- شمولیت
- جنوری 31، 2015
- پیغامات
- 287
- ری ایکشن اسکور
- 58
- پوائنٹ
- 71
جیسا کہ آپ لوگ جانتے ہیں کہ 14 اگست کی آمد آمد ہےاور ہر طرف خوشی کا سماء ہے۔ لوگ ملکِ پاکستان سے محبت کے اظہار کے لیے سبز ہلالی پرچم خرید رہے ہیں۔ مجھے یہ بھی پتہ ہے کہ آپ بھی میری طرح اس پیارے ملک سے بے حد محبت کرتے ہیں لیکن میں یہ چاہتا ہوں کہ ہم لوگ اس ملک سے صرف محبت ہی نہ کریں بلکہ اس کی ترقی و خوشحالی کے لیے دن رات ایک کر دیں۔اس ملک کو حاصل کرنے کے مقصد کو پورا کریں۔
اصل میں یہ ملک ہمیں حلوے کی طرح پلیٹ میں نہیں ملا۔ اسے حاصل کرنے کے لیے ہمارے بزرگوں نے اپنی جان کے نظرانے پیش کیے ہیں۔ میری دادی کی سنائی ہوئی باتیں آج بھی میرے ذہن میں ہتھورے کی طرح ٹکرا رہیں ہیں۔ان سے باتیں سن کر کلیجہ منہ تک آ جاتا تھا۔
میں اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا ہوں کہ مجھے اور میری قوم کو ایسی آزمائش میں کبھی نہ ڈالنا جس طرح کی پریشانیوں کا سامنا میرےبزرگوں کو پاکستان بناتے وقت کرنا پڑا۔کیسا منظر تھاوہ جب مسلمان اپنے مال و دولت اور زمین و زر کی پروا کیے بغیر صرف پاکستان کی محبت میں ہجرت کے لیے تیار ہو گئےتھے۔ لوگوں نے اپنی پوری زندگی کی محنت سے بنائے ہوئے گھرچھوڑ کر پاکستان آنا پسند کیاتھا۔اور کتنا دردناک تھا وہ منظر جب ہندو اور سکھ مل کر مسلمانوں کے سر قلم اور بچوں کو ذبح کررہے تھے اور حتی کہ عورتوں کی عزتوں سے کھیل رہے تھےاورمسلمان اپنے کٹے پٹھے جسموں سے پاکستان کی طرف بڑھ رہے تھے۔
میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ یہ لازوال محبت کس لیے تھی؟صرف زمین کا ایک ٹکڑا حاصل کرنے کے لیےیا اسلام کے نفاذ کے لیے؟ایک اسلامی وطن کے لیے یا سیکولر ملک کے لیے؟
میرے دوستو!یہ ملک برابری و مساوات اوربھائی چارے کے لیے حاصل کیا گیا تھا۔یہ ملک اسلام کے نام پر اور قرآن کے نفاذ کے لیے حاصل کیا گیا تھا۔لیکن افسوس آج سب کچھ اس کے بر عکس ہو رہا ہے۔لوگوں کی عزتیں محفوظ نہیں، غریب کو انصاف نہیں ملتا، سودی نظام رائج ہےاور کفار کے وفادار ملک پر قبصہ جمائے بیٹھے ہیں۔تو میں کہنے پر مجبور ہوں کہ یوم آزادی منانے کا فائدہ کیا ہےاور ہم کیا حق رکھتے ہیں کہ یوم آزادی منائیں؟کیا ہم یوم آزادی اس لیے منا رہے ہیں کہ ہم کرپٹ حکمرانوں کے غلام ہیں یا اس لیے کہ جس مقصد کے لیے ملک حاصل کیا تھا آج تک صحیح معنوں میں پورا نہیں ہوا؟
