• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

::: کیا کوئی جمعہ کالا بھی ہوتا ہے ؟ یا، ہو سکتا ہے ؟ :::

عادل سہیل

مشہور رکن
شمولیت
اگست 26، 2011
پیغامات
367
ری ایکشن اسکور
943
پوائنٹ
120
::: کیا کوئی جمعہ کالا بھی ہوتا ہے ؟ یا، ہو سکتا ہے ؟ :::

بِسمِ اللَّہ ،و السَّلامُ عَلیَ مَن اتَّبَع َالھُدیٰ و سَلکَ عَلیَ مَسلکِ النَّبیِّ الھُدیٰ مُحمدٍ صَلی اللہُ علیہِ وعَلیَ آلہِ وسلَّمَ ، و قَد خَابَ مَن یُشاقِقِ الرَّسُولَ بَعدَ أَن تَبیَّنَ لہُ الھُدیٰ ، و اتَّبَعَ ھَواہُ فقدوَقعَ فی ضَلالٍ بعیدٍ۔
شروع اللہ کے نام سے ، اورسلامتی ہو اُس شخص پر جس نے ہدایت کی پیروی کی ، اور ہدایت لانے والے نبی محمد صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کی راہ پر چلا ، اور یقینا وہ شخص تباہ ہوا جس نے رسول کو الگ کیا ، بعد اِس کے کہ اُس کے لیے ہدایت واضح کر دی گئی اور(لیکن اُس شخص نے)اپنے نفس کی خواہشات کی پیروی کی پس بہت دُور کی گمراہی میں جا پڑا ۔
السلامُ علیکُم و رحمۃُ اللہ و برکاتہُ ،
ہمارے مُسلم مُعاشرے میں عموماً اور ہمارے پاکستانی مُعاشرے میں خصوصاً کِسی معاملے کِسی سوچ و فِکر کی حقیقت جانے بغیر ، اُس کے منفی اثرات کی طرف توجہ کیے بغیر ہم لوگ بس مغرب کی نقالی کی ہی فِکر رکھتے ہیں ،
خواہ اُس نقالی میں ہم اپنے اللہ اور رسول کریم محمد صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کی تکذیب کے ہی مرتکب ہوتے رہیں ،
ایسی حرکات میں سے ایک ’’’ کالا جمعہ : Black Friday‘‘‘ منانا بھی ہے ،
قطع نظر اِس کے کہ اِس کی شروعات کا سبب کیا رہا ؟ اور قطع نظر اِس کے کہ کِسی جمعہ کو کالا قرار دینے ، یا کہنے کا سبب کیا رہا ؟
ہمارے سمجھنے کی بات یہ ہے کہ ہم مُسلمانوں کے لیے جمعہ ایک انتہائی مُبارک دِن قرار دِیا گیا ہے ، اور قرار دینے والے اللہ عزّ و جلّ ، اور اُسی کی وحی کے مُطابق اُس کے رسول کریم محمد صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم ہیں ،
اور ہم اغیار کی نقالی میں اِس مُبارک دِن کو کالا ماننے ، اور کہنے کو تیار ہیں ،
میرے مُسلمان بھائی ، بہنو، جمعہ کے دِن کی فضیلت میں بہت سی صحیح ثابت شدہ خبریں عطاء کی گئی ہیں ، مگر افسوس کہ ہم اُن سے بے خبر ہیں ، اور اگر خبر دار ہوتے ہوئے بھی جمعہ کو کالا ماننے اور کہنے سے گریزاں نہیں تو یہ بے خبر ی سے کہیں زیادہ افسوس ناک ہے ،
آیے مختصر طور پر جمعہ کی فضیلت اور برکت کی خبریں پڑھتے ہیں :
اللہ سُبحانہ ُ و تعالیٰ نے جمعے کے دِن کے ایک حصے کو خصوصی طور پر عِبادت کے لیے مخصوص قرار دیتے ہوئے ، اِس دِن کو باقی دِنوں پرافضلیت دیتے ہوئے، اور اِیمان والوں کو پکارتے ہوئے اِرشاد فرمایا ہے کہ (((يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا نُودِيَ لِلصَّلَاةِ مِنْ يَوْمِ الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا إِلَى ذِكْرِ اللَّهِ وَذَرُوا الْبَيْعَ ذَلِكُمْ خَيْرٌ لَكُمْ إِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُونَ ::: اے اِیمان لے آنے والو، جب تمہیں جمعے کے دِن میں نماز کے لیے پکارا جائے تو اللہ کے ذِکر کی طرف جلدی کیا کرو، اور خرید و فروخت چھوڑ دِیا کرو، اگر تم (حقیقت ) جانتے ہو تو سمجھ جاؤ کہ یہ ہی تم لوگوں کے لیے خیر والا ہے )) )سُورت الجمعہ (62)/آیت 9،
