وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ
حضرت موسی علیہ السلام نے اللہ تعالی سے ان کو دیکھنے کی آرزو کی تھی ، جس کا ذکر قرآن مجید میں موجود ہے ، اللہ رب العزت نے اپنی تجلی کی جھلک کوہ طور پر دکھائی جسے موسی علیہ السلام تب نہ لا سکے اور بے ہوش ہو گئے،بعد ازاں انھوں نے بارگاہ عالی میں استغفار کیا۔اس ایک واقعہ کے علاوہ دیگر انبیاء کرام اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دیکھے جانے کا بھی تذکرہ نہیں ہے۔واللہ اعلم!
ایک قسم صوفیوں کی ہے جن کو اللہ بظاہر نہیں بلکہ باطن میں نظر آتا ہے۔
میں آج کل میں اس پر مطالعہ بھی کر رہی ہوں۔