• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیمیائی ہتھیاروں کے حملے کی ویڈیوز ڈھونگ ہیں

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
کیمیائی ہتھیاروں کے حملے کی ویڈیوز ڈھونگ ہیں
شامی راہبہ کی تحقیقات

مدر ایگنس دمشق کے شمال میں واقع کیتھلک چرچ میں ہوتی ہیں

روس کے وزیر خارجہ نے منگل کو اعلان کیا ہے کہ ماسکو کے پاس مزید شواہد آئے ہیں جس سے یہ بات واضح ہوتی جا رہی ہے کہ شام میں اکیس اگست کو کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال شامی فوج کی جانب سے نہیں بلکہ شامی باغیوں کی جانب سے کیا گیا تھا۔

پچھلے ہفتے روس نے امریکی وزیر خارجہ کو اس بارے میں شواہد فراہم کیے تھے۔ ان شواہد میں شام میں گذشتہ بیس برسوں سے مقیم ایک راہبہ کی جانب سے کی گئی تفتیش بھی شامل ہے۔

بی بی سی کے نامہ نگار رچرڈ گیلپن نے مدر ایگنس نامی راہبہ سے بات کی۔

مدر ایگنس دمشق کے شمال میں واقع کیتھلک چرچ سے وابستہ ہیں۔ وہ اصل میں لبنانی ہیں لیکن گذشتہ بیس برسوں سے شام میں رہائش پذیر ہیں۔

نامہ نگار نے ان کو فون کیا اور درخواست کی کہ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے انٹرویو کیا جائے جو انہوں نے قبول کی۔

مدر ایگنس کا کہنا ہے کہ شامی باغیوں نے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال اور اس کے نتیجے میں سینکڑوں مرد، عورتیں اور بچوں کی ہلاکت کا ڈھونگ رچایا تھا۔

مدر ایگنس کا کہنا ہے کہ جن ویڈیوز کو دیکھ کر دنیا بھر میں شور مچ گیا ہے ان ویڈیوز کا انہوں نے بھی بغور جائزہ لیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ وہ اس نتیجے پر پہنچی ہیں کہ یہ سارا ڈھونگ تھا۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ مختلف جگہوں پر بنی ہوئی ویڈیو میں ایک بچہ بار بار آ رہا ہے۔ ’اس بچے کی لاش کو مختلف جگہوں پر کیوں لے جایا گیا؟ میری جان یہ شواہد ہیں ۔۔۔ میں کمیشن نہیں ہوں لیکن مجھے یقین ہے کہ سب نقلی تھا۔ میرے باس شواہد ہیں کہ لاشوں کو جگہ جگہ گھمایا گیا ہے۔‘

مدر ایگنس نے جو رپورٹ لکھی ہے اس میں کئی دعوے کیے گئے ہیں۔

  • غوطہ، جو دمشق کے مشرق میں واقع ہے جہاں کیمیائی حملہ کیا گیا، پہلے ہی سے خالی تھا تو پھر اتنی زیادہ ہلاکتیں کیسے ہوئیں؟
  • ان ویڈیوز میں اتنے سارے بچے دکھائے گئے ہیں لیکن ان کے والدین کی تصاویر نہیں ہیں؟
  • ان ویڈیوز میں عورتوں کی تعداد بہت کم کیوں تھی اور بہت سے لوگوں کی شناخت کیوں نہیں ہوسکی؟
  • ہلاک ہونے والوں کی تدفین کے شواہد بہت کم کیوں تھے؟
مدر ایگنس نے اپنے سب سے زیادہ حیران کن انکشاف میں کہا کہ اصل میں ہلاک ہونے والے افراد کو علوی علاقے سے شامی باغیوں نے اغوا کیا تھا اور پھر ہلاک کردیا۔

انہوں نے کہا ’کئی افراد نے ہم سے رابطہ کیا اور کہا کہ ویڈیوز میں دکھائے گئے بچے ان کے تھے۔‘