یوم آزادی پر خوشی کا اظہار کرو لیکن اس بات کا پختہ ارادہ کرنے کے بعد کہ اس ملک کی ترقی کے لیے دن رات ایک کرنے ہیں اور جس مقصد کے لیے حاصل کیا گیا تھا اسے پورا کرنا ہے۔ اور وہ مقصد صرف اور صرف اسلام کا نفاذ تھا۔آخر میں میں یہی کہنا چاہوں گا کہ اللہ تعالیٰ ہمیں اس ملک پاکستان سے صحیح معنوں میں محبت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
اصل میں یہ ملک ہمیں حلوے کی طرح پلیٹ میں نہیں ملا۔ اسے حاصل کرنے کے لیے ہمارے بزرگوں نے اپنی جان کے نظرانے پیش کیے ہیں۔ میری دادی کی سنائی ہوئی باتیں آج بھی میرے ذہن میں ہتھورے کی طرح ٹکرا رہیں ہیں۔ان سے باتیں سن کر کلیجہ منہ تک آ جاتا تھا۔
میں اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا ہوں کہ مجھے اور میری قوم کو ایسی آزمائش میں کبھی نہ ڈالنا جس طرح کی پریشانیوں کا سامنا میرےبزرگوں کو پاکستان بناتے وقت کرنا پڑا۔کیسا منظر تھاوہ جب مسلمان اپنے مال و دولت اور زمین و زر کی پروا کیے بغیر صرف پاکستان کی محبت میں ہجرت کے لیے تیار ہو گئےتھے۔ لوگوں نے اپنی پوری زندگی کی محنت سے بنائے ہوئے گھرچھوڑ کر پاکستان آنا پسند کیاتھا۔اور کتنا دردناک تھا وہ منظر جب ہندو اور سکھ مل کر مسلمانوں کے سر قلم اور بچوں کو ذبح کررہے تھے اور حتی کہ عورتوں کی عزتوں سے کھیل رہے تھےاورمسلمان اپنے کٹے پٹھے جسموں سے پاکستان کی طرف بڑھ رہے تھے۔
میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ یہ لازوال محبت کس لیے تھی؟صرف زمین کا ایک ٹکڑا حاصل کرنے کے لیےیا اسلام کے نفاذ کے لیے؟ایک اسلامی وطن کے لیے یا سیکولر ملک کے لیے؟
میرے دوستو!یہ ملک برابری و مساوات اوربھائی چارے کے لیے حاصل کیا گیا تھا۔یہ ملک اسلام کے نام پر اور قرآن کے نفاذ کے لیے حاصل کیا گیا تھا۔لیکن افسوس آج سب کچھ اس کے بر عکس ہو رہا ہے۔لوگوں کی عزتیں محفوظ نہیں، غریب کو انصاف نہیں ملتا، سودی نظام رائج ہےاور کفار کے وفادار ملک پر قبصہ جمائے بیٹھے ہیں۔تو میں کہنے پر مجبور ہوں کہ یوم آزادی منانے کا فائدہ کیا ہےاور ہم کیا حق رکھتے ہیں کہ یوم آزادی منائیں؟کیا ہم یوم آزادی اس لیے منا رہے ہیں کہ ہم کرپٹ حکمرانوں کے غلام ہیں یا اس لیے کہ جس مقصد کے لیے ملک حاصل کیا تھا آج تک صحیح معنوں میں پورا نہیں ہوا؟
یوم آزادی پر خوشی کا اظہار کرو لیکن اس بات کا پختہ ارادہ کرنے کے بعد کہ اس ملک کی ترقی کے لیے دن رات ایک کرنے ہیں اور جس مقصد کے لیے حاصل کیا گیا تھا اسے پورا کرنا ہے۔ اور وہ مقصد صرف اور صرف اسلام کا نفاذ تھا۔آخر میں میں یہی کہنا چاہوں گا کہ اللہ تعالیٰ ہمیں اس ملک پاکستان سے صحیح معنوں میں محبت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
Last edited by a moderator: