• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

گناہوں پر توبہ

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,552
پوائنٹ
641
جی ہاں اللہ تعالیٰ ہر گناہ کو سچی توبہ کے بعد معاف کر دیتے ہیں اور انسان کو توبہ کے بعد اللہ کی طرف سے معافی کی امید ہونی چاہیے ۔ لیکن اگر کسی کا حق مارا ہے یا اس پر ظلم کیا ہے یعنی گناہ حقوق العباد سے متعلق ہے اور اس کا حق واپس کر سکتاہے تو اس کا حق واپس کرے ۔اپنے گناہوں پر شرمندہ ہو۔ آئندہ نہ کرنے کا عزم کرے ۔ اور توبہ میں دیر نہ لگائے یعنی فورا توبہ کرے ۔ارشاد باری تعالی ہے:
{إِنَّمَا التَّوْبَةُ عَلَى اللّهِ لِلَّذِينَ يَعْمَلُونَ السُّوَءَ بِجَهَالَةٍ ثُمَّ يَتُوبُونَ مِن قَرِيبٍ فَأُوْلَـئِكَ يَتُوبُ اللّهُ عَلَيْهِمْ وَكَانَ اللّهُ عَلِيماً حَكِيماً }النساء17
ان لوگوں کی توبہ قبول کرنا اللہ کے ذمہ ہے جو جہالت (یعنی لاعلمی یا جذباتیت) میں کسی برائی کا ارتکاب کر جاتے ہیں اور پھر فورا ہی توبہ کرتے ہیں ۔ ایسے لوگوں کی توبہ اللہ تعالیٰ قبول کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ علم والے حکمت والے ہیں۔
{وَلَيْسَتِ التَّوْبَةُ لِلَّذِينَ يَعْمَلُونَ السَّيِّئَاتِ حَتَّى إِذَا حَضَرَ أَحَدَهُمُ الْمَوْتُ قَالَ إِنِّي تُبْتُ الآنَ وَلاَ الَّذِينَ يَمُوتُونَ وَهُمْ كُفَّارٌ أُوْلَـئِكَ أَعْتَدْنَا لَهُمْ عَذَاباً أَلِيماً }النساء18
اور ان لوگوں کی کوئی توبہ نہیں ہے جو برے اعمال کرتے رہتے ہیں یہاں تک کہ جب ان میں سے کسی ایک کو موت آلیتی ہے تو وہ کہتا ہے کہ میں اب توبہ کرتا ہوں اور نہ ہی ان لوگوں کی توبہ ہے جو کافر ہو کر مرتے ہیں ۔ ایسے لوگوں کے لیے ہم نے دردناک عذاب تیار کر رکھا ہے۔
 
Top