مدر ایگنس نے اپنی رپورٹ مکمل کر کے جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر بھیجی تھی۔

مدر ایگنس کی جانب سے کیے گئے انکشاف کس حد تک درست ہیں؟

عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کے ڈائریکٹر پیٹر بوکارٹ کا کہنا ہے ’مدر ایگنس کی جانب سے کیے گئے انکشافات درست نہیں ہیں۔‘

’وہ ویڈیوز کی جانچ پڑتال کی ماہر نہیں ہیں ۔۔۔ ہمیں ان ویڈیوز میں ایسے کوئی شواہد نہیں ملے جس سے یہ بات ثابت ہو کہ یہ جعلی ویڈیوز ہیں۔‘

پیٹر بوکارٹ نے مدر ایگنس کے انکشافات کو ایک ایک کر کے مسترد کیا۔
  • ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹس کے مطابق غوطہ میں ہزاروں شہری محصور تھے۔
  • بمباری کے باعث بچے زیر زمین کمروں میں سوتے ہیں اور اسی لیے اتنے زیادہ بچوں کی ہلاکت ہوئی۔
  • ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو ایک کمرے سے دوسرے اور ایک کلینک سے دوسرے کلینک منتقل کیا گیا اور اس کے بعد تدفین کی گئی۔
  • ہلاک ہونے والے بچوں، عورتوں اور مردوں کو مختلف کمروں میں رکھا گیا تاکہ ان کو غسل دے کر دفن کیا جائے۔
  • ہیومن رائٹس واچ کے نمائندوں نے علوی علاقوں سے اغوا ہونے والے بچوں کے والدین سے بات کی اور کسی نے بھی یہ نہیں کہا کہ ہلاک ہونے والوں میں ان کے بچے شامل تھے۔
2 اکتوبر 2013
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
یا اللہ شامی مسلمانوں کی مدد فرما جو امریکہ ،اسرائیل اور ان کے اتحادی خوارج کے خلاف برسرپکار ہیں ، آمین
 
شمولیت
ستمبر 12، 2013
پیغامات
143
ری ایکشن اسکور
227
پوائنٹ
40
کیمیائی ہتھیاروں کے حملے کی ویڈیوز ڈھونگ ہیں
شامی راہبہ کی تحقیقات

مدر ایگنس دمشق کے شمال میں واقع کیتھلک چرچ میں ہوتی ہیں

روس کے وزیر خارجہ نے منگل کو اعلان کیا ہے کہ ماسکو کے پاس مزید شواہد آئے ہیں جس سے یہ بات واضح ہوتی جا رہی ہے کہ شام میں اکیس اگست کو کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال شامی فوج کی جانب سے نہیں بلکہ شامی باغیوں کی جانب سے کیا گیا تھا۔

پچھلے ہفتے روس نے امریکی وزیر خارجہ کو اس بارے میں شواہد فراہم کیے تھے۔ ان شواہد میں شام میں گذشتہ بیس برسوں سے مقیم ایک راہبہ کی جانب سے کی گئی تفتیش بھی شامل ہے۔

بی بی سی کے نامہ نگار رچرڈ گیلپن نے مدر ایگنس نامی راہبہ سے بات کی۔

مدر ایگنس دمشق کے شمال میں واقع کیتھلک چرچ سے وابستہ ہیں۔ وہ اصل میں لبنانی ہیں لیکن گذشتہ بیس برسوں سے شام میں رہائش پذیر ہیں۔

نامہ نگار نے ان کو فون کیا اور درخواست کی کہ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے انٹرویو کیا جائے جو انہوں نے قبول کی۔

مدر ایگنس کا کہنا ہے کہ شامی باغیوں نے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال اور اس کے نتیجے میں سینکڑوں مرد، عورتیں اور بچوں کی ہلاکت کا ڈھونگ رچایا تھا۔

