السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سمجھ سے بالا ہے کہ ہنسوں کے روٗں؟؟؟
انسانیت ہے؟؟مجھے سمجھ نہیں آ سکی کہ پہلی ویڈیو کا دوسرا طالب علم دہشت گرد کیوں ٹھہرا ہے؟؟؟اسے دہشت گردانہ عمل کرنے کو کہا گیاتھا۔۔چاہیے تو یہی تھا کہ وہی چھڑی اس کے سر میں مار دیتا اور کہتا’’دہشت گرد خون بہاتے ہیں‘‘۔
ایک سے پوچھا جا رہا تھا کہ انسان بھی ہو کہ نہیں؟کوئی انسانوں والا کام کرو!!خود پوچھنے والا انسان دکھ رہا ہے؟؟۔۔اسے تو خود اپنی انسانیت کا ثبوت دینا ہے:)
ایک طالب علم’’آئی ایم سوری‘‘ کے نعرے لگا رہا تھا۔۔مجھے تو اچھا خاصا بچہ لگ رہا تھا۔مگر وہ یہی کہہ رہا تھا کہ میں سوری ہوں:)
تم ہنس کیوں رہے ہو؟تم مسکرا کیوں رہے ہو؟اچھا چپ ہو تو بُت ہو؟؟انہیں جذبات سے عاری چاہیئں ۔۔وہی مل جاتے ہیں!
یہ درست ہے کہ فوجی تربیت کھیل تماشہ نہیں۔۔مگر اس بے وقوفانہ انداز میں چلانا ۔۔۔۔اقبال ہاوس کے بچارے طلبا!
جس قدر بے عزتی کی جارہی ہے۔۔اس سے تو انہیں ’’بیستی پروف‘‘ بن جانا ہے۔۔مگر چند ایسے بھی ہیں کہ جو دل میں بے عزتی رکھ لیتے ہیں اور پھر خود سینیئرز بننے پر عوام و جونیئرز سے یہی ’’تمیز‘‘ برتتے ہیں۔’’سب سے پہلے پاکستان ‘‘میں پرویز مشرف نے یہی کہا تھا کہ جس ہتک آمیز انداز سے سینئیرز اور کمانڈرز وغیرہ بات کرتے تھے۔۔جب میں اس عہدے پر پہنچا تو میرا دل بھی یہی چاہا کہ میں بھی ویسا ہی کروں‘‘