lovelyalltime
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 28، 2012
- پیغامات
- 3,735
- ری ایکشن اسکور
- 2,899
- پوائنٹ
- 436
معزز محترم علماء کرام اور خالص دین اسلام کی سمجھ بوجھ رکھنے والوں
میرے محترم مسلمان بھائیوں اسلام علیکم
گزارش عرض یہ کہ دین اسلام پر ہر طرف سے جتنے وار آج کے دور میں ہورہے ہیں شاید ہی کسی دور میں ہوئے ہوں۔۔ نعوز باللہ کہیں پر اس دین کی پہچان ایک شدت پسند دین،،کہیں پر اس دین کی پہچان ایک دہشتگرد دین،، تو کہیں پر اس دین کو نعوزباللہ 1500 سو سال پرانی ایک تہذیب قرار دے کر اس سے جان چھوڑانے کی بات کی جاتی ہے دین اسلام کے خلاف شدت سے جو گروہ خلاف ہے وہ یہودی گروہ ہے ۔۔ صلیبی جنگیں اور دوسری جنگیں لڑھ کر یہودی اور عیسائیوں نے دیکھ لیا کہ ہم مسلمانوں کو طاقت کے زور پر ختم نہیں کر سکتے ۔ پھر ان ظالموں نے پے در پےسازشوں کے جال بچھائے ۔ پہلے مسلمانوں کو رفتہ رفتہ انکے دین اسلام سے دور کیا عریانی وفحاشی پھلا کر جدید تہذیب کے نام پر ، ماڈرن ازم کے نام پر-رفتہ رفتہ جب مسلمان دین اسلام سے دور ہوتا گیا اور صرف اسلامی نام ، اسلامی نکاح ، اسلامی جنازہ اورمسجد کو صرف اللہ کا گھر تصور کرنے کی حد تک ہی رہ گیا تو ان ظالموں نے نام نہاد مسلمانوں کی نسل سے ہی ایسے جاہل ملا،مفکر،اسکالر،اور دین سے بے بہرہ مولویوں کی ایک ایسی فصل تیار کی جو لوگوں کو اصل دین اسلام کی بجائے قبر پرستی ، بدعت اور ایسے اعمال کی طرف لے گئے کہ لوگ جسکو نیک اعمال سمجھ کر ادا کررہے ہیں حقیقت میں وہ ہی سب سے بڑا گناہ اور شرک ہے
آج کل نیٹ پر انہی نام نہاد اسلام کے ٹھیکداروں نے ایک اودھم مچا رکھا ہے ۔۔ اور نئی نسل کو ایک ایسے دین اسلام سے روشناس کروایا جارہا ہے جسمیں نعوزبااللہ حد درجہ گستاخیاں کی جارہی ہے اور دین اسلام کا حلیہ ایسا بگاڑ کے پیش کیا جارہا ہے کہ ایک عام مسلمان جو تھوڑی بھت بھی توحید اور حق کی سمجھ رکھتا ہو گا انکے باطل نظریات پڑھ کراسکا دل خون کے آنسو روتا ہے
کتنی ڈھٹائی اور حوصلے سے اسلام کی نفی اسلام کے ٹھیکدار کے روپ میں ہی کر رہے ہیں کس طرح یہ لوگ قرآن کی اپنی ہی خودساختہ تشریح کرکے عام لوگوں کو اصل دین اسلام سے دور اور احادیث مبارکہ کو 200/300 سال بعد لکھی ہوئی ایک عام تاریخ کی کتاب کہہ کر رد کررہے ہیں
اور تواور ان لوگوں نے کلمہ توحید کا بھی انکار کردیا
2:62 إِنَّ الَّذِينَ آمَنُواْ وَالَّذِينَ هَادُواْ وَالنَّصَارَى وَالصَّابِئِينَ مَنْ آمَنَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ وَعَمِلَ صَالِحاً فَلَهُمْ أَجْرُهُمْ عِنْدَ رَبِّهِمْ وَلاَ خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلاَ هُمْ يَحْزَنُونَ