اور جمعے کے دِن کے بارے میں اپنے خلیل محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کی ز ُبان شریف سے درج ذیل خبریں ادا کروائی ہیں :
::: (1) :::(((خَيْرُ يَوْمٍ طَلَعَتْ عَلَيْهِ الشَّمْسُ يَوْمُ الْجُمُعَةِ فِيهِ خُلِقَ آدَمُ وَفِيهِ أُدْخِلَ الْجَنَّةَ وَفِيهِ أُخْرِجَ مِنْهَا وَلاَ تَقُومُ السَّاعَةُ إِلاَّ فِى يَوْمِ الْجُمُعَةِ::: جِن دِنوں پر سورج طلوع ہوتا ہے اُن میں سب سے بڑھ کر خیر والا دِن جمعے کا دِن ہے ، اِسی دِن آدم (علیہ السلام) کی تخلیق فرمائی گئی، اور اِسی دِن اُنہیں جنّت میں داخل کیا گیا، اور اِسی دِن اُنہیں جنّت سے نکالا گیا ، اور قیامت جمعے کے عِلاوہ کِسی اور دِن قائم نہ ہو گی))) صحیح مُسلم /حدیث /2014کتاب الجمعہ /باب 6فَضْلِ يَوْمِ الْجُمُعَةِ،
::: (2) ::: ((( فِيهِ سَاعَةٌ لاَ يُوَافِقُهَا عَبْدٌ مُسْلِمٌ ، وَهْوَ قَائِمٌ يُصَلِّى ، يَسْأَلُ اللَّهَ تَعَالَى شَيْئًا إِلاَّ أَعْطَاهُ إِيَّاهُ ،وَأَشَارَ بِيَدِهِ يُقَلِّلُهَا::: اُس( یعنی جمعہ کے دِن ) میں ایک وقت ایسا ہوتا ہے کہ اگر اُس میں کوئی مُسلمان دل جمعی کے ساتھ ، اللہ تعالیٰ سے کِسی چیز کا سوال کرے تو اُسے وہ چیز ضرور دی جاتی ہے ، اور(وقت کی مقدار کے تھوڑے سے ہونے کا) اپنے ہاتھ مُبارک سے اِشارہ فرمایا ))) صحیح بخاری /حدیث /935کتاب الدعوات /باب 37فِى السَّاعَةِ الَّتِى فِى يَوْمِ الْجُمُعَةِ، صحیح مُسلم /حدیث /2006کتاب الجمعہ /باب 5فِى السَّاعَةِ الَّتِى فِى يَوْمِ الْجُمُعَةِ،
::: (3) ::: (((مَا مِنْ مُسْلِمٍ يَمُوتُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ أَوْ لَيْلَةَ الْجُمُعَةِ إِلاَّ وَقَاهُ اللَّهُ فِتْنَةَ الْقَبْرِ::: جو مُسلمان بھی جمعے کے دِن یا جمعہ کی رات میں مرتا ہے تو اللہ اُسے قبر کے فتنے سے محفوظ کر دیتا ہے ))) سُنن الترمذی /حدیث /1095کتاب الجنائز /باب 73مَا جَاءَ فِيمَنْ مَاتَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ، امام البانی رحمہُ اللہ نے ’حَسن‘ قرار دِیا ،
اے اِیمان والو، اپنے رب اللہ جلّ و عُلا ، اور اُس کے رسول کریم صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم کی طرف سے جمعے کی فضیلت اور برکت کے بارے میں دی گئی اِن خبروں کے بعد بھی کیا کوئی جمعہ کالا بھی ہوتا ہے ؟
یا کالا ہو سکتا ہے ؟
میرے تاجر بھائیوں کو سیلز لگانے کے لیے جمعہ کو کالا کہنے کی تو حاجت نہیں ، بلکہ اُسے سفید کہیے ، روشن کہیے ، اپنی دُنیا اور آخرت کے لحاظ سے اُسے اپنے اور دُوسروں کے لیے سُفید اور روشن بنایے، یقین جانیے کہ کچھ مشکل نہیں ،
اللہ سُبحانہُ و تعالیٰ ہمیں اُس کی ، اور اُس کے رسول کریم محمد صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کی اطاعت گذاری کی ہمت عطاء فرمائے اور اُس اطاعت گذاری پر فخر سے جینے اور مرنے کی جرأت بھی ،
والسلام علیکم، طلبگارء دُعاء ،
آپ کا بھائی، عادِل سُہیل ظفر ۔
تاریخ کتابت : 26/02/1439ہجری، بمُطابق، 15/11/2017عیسوئی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مضمون کا برقی نسخہ درج ذیل ربط سے نازل کیا جا سکتا ہے :
http://bit.ly/2AUkd22
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

