• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا یہ کفریہ کلمات ہیں؟؟

شمولیت
مئی 11، 2015
پیغامات
10
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
13
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و بر کاتہ

کیا یہ کفریہ کلمات ہیں؟؟ اگر ہیں تو کیسے؟؟

AuHOe7aIEsE9mLy45-uxiVViaTemHvtpyY9ObhCGycvC.jpg
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اول کہ یہ کلمات سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے منسوب کئے گئے ہیں، جس کاکوئی ثبوت نہیں! سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ اس سے بالکل بری ہیں:
دوم کہ یہ کلمات کفر اس لئے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے کلام یعنی قرآن میں، اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث میں جنت کی رغبت دلائی گئی ہے، اور جہنم کے عذاب کا خوف بھی!
اور اس سے لا پرواہ ہو جانا ، اللہ تعالیٰ کے قرآن اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث کے خلاف ہے۔
 

جوش

مشہور رکن
شمولیت
جون 17، 2014
پیغامات
621
ری ایکشن اسکور
320
پوائنٹ
127
یہ سب صوفیوں کی دین ہے
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
کیا یہ کفریہ کلمات ہیں؟؟ اگر ہیں تو کیسے؟؟
یہ صوفیانہ شطحات ہیں ۔۔یا۔۔پھر محض جہالت کے سبب جنت سے بے رغبتی۔اور جہنم سے نڈری ہے؛
جنت محض کھانے پینے کی چیزوں کا نام نہیں،یہ تو مالک کی ’’ رضا ‘‘ کا مقام ۔۔اور اسکے ’’ دیدار و ملاقات کا ٹھکانہ ہے ‘‘
رب ذوالجلال نے اہل ایمان سے ان کی جانوں کا سودا ،جنت کے بدلے کیا ہے
(إِنَّ اللَّهَ اشْتَرَى مِنَ الْمُؤْمِنِينَ أَنْفُسَهُمْ وَأَمْوَالَهُمْ بِأَنَّ لَهُمُ الْجَنَّةَ)

وهذا المقام شطح به من شطح من اهل الغفله حيث ظنوا أن الجنه ماهي إلا نعيم الحس من المأكل والمشرب ونحوها وهذا يقرره شيخ الأسلام ابن تيميه في التحفه العراقيه : فالجنـة إسم جامع لكل نعيم وأعلاه النظر الى وجه الله كما فى صحيح مسلم عـن عبد الرحمن بن أبى ليلى عن صهيب عن النبى صلى الله عليه وسلم قال إذا دخل أهل الجنة الجنة نادى مناد يا أهل الجنة إن لكم عند الله موعداً يريد لأن ينجزكموه فيقولون ما هو ألم يبيض وجوهنا ألم يثقل موازيننا ويدخلنا الجنة وينجينا من النار قال فيكشف الحجاب فينظرون اليه فما أعطاهم شيئاً أحب إليهم من النظر إليه وهو الزيادة .
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و بر کاتہ

کیا یہ کفریہ کلمات ہیں؟؟ اگر ہیں تو کیسے؟؟

13542 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
یہ قول شطحات صوفیاء میں سے ہے اور بدعتی قول ہے- البتہ اس قول کے واضح کفر ہونے پر اہل علم ہی روشنی روسشنی ڈال سکتے ہیں- البتہ یہ "شطحات" قرآنی احکامات سے براہ راست متعارض ہیں - الله رب العزت تو مومنوں کو اپنی جنّت کی ترغیب دلاتا ہے اور جہنم سے خوف دلاتا ہے -

وَسَارِعُوا إِلَىٰ مَغْفِرَةٍ مِنْ رَبِّكُمْ وَجَنَّةٍ عَرْضُهَا السَّمَاوَاتُ وَالْأَرْضُ أُعِدَّتْ لِلْمُتَّقِينَ سوره آل عمران ١٣٣
اور اپنے رب کی بخشش کی طرف دوڑو اوراس کی بہشت کی طرف- جس کا عرض آسمان اور زمین ہے جوپرہیزگاروں کے لیے تیار کی گئی ہے-

فَاتَّقُوا النَّارَ الَّتِي وَقُودُهَا النَّاسُ وَالْحِجَارَةُ ۖ أُعِدَّتْ لِلْكَافِرِينَ سوره البقرہ ٢٤
پس بچو اس آگ سے جس کا ایندھن انسان اور پتھر ہیں اور جو کافرو ں کے لیے تیار کی گئی ہے-

مزید یہ کہ مذکورہ قول حضرت علی رضی الله عنہ سے غلط منسوب ہے - حقیقت میں یہ قول صوفی مسلک سے تعلق رکھنے والی بصرہ کی المعروف عبادت گزار خاتون "رابعہ بصریہ العَدویہ" کے ہیں - (دیکھئے کتاب -تصوف کی حقیقت مصنف: غلام قادر لون)
 
Top