مدر ایگنس کا کہنا ہے کہ جن ویڈیوز کو دیکھ کر دنیا بھر میں شور مچ گیا ہے ان ویڈیوز کا انہوں نے بھی بغور جائزہ لیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ وہ اس نتیجے پر پہنچی ہیں کہ یہ سارا ڈھونگ تھا۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ مختلف جگہوں پر بنی ہوئی ویڈیو میں ایک بچہ بار بار آ رہا ہے۔ ’اس بچے کی لاش کو مختلف جگہوں پر کیوں لے جایا گیا؟ میری جان یہ شواہد ہیں ۔۔۔ میں کمیشن نہیں ہوں لیکن مجھے یقین ہے کہ سب نقلی تھا۔ میرے باس شواہد ہیں کہ لاشوں کو جگہ جگہ گھمایا گیا ہے۔‘

مدر ایگنس نے جو رپورٹ لکھی ہے اس میں کئی دعوے کیے گئے ہیں۔

  • غوطہ، جو دمشق کے مشرق میں واقع ہے جہاں کیمیائی حملہ کیا گیا، پہلے ہی سے خالی تھا تو پھر اتنی زیادہ ہلاکتیں کیسے ہوئیں؟
  • ان ویڈیوز میں اتنے سارے بچے دکھائے گئے ہیں لیکن ان کے والدین کی تصاویر نہیں ہیں؟
  • ان ویڈیوز میں عورتوں کی تعداد بہت کم کیوں تھی اور بہت سے لوگوں کی شناخت کیوں نہیں ہوسکی؟
  • ہلاک ہونے والوں کی تدفین کے شواہد بہت کم کیوں تھے؟
مدر ایگنس نے اپنے سب سے زیادہ حیران کن انکشاف میں کہا کہ اصل میں ہلاک ہونے والے افراد کو علوی علاقے سے شامی باغیوں نے اغوا کیا تھا اور پھر ہلاک کردیا۔


انہوں نے کہا ’کئی افراد نے ہم سے رابطہ کیا اور کہا کہ ویڈیوز میں دکھائے گئے بچے ان کے تھے۔‘

مدر ایگنس نے اپنی رپورٹ مکمل کر کے جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر بھیجی تھی۔

مدر ایگنس کی جانب سے کیے گئے انکشاف کس حد تک درست ہیں؟

عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کے ڈائریکٹر پیٹر بوکارٹ کا کہنا ہے ’مدر ایگنس کی جانب سے کیے گئے انکشافات درست نہیں ہیں۔‘

’وہ ویڈیوز کی جانچ پڑتال کی ماہر نہیں ہیں ۔۔۔ ہمیں ان ویڈیوز میں ایسے کوئی شواہد نہیں ملے جس سے یہ بات ثابت ہو کہ یہ جعلی ویڈیوز ہیں۔‘

پیٹر بوکارٹ نے مدر ایگنس کے انکشافات کو ایک ایک کر کے مسترد کیا۔
  • ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹس کے مطابق غوطہ میں ہزاروں شہری محصور تھے۔
  • بمباری کے باعث بچے زیر زمین کمروں میں سوتے ہیں اور اسی لیے اتنے زیادہ بچوں کی ہلاکت ہوئی۔
  • ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو ایک کمرے سے دوسرے اور ایک کلینک سے دوسرے کلینک منتقل کیا گیا اور اس کے بعد تدفین کی گئی۔
  • ہلاک ہونے والے بچوں، عورتوں اور مردوں کو مختلف کمروں میں رکھا گیا تاکہ ان کو غسل دے کر دفن کیا جائے۔
  • ہیومن رائٹس واچ کے نمائندوں نے علوی علاقوں سے اغوا ہونے والے بچوں کے والدین سے بات کی اور کسی نے بھی یہ نہیں کہا کہ ہلاک ہونے والوں میں ان کے بچے شامل تھے۔
2 اکتوبر 2013

کنعان بھائی حق بات یہ کبھی بھی نہیں کرے گے -

بسم الله الرحمن الرحيم

وَلَنْ تَرْضَىٰ عَنْكَ الْيَهُودُ وَلَا النَّصَارَىٰ حَتَّىٰ تَتَّبِعَ مِلَّتَهُمْ قُلْ إِنَّ هُدَى اللهِ هُوَ الْهُدَىٰ وَلَئِنِ اتَّبَعْتَ أَهْوَاءَهُمْ بَعْدَ الَّذِي جَاءَكَ مِنَ الْعِلْمِ مَا لَكَ مِنَ اللهِ مِنْ وَلِيٍّ وَلَا نَصِيرٍ
البقره 120.