نسیم احمد

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2016
پیغامات
746
ری ایکشن اسکور
129
پوائنٹ
108
کالا جمعہ یا بلیک فرائیڈے (انگریزی: Black Friday) سے مراد ریاست ہائے متحدہ میں یوم شکرانہ (نومبر کی چوتھی جمعرات) کے بعد آنے والا جمعہ ہے۔ 2000ء دہائی کے اوائل سے، ریاست ہائے متحدہ میں یہ دن کرسمس کی خریداری کرنے کے آغاز کے طور پر منایا جانے لگا ہے۔ اس موقع پر، خریداری کے بیشتر مراکز صبح سویرے سے رات گئے تک کھلے رہتے ہیں اور خریداری کی اشیا پر خصوصی رعایت کی پیش کش بھی کرتے ہیں۔ بلیک فرائیڈے کو اگرچہ سرکاری تعطیل نہیں ہوتی، تاہم کیلیفورنیا اور بعض دیگر ریاستوں میں سرکاری ملازمین کسی دوسری وفاقی تعطیل (مثلاً یوم کولمبس) کے بدلے ’’یومِ شکرانہ سے اگلا دن‘‘ چھٹی کے طور پر مناتے ہیں۔ بیشتر اسکولوں میں یومِ شکرانہ اور اس سے اگلے دن جمعہ کو بھی چھٹی ہوتی ہے، یوں وہ چار چھٹیوں پر مشتمل طویل ویکینڈ مناتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ خریداروں کی تعداد میں قابل قدر اضافہ ہوجاتا ہے۔ 2005ء سے یہ دن خریداری کے اعتبار سے سال کا سب سے مصروف ترین دن بنتا جارہا ہے۔
2014ء میں، بلیک فرائیڈے کے چار تعطیلات پر مشتمل ویکینڈ میں خریداری پر 50.9 بلین ڈالر خرچ کیے گئے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 11 فی صد کم تھے۔ جب کہ اس عرصے کے دوران، ریاست ہائے متحدہ کے 133 ملین صارفین نے خریداری کی، جو پچھلے سال کے 144 ملین کے مقابلے میں 5.2 فی صد کم تھے۔
اس دن کو یہ نام فلاڈیلفیا سے ملا، جہاں یومِ شکرانہ سے اگلے دن سڑکوں پر پاپیادہ چلنے والوں اور گاڑیوں کے بے پناہ ازدحام کے باعث اس دن کو بلیک فرائیڈے کہا جانے لگا۔ اس اصطلاح کا استعمال 1961ء سے بھی قبل ہوا، اور 1975ء کے لگ بھگ اسے فلاڈیلفیا سے باہر بھی جانا جانے لگا۔ بعد ازاں، اس کی ایک دوسری توجیہ بھی پیش کی گئی: پرچون فروشوں کو عموماً جنوری سے نومبر تک مالیاتی خسارے کا سامنا رہتا تھا (جسے ’سرخ‘ رنگ سے ظاہر کیا جاتا ہے)، اور ’’بلیک فرائیڈے‘‘ اس نقطے کی طرف اشارہ کرتا ہے جب وہ منافع کمانا شروع کرتے ہیں (جو ’’سیاہ‘‘ رنگ سے ظاہر کیا جاتا ہے)۔


حوالہ:https://ur.wikipedia.org/wiki/بلیک_فرائیڈے_(خریداری)
 

نسیم احمد

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2016
پیغامات
746
ری ایکشن اسکور
129
پوائنٹ
108

