کسی ایک مقام پر اگر آپ کی تحریر میں کوئی لفظ حذف کیا گیا ہے تو اس پر آپ الگ دھاگا بنا رہے ہیں اور گلہ آپ کو یہ ہے کہ ہم کچھ خاص لوگوں کے دھاگوں میں یہ رد و بدل کیوں نہیں کرتے۔ تو آپ کی اطلاع کے لئے عرض ہے کہ ہم ان کے پورے پورے مراسلے اور بعض اوقات مکمل دھاگے ہی نامنظور کر ڈالتے ہیں۔ جتنی سختی بقول آپ کے ہمارے ’ممدوحین‘ پر ہم نے روا رکھی ہے آپ پر اور آپ کے ہم خیال حضرات پر تو اس کا عشر عشیر بھی نہیں۔ آپ سے پہلے بھی عرض کی تھی کہ اگر آپ کو کسی صاحب کے کسی مراسلے سے یا کسی خاص لفظ سے کوئی شکایت ہو تو آپ اس مراسلے کو رپورٹ کر دیا کریں۔
ان دنوں ہم سب ہی شدید مصروفیات میں گھرے ہیں۔ اور آپ سمیت کسی کی بھی پوسٹس میں ترمیم وغیرہ کا کام ٹھنڈا ہے۔ عموماً ہم دوسروں کے تو مکمل مراسلہ جات یا دھاگوں کو ہی وقت کی قلت کے باعث نامنظور کر لیتے ہیں۔ لیکن آپ کے ساتھ یہ سلوک نہیں کر سکتے اور آپ اس پر بھی ناراض ہوتے رہتے ہیں۔ اب اسی شکایتی دھاگے میں آپ کا انتظامیہ کے لئے شیر مادر کو ہضم کرنے جیسے سوقیانہ الفاظ استعمال کرنا، اخلاق سے انتہائی گری ہوئی حرکت ہے۔ اور اسی قسم کی ترشی آپ کی اکثر پوسٹس میں پائی جاتی ہے۔
ہندوستان میں کانگریس کارویہ جومسلمانوں کے ساتھ رہاہے دشمنی بھرا کہنے کی ضرورت نہیں منہ بغل میں چھری منہ میں رام رام ۔
اس پر بھی جہاں کہیں کانگریس بظاہر مسلمانوں کے تعلق سے کوئی اعلان کرتی ہے بی جے پی فوراچیخ پکار روع کردیتی ہے کہ کانگریس مسلمانوں کی منہ بھرائی کررہی ہے وغیرہ ووغیرہ اورکانگریس اعلان کو اقدام اورنفاذ تک پہنچائے بغیر چھوڑدیتی ہے اورمسلمانوں سے داد کی خواہاں ہوتی ہے کہ دیکھوہم نے تمہارے لئے بی جے پی "گالی"سنی ہے۔
آپ نے کافی مرتبہ اس قسم کی باتیں کی ہیں کہ ہم آپ کے ساتھ کافی رعایت برت رہے ہیں ۔میری آپ سے گزارش ہے کہ میرے ساتھ رعایت برتنابند کریں اورسبھوں کے ساتھ ایک سلوک کریں۔
ویسے دوکاندار حضرات اس قسم کے جملوں کے ماہر ہوتے ہیں اوراکثراپنے گاہکوں سے یہ کہتے ہیں کہ چیز تواتنے کی ہے لیکن آپ کی رعایت میں ہم اسے اتنے میں دے دیں گے۔
کسی بھی شخص کو غصہ آئے گااگراس کے کسی لفظ پر حد سےتجاوز کرتے ہوئے" گالی" کا اطلاق کیاجائے۔جب کہ اسی قسم کے دوسرے جملوں سے پورافورم بھراہواہے۔
میری گزارش اتنی ہے کہ آپ کم ازکم یہاں پر ہمیں اتنابتادیں کہ وہ لفظ کیاتھاجس پر آپ نے یاانتظامیہ کے کسی دوسرے فرد نے "گالی"کااطلاق کیاتھا تاکہ دوسروں کوبھی معلوم ہوجائے کہ کیاوہ واقعتا"گالی"تھی یامحض شبیہ خراب کی ایک کوشش تھی۔
یادش بخیر جب اتباع والے تھریڈ میں ابن دائود نےجب لفظ میاں کی لغت سے تشریح کی تھی تواس پر جزاک اللہ کہنے والوں میں آپ بھی شامل تھے ۔
شیر مادر کو سوقیانہ لفظ سے تعبیر کرنے سے پہلے لغت میں کم ازکم ایک بار اس کے استعمالات تودیکھ لیتے ۔کرلپ اوردوسری لغت کی سائٹوں سے استفادہ کرکے یہاں پر شیر مادر کے استعمالات اورمعانی واضح کئے جاسکتے ہیں لیکن گزارش ہے کہ خود دیکھ لیں کہ اس کے کیامعنی نکلتے ہیں؟والسلام