اورتم سے یہود اور نصاریٰ ہرگز راضی نہ ہوں گے جب تک کہ تم ان کے دین کی پیروی نہیں کرو گے کہہ دو بے شک ہدایت الله ہی کی ہدایت ہے اور اگر تم نے ان کی خواہشوں کی پیروی کی اس کے بعد جو تمہارے پاس علم آ چکا تو تمہارے لیے الله کے ہاں کوئی دوست اور مددگار نہیں ہوگا.
دوستو! آپ تو اچهی طرح جانتے هيں که عيسائی اور يهودی همارے کهلم کهلا دشمن هيں يہ دشمنی
آج کے وقت کی بات نهيں بلکه 1400 سال سے هے جسکی گواهی، قرآن پاک تاکيد منفی کے الفاظ کے ذريعے دے رها هے که لن ترضى يعنی يه يهودی اور عيسائی هرگز هرگز تجھ سي راضی نهيں هونگے۔ يه کلمه (لن) مستقبل کي نفي کي تاکيد کے ليے آتا هے گويا که يه آيت کريمه آج کے وقت کو بهی شامل هے۔ قرآن پاک کی گواهی کے بعد بهی، کيا اب يهوديوں اور عيسائوں کی دشمنی ميں شک هوسکتا هے؟ هرگز نهيں بلکه يقين هے کہ يه آج بهی همارے دشمن هيں اور هم سب يه ديکه بهی رهے هيں...!
 
شمولیت
ستمبر 08، 2013
پیغامات
180
ری ایکشن اسکور
163
پوائنٹ
41
ابتسامہ
آمین یا رب العالمین۔ ۔

یا مستجاب الدعوات ہمارے حق میں غیروں کے منہ سے نکلی ہوئی دعائیں قبول فرمائیں۔ ۔ الٰہی آمین
بی بی اگر ایک بندے نے دعا کہ ہے تو اس میں طنز یا ہنسے والی کیا بات ہے؟
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
کنعان بھائی حق بات یہ کبھی بھی نہیں کرے گے -

بسم الله الرحمن الرحيم

وَلَنْ تَرْضَىٰ عَنْكَ الْيَهُودُ وَلَا النَّصَارَىٰ حَتَّىٰ تَتَّبِعَ مِلَّتَهُمْ قُلْ إِنَّ هُدَى اللهِ هُوَ الْهُدَىٰ وَلَئِنِ اتَّبَعْتَ أَهْوَاءَهُمْ بَعْدَ الَّذِي جَاءَكَ مِنَ الْعِلْمِ مَا لَكَ مِنَ اللهِ مِنْ وَلِيٍّ وَلَا نَصِيرٍ
البقره 120.