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
میں نے کسی جگہ لکھا کہ : حدیث میں آتا ہے مسلسل جمعے چھوڑنے والے کا دل سیاہ ہوجاتا ہے ، بلیک فرائی ڈے والوں کی طرف سے یہ اعتراف سمجھا جائے ۔
اب سعودیہ میں کچھ تجارتی مراکز نے اس جمعے کو ’ الجمعۃ البیضاء ‘ یعنی ( سفید جمعہ ) کا عنوان دیا ہوا تھا ۔ :) مطلب جمعہ ہم ضرور منائیں گے ، نام اچھا نہیں تو تبدیل کرلیں ۔
 

نسیم احمد

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2016
پیغامات
746
ری ایکشن اسکور
129
پوائنٹ
108
محترم خضرحیات صاحب
یہ ایک اتفاق بھی ہوسکتا ہے ۔اور سیاہی ہر جگہ بری نہیں ہوتی ۔اگر کالارنگ اتنا برا ہوتا تو غلاف کعبہ کا رنگ بھی بدل دیا گیا ہوتا۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
میں کسی بلیک فرائیڈے کو نہیں مانتا

کاشف حفیظ صدیقی


نہایت معذرت۔۔۔
میں اسقدراوپن مائنڈڈنہیں۔۔

مجھے گلوبلائیزیشن کے بڑھتے ٹرینڈ سے بھی سروکار نہیں۔۔۔
مجھے Sales at Every Cost


کا فلسفہ بھی نہیں بھاتا۔۔۔
مجھے کسی ڈسکائونٹ آفرکو Avail


کرنے کا بھی اشتیاق نہیں۔۔۔
جمعتہ المبارک کو بلیک کے تصور کے ساتھ نتھی کرنا میری محدود سوچ اور پتھر عقل سے سے باہر ہے۔۔۔
جمعہ تو رحمتوں ، برکتوں اور عافیتوں کا دن ہے۔
جس میں آخرت کی اخروی زندگی کی طلب و یافت
کسی بھی اور کتنے بھی دینار و درھم و، معاشی ہوس ، کساد بازاری، دنیا طلبی ، اصراف کی زندگی سے افضل و بالا اور حسین و دلکش ہے۔۔
حدیث ﷺ پاک ہے کہ غیرقوموں کی نقالی مسلمان اسطرح کریں گہ وہ اگر گوہ کے بل میں گھسیں گے تو یہ بھی گوہ کے بل میں گھسیں گے۔
بلیک فرائیڈے کی توصیف تو گوگل اس طرح کرتا ہے
Black Friday is a shopping day for a combination of reasons. As the first day after the last major holiday before Christmas, it marks the unofficial beginning of the Christmas shopping season. Additionally, many employers give their employees the day off as part of the Thanksgiving holiday weekend.
آخربلیک سنڈے اور بلیک سیٹرڈے کیوں نہیں منایا جاتا؟…..
آپ شاید تسلیم نہ کریں مگر……
یہ حب نبوی ﷺ اور شعائر اسلام کے تقدس کا معاملہ ہے…..
یقین مانئیے “یوم سبت” کے تصور اور قرآنی پیغام کے ادراک کے قریب کا معاملہ ہے.
یہ ثواب اور گناہ کا معاملہ ہے…..
یہ دنیا کی طلب اور آخرت پہ ایمان کا معاملہ ہے…..
یہ دنیا کی آسانیوں اور آخرت کی وسعتوں کا معاملہ ہے….
سچ تو یہ ہے کہ ۔ یہ دینی حمیت کا معاملہ ہے….
میں کسی بلیک فرائیڈے کونہیں جانتا۔
نہیں مانتا۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔اور آپ ؟؟؟
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
بلیک سیچر ڈے یا بلیک سنڈے کیوں نہیں ؟


