جابر بن عبداللہ سے روایت ہے میں نے عرض کی یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے ماں باپ آپﷺ پر قربان مجھے بتا دیجیے کہ سب سے پہلے اللہ عزوجل نے کیا چیز بنائی۔ آپﷺ نے فرمایا اے جابر بے شک بالیقین اللہ تعالٰی نے تمام مخلوقات سے پہلے تیرے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا نور اپنے نور سے پیدا فرمایا۔ وہ نور قدرت الٰہی سے جہاں خدا نے چاہا دورہ کرتا رہا اس وقت لوح و قلم جنت دوذخ فرشتے آسمان زمین سورج چاند جن آدمی کچھ نہ تھا پھر جب اللہ تعالٰی نے چاہا کہ اور مخلوقات کو پیدا کرئے تو اس نور کے چار حصے فرمائے پہلے سے قلم ، دوسرے سے لوح ، تیسرے سے عرش ، پھر چوتھے کے چار حصے کیے پہلے سے فرشتگان حامل عرش دوسرے سے کرسی تیسرے سے ملائکہ پھر چوتھے کے چارحصے فرمائے پہلے سے آسمان دوسرے سے زمین تیسرے سے بہشت و دوذخ بنائے پھر چوتھے کے چار حصے کئے۔ مصنف عبدالرزاق
اس روایت کو موضوع کہا گیا ہے حوالہ کے لیے مندرجہ ذیل کتابیں دیکھیں
ضعیف اور منگھڑت واقعات صفحہ نمبر 95
200 ضعیف احادیث صفحہ نمبر 58
آثار المرفوعہ فی الاخبار الموضوعہ صفحہ نمبر 42
کشف الخفاء جلد1 صفحہ نمبر 265
سلسلۃ الاحادیث الواھیہ صفحہ نمبر 155
اس روایت کے بارے ناصرالدین البانی فرماتے ہیں کہ یہ روایت موضوع یعنی من گھڑت ہے ان کے علاوہ بھی بہت سے محدثین نے اس کو باطل کرار دیا ہے