اورتم سے یہود اور نصاریٰ ہرگز راضی نہ ہوں گے جب تک کہ تم ان کے دین کی پیروی نہیں کرو گے کہہ دو بے شک ہدایت الله ہی کی ہدایت ہے اور اگر تم نے ان کی خواہشوں کی پیروی کی اس کے بعد جو تمہارے پاس علم آ چکا تو تمہارے لیے الله کے ہاں کوئی دوست اور مددگار نہیں ہوگا.
دوستو! آپ تو اچهی طرح جانتے هيں که عيسائی اور يهودی همارے کهلم کهلا دشمن هيں يہ دشمنی
آج کے وقت کی بات نهيں بلکه 1400 سال سے هے جسکی گواهی، قرآن پاک تاکيد منفی کے الفاظ کے ذريعے دے رها هے که لن ترضى يعنی يه يهودی اور عيسائی هرگز هرگز تجھ سي راضی نهيں هونگے۔ يه کلمه (لن) مستقبل کي نفي کي تاکيد کے ليے آتا هے گويا که يه آيت کريمه آج کے وقت کو بهی شامل هے۔ قرآن پاک کی گواهی کے بعد بهی، کيا اب يهوديوں اور عيسائوں کی دشمنی ميں شک هوسکتا هے؟ هرگز نهيں بلکه يقين هے کہ يه آج بهی همارے دشمن هيں اور هم سب يه ديکه بهی رهے هيں...!
1400 سال پہلے قرآن کی گواہی کا علم آج ہوا ہے 1979 میں تو کسی کے علم میں یہ آیت تھی ہی نہیں یا شاید ڈالر وں کی چکا چوند میں نظر نہیں آئی ہوگی !!!! اور آج بھی یہی یہودی اور عیسائی ان لوگوں کی شام میں مدد کررہے ہیں جن سے افغانستان میں جنگ کر رہے ہیں اور افغانستان سے یہودیوں اور عیسائیوں کی جنگ میں شامل ہونے کے لئے نا نہاد مجاہدین شام جا رہے ہیں اور یہ بھی خبریں آرہی ہے کہ امریکہ بہادر کے حضور جانوں کا نذرانہ بھی پیش کیا جارہا ہے لا حول ولا قوۃ الا باللہ العلی العظیم
 

ideal_man

رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
258
ری ایکشن اسکور
498
پوائنٹ
79
کیمیائی ہتھیاروں کے حملے کی ویڈیوز ڈھونگ ہیں


روس کے وزیر خارجہ نے منگل کو اعلان کیا ہے کہ ماسکو کے پاس مزید شواہد آئے ہیں جس سے یہ بات واضح ہوتی جا رہی ہے کہ شام میں اکیس اگست کو کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال شامی فوج کی جانب سے نہیں بلکہ شامی باغیوں کی جانب سے کیا گیا تھا۔
کنعان بھائی​
السلام علیکم​
میں نے اس رپورٹ کے قبل ایک دھاگہ میں اس ڈرامہ کا اصل سین بیان کیا تھاملاحظہ فرمائیں۔​
شام پر امریکی حملہ کی دھمکی ایک طے شدہ ڈرامہ کا حصہ ہے۔​
سوال یہ ہے کہ شام پر جو امریکی حملہ ہوگا وہ کس پر ہوگا، بشارالاسد اور اس کے بدنام زمانہ فوج پر؟ یا شامی مجاھدین پر؟
اصل ڈرامہ کیا ہے؟
دنیا جانتی ہے کہ بشارالاسد سے اب شام نکلا جارہا ہے، اور مجاھدین آہستہ آہستہ اپنے منزل کے قریب ہورہے ہیں، عالمی دجالی قوتوں کو بالخصوص ایران کو خطرہ ہے کہ اگر شام پر سنی اسلامی نطام کا کا تسلط قائم ہوجاتا ہے تو یہ ان قوتوں کے لئے بہت برا ہوگا۔
ایک تیر دوشکار کے مصداق
شام پر حملہ کی دھمکی دراصل بشارالاسد کو اسلامی دنیا میں ہیرو بنا کر پیش کرنے کا ڈرامہ ہے، تاکہ اسلامی دنیا اور عوام بشارالاسد کی حمایت کرے اور دوسری جانب امریکہ کے مقابلہ میں شامی عوام بھی بشارالاسد کے شانہ بشانہ کھڑی ہوجائے، اس طرح جو مقبولیت وہ کھو چکا ہے دوبارہ حاصل ہوجائے اور اس کا اقتدار مضبوط ہوجائے،
یہ وہی ڈرامہ ہے جو سالوں سے ایران کے ساتھ رچایا جارہا ہے، لیکن آج تک ایران پر حملہ نہیں ہوا ، بلکہ ایران کے دودشمنوں طالبان اور صدام حسین کے خلاف کاروائی کرکے ایران کو تحفظ فراہم کیا جاچکا ہے جو عارضی ہے،انشاء اللہ
وہی ڈرامہ اب شامی شیعوں اور امریکہ کے درمیان ہوا ہے
،اس رپورٹ سے اب واضح ہورہا ہے کہ امریکہ اگر شام پر حملہ کرتا ہے تو اس کا اصل ھدف شامی مجاھدین ہونگے۔
یعنی امریکہ نے پہلے شام پر حملہ کی دھمکی دی کہ کیمیائی ہتھیار کا استعمال بہت بڑا جرم ہے لہذا ہم شام پر حملہ کرینگے۔ شام پر حملہ کس پر ہوگا؟؟؟؟؟؟ بشارالاسد اور اس کی فوج پر یا شامی مجاھدین پر ؟؟؟؟؟
یہ میرا سوال تھا۔
ابھی تک حملہ ہوا نہیں، اب اس رپورٹ سے سارا ملبہ شامی مجاھدین پر ڈال دیا گیا ہے، کہ باغیوں نے کیمیائی ہتھیار استعمال کیا ہے۔۔۔۔
اس رپورٹ سے جہاں بشارالاسد کو تحفظ دینا ہے اور اس کا اقتدار محفوظ کرنا ہے وہاں اصل ہدف شامی مجاھدین ہیں جس کے خلاف کاروائی کا جواز حاصل کرنا تھا۔

