• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا گناہگار کی دعائیں قبول نہیں ہوتیں ؟؟؟؟

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
کیا گناہگار کی دعائیں قبول نہیں ہوتیں؟

سوال:

نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ جو شخص حرام کھائے، یا حرام پہنے تو اسکی دعا قبول نہیں کی جاتی، تو کیا گناہگار کی دعائیں قبول نہیں ہوتیں؟


الحمد للہ:

اصل تو یہ ہے کہ دعا کی قبولیت انسان کے متقی، اور نیک ہونے کی دلیل ہوتی ہے، لیکن قبولیتِ دعا ہمیشہ اس بات پر دلالت نہیں کرتی، چنانچہ بسا اوقات گناہگار کی دعائیں بھی مہلت دیتے ہوئے یا کسی بھی حکمتِ الہی کی بنا پر قبول کی جاتی ہیں، جیسے کہ اللہ تعالی نے شیطان کی دعا بھی قبول فرمائی، جب شیطان نے کہا تھا:

(قَالَ رَبِّ فَأَنْظِرْنِي إِلَى يَوْمِ يُبْعَثُونَ (36) قَالَ فَإِنَّكَ مِنَ الْمُنْظَرِينَ)

[شیطان نے ] کہا: میرے پروردگار!مجھے دوبارہ اٹھائے جانے کے دن تک مہلت دے دے، [تو اللہ تعالی نے] فرمایا: تجھے مہلت [دے دی]ہے۔

الحجر/ 36-37


تو اللہ تعالی نے شیطان کی یہ دعا قبول کرتے ہوئے اسکی عزت افزائی نہیں فرمائی، بلکہ اسکی اہانت فرمائی ہے تا کہ اسکے گناہ مزید بڑھ جائیں اور نتیجتا اسکی سزا سخت ترین ہوجائے۔ -اللہ تعالی ہمیں اپنے عذاب سے بچائے-

اسی طرح نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی ثابت ہے کہ آپ نے فرمایا:

(مظلوم کی دعا قبول کی جاتی ہے، چاہے فاجر ہی کیوں نہ ہو، فجور [کا خمیازہ] اسی کی جان پر ہوگا)

اسے احمد نے روایت کیا ہے، دیکھیں: صحیح الجامع: (3382)


اسی طرح دعا کی عدم قبولیت دعا کرنے والے کے بُرے ہونے کی ہر وقت دلیل نہیں ہوتی-

کیونکہ اللہ تعالی نے ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی بھی ایک دعا قبول نہیں کی ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: (میں نے اپنے رب سے تین دعائیں مانگی، تو اس میں سے دو عطا کیں۔۔۔ الحدیث)

اسے امام مسلم نے روایت کیا ہے: (2890)


چنانچہ اللہ تعالی نے اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا کا کچھ حصہ ایک عظیم حکمت کی بنا پر قبول نہیں فرمایا، تا کہ لوگوں کو یہ علم ہو جائے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ میں کچھ نہیں ہے، سب معاملات اللہ کے ہاتھ میں ہیں۔

مزید کیلئے دیکھیں: شرح اربعین نووی، اور کتاب الدعاء از :شیخ محمد الحمد۔

واللہ اعلم.

اسلام سوال وجواب

http://islamqa.info/ur/41114
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,123
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
قُلْ يَا عِبَادِيَ الَّذِينَ أَسْرَفُوا عَلَىٰ أَنفُسِهِمْ لَا تَقْنَطُوا مِن رَّحْمَةِ اللَّهِ ۚ إِنَّ اللَّهَ يَغْفِرُ الذُّنُوبَ جَمِيعًا ۚ إِنَّهُ هُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ ﴿٥٣﴾
(اے نبیﷺ) کہہ دو کہ اے میرے بندو، جنہوں نے اپنی جانوں پر زیادتی کی ہے، اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہو جاؤ، یقیناً اللہ سارے گناہ معاف کر دیتا ہے، وہ تو غفور و رحیم ہے۔
قرآن، سورت الزمر، آیت نمبر 53
 
Top