مجھے کچھ اہم کاغذات کی فوٹو کاپیاں کرانا مقصود تھیں، لہٰذا گھر جاتے ہوئے گاڑی کا رخ بوسن روڈ کی مرکزی شاہراہ کی بجائے پیر خورشید کالونی سے گول باغ گلگشت جانے والی سڑک کی طرف موڑ دیا۔جب اس جانب مڑ گیا،جدھر ،پیزا، برگر اور ایک مشہور ہوٹل کے ساتھ ساتھ ، مہنگے مہنگے ریڈی میڈ ملبوسات کی بڑی بڑی دوکانیں ہیں، تو اس شاہراہ پر بے ہنگم اور بے تحاشہ رش دیکھ کر کچھ سمجھ نہ پایا کی آخر ماجرہ کیا ہے؟ نا تو ویک اینڈ ہے اور نا ہی کوئی ایسا تہوار۔ گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کا اتنا رش؟یوں کہہ لیجیئے کہ گاڑیوں کا،، کاندھے سے کاندھا،،جڑا ہوا تھا۔ گویا سارا شہر ہی اس سڑک پر امڈ آیا تھا۔ اچٹتی سی نگاہ دائیں بائیں ڈالی تو ملبوسات کی ہر دکا ن پر پینا فلیکس کے بڑے بڑے بینرز لٹکے ہوئے دکھائی دئیے جن پر جلی حروف میں پچاس فیصد سے ستر فیصد تک ،،سیل، سیل، سیل ،درج تھا اور ساتھ ہی ان بینروں کی بالائی سطح پر لکھے ہوئے الفاظ ،، بلیک فرائیڈے،،پر بھی نظر پڑی۔ اپنی کم علمی کیوجہ سے میں اس،، بلیک فرائیڈے،، کا مطلب سمجھنے سے با لکل قاصر تھا، اس لیئے اس بے ہنگم ٹریفک اور بے تحاشہ رش میں پھنس کر ،، قہردرویش، بر جان درویش،،کے مصداق خود کو ہی مورد الزام ٹہراتا اور بڑبڑاتا رہاکہ،، ادھر آنا اتنا بھی ضروری نہیں تھا،، ۔
خیر۔ اللہ ، اللہ ،کر کے گاڑیوںاور موٹر سائیکلوںکے اس جنگل سے نکلا اور یہی سوچتا رہاکہ آخر اس بھیڑ کی وجہ کیا ہے؟اتنا رش تو عید، بقر عید پر نہیں ہوتا۔ گھر پہنچنے پر جب میں نے اس بات کا ذکر کیا تو میری بیٹی نے جھٹ سے کہا کہ آج،، بلیک فرائیڈے ،، ہے۔ ہرمارکیٹ کی طرف جانے والے راستے پر یہی حال ہو گا۔ یہ جمعةالمبارک کا دن تو تھا، مگرمیری کم علمی کہ میں ،، آج بلیک فرائیڈے ہے،،ہرگز بھی نہ سمجھ پایا۔ ہمارے عقیدے اور ایمان کے مطابق تو جمعہ کا دن، جمعةالمبارک ہے، جسے سردار الایام کہا گیا ہے، اور ماہ رمضان میں ایک جمعةالوداع بھی ٓتا ہے جسے تمام ایام میں ایک خاص اہمیت و افادیت کا حامل سمجھا جاتا ہے۔ تو یہ جمعةالمبارک ،، بلیک فرائیڈے،، کیسے ہو گیا؟میں یہ بات تسلیم کرنے کو ہرگز تیار نہ تھا ۔

مزید تفصیل معلوم کرنے پرمیری ناقص معلومات میں جو اضافہ ہوا ،اس نے مجھے مزید رنجیدہ کر دیا۔ پتہ چلا کہ مغربی ممالک ، خاص طور پر امریکہ میں یہ ٹرم رائج ہے اور ،، بلیک فرائیڈے،، والے دن دوکانوں پر ،،سیل،، لگتی ہے اور اس ،، سیل،،میں سستی چیزیںملتی ہیں۔ چنانچہ ہمارے بزنس مین اور خریدار دونوں نے ہی اسے اپنا لیا ہے۔اگر یہ ایک بزنس ٹرم ہی ہے تو پھر ،،بلیک سیچر ڈے یا بلیک سنڈے،، کیوں نہیں ہو سکتا۔؟ ،،بلیک فرئیڈاے،، ہی کیوں؟؟