یہ ہے اس ڈرامہ کا اصل مقصد۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اللہ ان مکار ظالموں کی تدبیروں کو انہی پر الٹ دے۔ بیشک اللہ بڑی طاقت اور قدرت والا حکیم وخبیر ہے۔
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
کنعان بھائی​
السلام علیکم​
میں نے اس رپورٹ کے قبل ایک دھاگہ میں اس ڈرامہ کا اصل سین بیان کیا تھاملاحظہ فرمائیں۔​
شام پر امریکی حملہ کی دھمکی ایک طے شدہ ڈرامہ کا حصہ ہے۔​

،اس رپورٹ سے اب واضح ہورہا ہے کہ امریکہ اگر شام پر حملہ کرتا ہے تو اس کا اصل ھدف شامی مجاھدین ہونگے۔
یعنی امریکہ نے پہلے شام پر حملہ کی دھمکی دی کہ کیمیائی ہتھیار کا استعمال بہت بڑا جرم ہے لہذا ہم شام پر حملہ کرینگے۔ شام پر حملہ کس پر ہوگا؟؟؟؟؟؟ بشارالاسد اور اس کی فوج پر یا شامی مجاھدین پر ؟؟؟؟؟
یہ میرا سوال تھا۔
ابھی تک حملہ ہوا نہیں، اب اس رپورٹ سے سارا ملبہ شامی مجاھدین پر ڈال دیا گیا ہے، کہ باغیوں نے کیمیائی ہتھیار استعمال کیا ہے۔۔۔۔
اس رپورٹ سے جہاں بشارالاسد کو تحفظ دینا ہے اور اس کا اقتدار محفوظ کرنا ہے وہاں اصل ہدف شامی مجاھدین ہیں جس کے خلاف کاروائی کا جواز حاصل کرنا تھا۔

یہ ہے اس ڈرامہ کا اصل مقصد۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اللہ ان مکار ظالموں کی تدبیروں کو انہی پر الٹ دے۔ بیشک اللہ بڑی طاقت اور قدرت والا حکیم وخبیر ہے۔
آپ کی یہ رپورٹ صرف قیاس پر مبنی ہے جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے اس کے لئے لبیا کی مثال سامنے ہے وہاں امریکہ اور نیٹو افواج نے القاعدہ کے لوگوں کو ہی سپورٹ کیا تھا اور یہ کھیل امریکہ شام میں بھی کھیل رہا ہے یہ ہے اس ڈرامہ کا اصل مقصد۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
Top