بیشک جو لوگ ایمان لائے اور جو یہودی ہوئے اور نصاریٰ اور صابی جو اللہ پر اور آخرت کے دن پر ایمان لایا اور اس نے اچھے عمل کئے، تو ان کے لئے ان کے رب کے ہاں ان کا اجر ہے، ان پر نہ کوئی خوف ہوگا اور نہ وہ رنجیدہ ہوں گے
اوپرقرآن کی ایک آیات کا اپنی طرف سے خود ساختہ ترجمہ وتشریح کر کے یہودی، عیسائی ،صابی وغیرہ کو مسلمانوں کی ہی صف میں شامل کردیا
نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لانے کے بارے میں بھی انکے اتنے باطل نظریات ہے کہ مجھھ جیسا کم علم اپنی زباں سے انکے نظریات بیان کرنے سے قاصر ہے کہیں کوئی گستاخی سرزد نہ ہو جائے
میری علماء کرام سے اور اہل علم سے ایک گزارش ہے کہ مجھے بھی 100 فیصد یقین ہے یہ حدیث کے منکر لوگ انکوقرآن سے بھی دلیل دے تو شاید پھر بھی یہ حق کو نہ مانے مگر ایک عام سادہ لو مسلمان جب صرف انکی ہی پوسٹیں پڑھے گا اور اسکے رد میں کوئی علماء حق کا تبصرہ یا تحریر نہ ہو گی تو ایسے عام لوگوں کا یہ کتنی آسانی سے برین واش کرنے میں مصروف ہے
ایک مشورہ اور ایک رائے ہے کیوں نہ ہم ان منکروں کا وہاں وہاں تک پیچھا اور رد کریں جہاں جہاں تک ہماری پہنچ اور ہمت ہے اگر یہ کوئی باطل نظریا نیٹ پر پیش کریں تو اسکی رپلائی میں حق اور سچ بھی تو اسی جگہ پر تحریر ہوتاکہ کوئی قاری صرف انہی کے باطل نظریات پڑھ کر برین واش ہونے سے بچ جائے
میرے محترم مسلمان بھائیوں اسلام علیکم
گزارش عرض یہ کہ دین اسلام پر ہر طرف سے جتنے وار آج کے دور میں ہورہے ہیں شاید ہی کسی دور میں ہوئے ہوں۔۔ نعوز باللہ کہیں پر اس دین کی پہچان ایک شدت پسند دین،،کہیں پر اس دین کی پہچان ایک دہشتگرد دین،، تو کہیں پر اس دین کو نعوزباللہ 1500 سو سال پرانی ایک تہذیب قرار دے کر اس سے جان چھوڑانے کی بات کی جاتی ہے دین اسلام کے خلاف شدت سے جو گروہ خلاف ہے وہ یہودی گروہ ہے ۔۔ صلیبی جنگیں اور دوسری جنگیں لڑھ کر یہودی اور عیسائیوں نے دیکھ لیا کہ ہم مسلمانوں کو طاقت کے زور پر ختم نہیں کر سکتے ۔ پھر ان ظالموں نے پے در پےسازشوں کے جال بچھائے ۔ پہلے مسلمانوں کو رفتہ رفتہ انکے دین اسلام سے دور کیا عریانی وفحاشی پھلا کر جدید تہذیب کے نام پر ، ماڈرن ازم کے نام پر-رفتہ رفتہ جب مسلمان دین اسلام سے دور ہوتا گیا اور صرف اسلامی نام ، اسلامی نکاح ، اسلامی جنازہ اورمسجد کو صرف اللہ کا گھر تصور کرنے کی حد تک ہی رہ گیا تو ان ظالموں نے نام نہاد مسلمانوں کی نسل سے ہی ایسے جاہل ملا،مفکر،اسکالر،اور دین سے بے بہرہ مولویوں کی ایک ایسی فصل تیار کی جو لوگوں کو اصل دین اسلام کی بجائے قبر پرستی ، بدعت اور ایسے اعمال کی طرف لے گئے کہ لوگ جسکو نیک اعمال سمجھ کر ادا کررہے ہیں حقیقت میں وہ ہی سب سے بڑا گناہ اور شرک ہے
