل نہیں ہوسکتے؟اس کے متعلق قرآن وحدیث کی روشنی میں وضاحت فرمائیں۔

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ایک میت کا دوبارہ جنازہ پڑھا جاسکتا ہے۔اس کے متعلق لواحقین اور غیر لواحقین کی تفریق خودساختہ ہے،چنانچہ حدیث میں ہے کہ ایک عورت مسجد کی صفائی کیاکرتی تھی وہ فوت ہوگئی تو صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے اسے رات کے وقت ہی جنازہ پڑھ کر دفن کردیا،جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کا علم ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی قبر پر جنازہ پڑھا اور صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جنازہ اداکیا،حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں بھی جنازہ میں شامل تھا۔[1]
مذکورہ حدیث کے پیش نظر ایک میت کا دو مرتبہ جنازہ پڑھا جاسکتا ہے اور جو حضرات پہلے جنازہ پڑھ چکے ہیں،ان کے لیے دوبارہ جنازہ پڑھنے کی ممانعت احادیث میں مروی نہیں ہے۔(واللہ اعلم)
[1]۔صحیح بخاری الجنائز:1321۔

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث (جلد3۔صفحہ نمبر 188)
مفتی حافظ عبدالستار الحماد حفظہ اللہ
محدث فتویٰ
 
Last edited:

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
قبر پر نماز پڑھنا
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
وہ مائی جو مسجد نبویﷺ کی صفائی کرتی تھی وہ فوت ہو گئی تو صحابہ نے رات ورات جنازہ پڑھا کر دفن کر دیا تو پھر نبی کریمﷺ نے پوچھا تو آپﷺ نے کہا کہ مجھے اس کی قبر دکھاؤ تو نبی کریم ﷺ نے قبر پر نماز پڑھی کیا قبر پر نماز پڑھی جا سکتی ہے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مسجد کی صفائی کرنے والی مائی رضی اللہ عنہا کی قبر پر نبی کریمﷺ نے جو نماز پڑھی تھی وہ اس مائی کی نماز جنازہ تھی۔(بخاری۔الجنائز۔باب الصلاۃ علی القبربعدمایدفن۔مسلم۔الجنائز۔باب الصلاۃ علی القبر) اور نماز جنازہ قبر پر پڑھی جا سکتی ہے البتہ نماز جنازہ کے علاوہ دوسری نماز قبر پر پڑھنا منع ہے ۔
وباللہ التوفیق

احکام و مسائل (فضیلۃ الشیخ حافظ عبدالمنان نورپوریؒ )
مساجد کا بیان ج1ص 100
محدث فتویٰ
 
Last edited:

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
صحیح البخاری ،کتاب الجنائز میں صریح حدیث شریف ہے :
قَالَ: سَمِعْتُ الشَّعْبِيَّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي مَنْ مَرَّ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى قَبْرٍ مَنْبُوذٍ «فَأَمَّهُمْ وَصَلَّوْا خَلْفَهُ» ، قُلْتُ: مَنْ حَدَّثَكَ هَذَا يَا أَبَا عَمْرٍو؟ قَالَ: ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا
ترجمہ :امام شعبی ؒنے بیان کیا کہ مجھے اس صحابی نے خبر دی جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک الگ تھلگ قبر سے گزرے تھے۔ قبر پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم امام بنے اور صحابہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز جنازہ پڑھی۔ شیبانی نے کہا کہ میں نے شعبی سے پوچھا کہ ابوعمرو! یہ آپ سے کس صحابی نے بیان کیا تھا تو انہوں نے بتلایا کہ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے۔