ہفتہ اور اتوار یہود و نصاریٰ کے لیئے اہم اور متبرک دن ہیں اور جمعةالمبارک مسلمانوں کے لیئے متبرک و مقدس دن ہے۔جس کے متعلق حکم دیا گیا ہے کہ جمعہ کی آذان سنتے ہی سب کاروباراور کام کاج چھوڑ کر مسجد کا رخ کرو۔یہود و نصاریٰ تو مسلمانوں کے تہواروں اور اسلامی شعار کی تضحیک کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے، مگر صد افسوس کہ ہم بھی ایسی خرافات میںآنکھیں بند کر کے ان کی پیروی کرنے میںتاخیر نہیں کرتے۔حکمرانوں اور انتظامیہ کے پاس تو خیراتنا وقت ہی نہیں کہ ایسی باتوں پر توجہ دے سکے۔اپنے اپنے مسائل کے انبار میں دبے عوام بھی کچھ سوچنے سمجھنے کی زحمت گوارہ نہیں کرتے۔مغربی دنیا کی بے جا تقلید میں کئی ایک ،،ڈیز،، ہماری سماجی زندگی میں شامل ہو چکے ہیں۔ مثال کے طور پر مدر ڈے، فادر ڈے، اور خاص طور پر ویلنٹائین ڈے ، جو اب باقاعدہ ایک تہوار کی طرح منایا جاتا ہے، جس میں محبت کے اظہار سے زیادہ بے حیائی کا پہلو نمایاں ہوتا ہے۔ ، ان ،، ڈیز،، کے منانے کا مقصد ماں ، باپ اور محبوب سے محبت کا اظہار کرنا بتایا جاتا ہے، جبکہ محبت تو ہر لمحہ ایک مسحور کن خوشبو کی طرح پھیلتی ہے جوکسی خاص دن یاوقت کی قید میں نہیں آسکتی۔ہم نے دینی شعار کے ساتھ ساتھ سماجی اقدار بھی مغرب کی تقلید کی بھینٹ چڑھا دی ہیں۔ دین ہمیں دیناوی کاروبار کے ذریعے رزق حلال کمانے سے ہرگز منع نہیں کرتا بلکہ یہ بھی حکم دیتا ہے کہ نماز کے بعد اپنے روزگارکے لیئے اللہ کی زمین میں پھیل جاﺅ۔ دین میں کشادگی ہے ، تنگی نہیں۔ تو کیا اس کے لیئے جمعةالمبارک کو ،،بلیک فرائیڈے،، کے نام سے موسوم کر کے ہی کاروبار کرنا لازم ہے۔؟تاجر بھایﺅں کو اس بات پر غور کرنا چاہیئے اور ،، سیل ،،میں بیچی جانے والی اشیاءکی تشہیر کے لیئے لگائے جانے والے بینرز پر ،، بلیک فرئیڈے،، لکھوانے سے پرہیز کرنا چاہیئے۔ میری مقامی حکام سے بھی گزارش ہے کہ وہ بھی اس قسم کے بینرز کا نوٹس لیں۔

(نوائے وقت )
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
ہم نے بھی شاید قسم کھائی ہوئی ہے کہ یورپ امریکہ سے کوئی اچھی بات نہیں لینی، لینی ہے تو چھانٹ چھانٹ کر برائی ہی لینی ہے!
اگر غلطی سے کوئی اچھی بات آ بھی جائے تو اس کو کسی طرح برا بنا دینا ہے!
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
"بلیک سیچر ڈے" بھی تھا لیکن اتفاق سے صرف "فرائیڈے" ہی مشہور ہو گیا۔ میری سمجھ میں یہ نہیں آتا کہ ہم نے کالے رنگ کو برائی کے ساتھ ہی نتھی کیوں کر دیا ہے؟ ہم اسے ایک اچھائی بھی سمجھ سکتے ہیں کہ اس دن عوام کو چیزیں سستی ملتی ہیں۔
بہرحال جب کہ عام ذہن یہی ہے تو پھر مناسب ہے کہ اسے کوئی اور نام دے دیا جائے۔
 

نسیم احمد

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2016
پیغامات
746
ری ایکشن اسکور
129
پوائنٹ
108
ہم سب ایک بھیڑ چال کا شکار ہیں ۔ سائیکالوجی کے لحاظ سے جب انسان کسی چیز میں کے متعلق کوئی پرسپشن قائم کرلیتا ہے تو اس کو بدلنا یا اس سے تسلیم کروانا بہت مشکل یا ناممکن ہوجاتا ہے ۔
ہم سب کا پرسپشن یہ بن چکا ہے کہ مغربی دنیا یا امریکی دنیا میں ہر کام وہ اسلام کو نقصان پہنچانے کی غرض سے کرتے ہیں ۔ جب کہ ان کے یہاں مذہب ثانوی درجہ کی حیثیت رکھتا ہے ۔ ان کے اصل مقاصد تجارتی ہوتے ہیں۔ جن کو ہم مذہب کے ساتھ نتھی کردیتے ہیں۔
 
Top