آج کل نیٹ پر انہی نام نہاد اسلام کے ٹھیکداروں نے ایک اودھم مچا رکھا ہے ۔۔ اور نئی نسل کو ایک ایسے دین اسلام سے روشناس کروایا جارہا ہے جسمیں نعوزبااللہ حد درجہ گستاخیاں کی جارہی ہے اور دین اسلام کا حلیہ ایسا بگاڑ کے پیش کیا جارہا ہے کہ ایک عام مسلمان جو تھوڑی بھت بھی توحید اور حق کی سمجھ رکھتا ہو گا انکے باطل نظریات پڑھ کراسکا دل خون کے آنسو روتا ہے
کتنی ڈھٹائی اور حوصلے سے اسلام کی نفی اسلام کے ٹھیکدار کے روپ میں ہی کر رہے ہیں کس طرح یہ لوگ قرآن کی اپنی ہی خودساختہ تشریح کرکے عام لوگوں کو اصل دین اسلام سے دور اور احادیث مبارکہ کو 200/300 سال بعد لکھی ہوئی ایک عام تاریخ کی کتاب کہہ کر رد کررہے ہیں
اور تواور ان لوگوں نے کلمہ توحید کا بھی انکار کردیا
2:62 إِنَّ الَّذِينَ آمَنُواْ وَالَّذِينَ هَادُواْ وَالنَّصَارَى وَالصَّابِئِينَ مَنْ آمَنَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ وَعَمِلَ صَالِحاً فَلَهُمْ أَجْرُهُمْ عِنْدَ رَبِّهِمْ وَلاَ خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلاَ هُمْ يَحْزَنُونَ
بیشک جو لوگ ایمان لائے اور جو یہودی ہوئے اور نصاریٰ اور صابی جو اللہ پر اور آخرت کے دن پر ایمان لایا اور اس نے اچھے عمل کئے، تو ان کے لئے ان کے رب کے ہاں ان کا اجر ہے، ان پر نہ کوئی خوف ہوگا اور نہ وہ رنجیدہ ہوں گے
اوپرقرآن کی ایک آیات کا اپنی طرف سے خود ساختہ ترجمہ وتشریح کر کے یہودی، عیسائی ،صابی وغیرہ کو مسلمانوں کی ہی صف میں شامل کردیا
نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لانے کے بارے میں بھی انکے اتنے باطل نظریات ہے کہ مجھھ جیسا کم علم اپنی زباں سے انکے نظریات بیان کرنے سے قاصر ہے کہیں کوئی گستاخی سرزد نہ ہو جائے
میری علماء کرام سے اور اہل علم سے ایک گزارش ہے کہ مجھے بھی 100 فیصد یقین ہے یہ حدیث کے منکر لوگ انکوقرآن سے بھی دلیل دے تو شاید پھر بھی یہ حق کو نہ مانے مگر ایک عام سادہ لو مسلمان جب صرف انکی ہی پوسٹیں پڑھے گا اور اسکے رد میں کوئی علماء حق کا تبصرہ یا تحریر نہ ہو گی تو ایسے عام لوگوں کا یہ کتنی آسانی سے برین واش کرنے میں مصروف ہے
ایک مشورہ اور ایک رائے ہے کیوں نہ ہم ان منکروں کا وہاں وہاں تک پیچھا اور رد کریں جہاں جہاں تک ہماری پہنچ اور ہمت ہے اگر یہ کوئی باطل نظریا نیٹ پر پیش کریں تو اسکی رپلائی میں حق اور سچ بھی تو اسی جگہ پر تحریر ہوتاکہ کوئی قاری صرف انہی کے باطل نظریات پڑھ کر برین واش ہونے سے بچ جائے