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، " أَنَّ أَسْوَدَ رَجُلًا , أَوِ امْرَأَةً , كَانَ يَقُمُّ الْمَسْجِدَ فَمَاتَ , وَلَمْ يَعْلَمْ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَوْتِهِ، فَذَكَرَهُ ذَاتَ يَوْمٍ , فَقَالَ: مَا فَعَلَ ذَلِكَ الْإِنْسَانُ؟ , قَالُوا: مَاتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: أَفَلَا آذَنْتُمُونِي، فَقَالُوا: إِنَّهُ كَانَ كَذَا , وَكَذَا قِصَّتُهُ، قَالَ: فَحَقَرُوا شَأْنَهُ، قَالَ فَدُلُّونِي عَلَى قَبْرِهِ فَأَتَى قَبْرَهُ فَصَلَّى عَلَيْهِ ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ کالے رنگ کا ایک مرد یا ایک کالی عورت مسجد کی خدمت کیا کرتی تھیں ‘ ان کی وفات ہو گئی لیکن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو ان کی وفات کی خبر کسی نے نہیں دی۔ ایک دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود یاد فرمایا کہ وہ شخص دکھائی نہیں دیتا۔ صحابہ نے کہا کہ یا رسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم )! ان کا تو انتقال ہو گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر تم نے مجھے خبر کیوں نہیں دی؟ صحابہ نے عرض کی کہ یہ وجوہ تھیں (اس لیے آپ کو تکلیف نہیں دی گئی) گویا لوگوں نے ان کو حقیر جان کر قابل توجہ نہیں سمجھا لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ چلو مجھے ان کی قبر بتا دو۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کی قبر پر تشریف لائے اور اس پر نماز جنازہ پڑھی۔
(صحیح البخاری، حدیث 1337 )
 
شمولیت
مارچ 19، 2012
پیغامات
165
ری ایکشن اسکور
206
پوائنٹ
82
جی جزاک اللہ شیخ ۔۔میں نے یہ بات ان کے آگے رکھی تھی مسجد نبوی والی صفائی کرنے والی مائی کی ،لیکن انھوں نے کہا وہ دفن تھی تو انھوں نے نماز جنازہ پڑھائی ،مسئلہ دفن سے پہلے کا کا ۔میت ابھی دفن نہ ہو تو کیا اس کا دو یا زائد مرتبہ نماز جناہ پڑھا جا سکتا ہے ؟
 
شمولیت
مارچ 19، 2012
پیغامات
165
ری ایکشن اسکور
206
پوائنٹ
82
اگر جنازہ دفن نہ ہوا ہو فرض کیا ایک آدمی دبئی میں فوت ہوتا ہے وہاں اس کا نماز جنازہ ادا کیا گیا ،پھر جب پاکستان لایا جاتا ہے تو کیا دوبارہ سے اس کا نماز جنازہ پڑھنا جائز ہے دفنانے سے پہلے دو یا تین دفعہ پڑھنا جائز ہے کیا ؟
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
جی جزاک اللہ شیخ ۔۔میں نے یہ بات ان کے آگے رکھی تھی مسجد نبوی والی صفائی کرنے والی مائی کی ،لیکن انھوں نے کہا وہ دفن تھی تو انھوں نے نماز جنازہ پڑھائی ،مسئلہ دفن سے پہلے کا کا ۔میت ابھی دفن نہ ہو تو کیا اس کا دو یا زائد مرتبہ نماز جناہ پڑھا جا سکتا ہے ؟
دفن سےپہلے بعد کا فرق کرنادرست نہیں ۔
حب حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے دفن ہونے کے بعد بھی جنازہ پڑھا ہے ، تو دفن سے پہلے بھی پڑھنا بالاولی نہیں تو کم از کم اسی درجے میں جائز ہے ۔
اصل مسئلہ جو اسی کے ساتھ جڑا ہوا ہے ، وہ یہ ہے کہ کیا اتنی دیر میت کو دفن کیے بغیر رکھنا جائز ہے ؟ کہ ایک بار کسی ملک میں جنازہ ہو ، پھر کئی دنوں بعد دوسرے ملک میں ۔
علما نے مجبوری اور اضطرار کی شکل میں میت کی تدفین کی تاخیر کے جواز کا فتوی دیا ہے ۔
 
Top