لیکن اپنے اطراف میں نظر ڈالیے ، رسولﷺ کے ماننے والوں کا عمل ان ساری احادیث کے خلاف ملے گا ۔کسی بھی قبرستان میں چلے جائیے ، چند لاوارث قبریں ہی کچی ملیں گی ۔ جن لوگوں کو اولیاء اﷲ اور بزرگ گردانا جاتا ہے ، جنہیں عاشقان رسول کہا جاتا ہے ، فنا فی اﷲ کا درجہ دیا جاتا ہے، انہوں نے اﷲ اور اس کے رسول ﷺ سے کیسا مذاق کیا ہے کہ ان سب کی قبریں پکی ملیں گی ، اور ان پر فن ِتعمیر کے شاہکار ایک سے ایک بَڑ ھیا مزار کی شکل میں نظر آئیں گے ، جنہیں لوگ ''دربار پاک'' اور ''روضہ مبارک'' کہتے ہیں ، جن پر خلقت ہے کہ ٹوٹی پڑتی ہے ۔ کوئی صاحب قبر سے بیٹا مانگتا ہے تو کوئی بیٹی، کوئی اپنی بیٹیوں کی شادی کے لیے التجا کررہا ہے تو کوئی بیماری سے صحت کا خواہاں ہے، کوئی کاروبار میں برکت چاہ رہا ہے تو کوئی روزی میں کشادگی و فراوانی ۔ غرضیکہ ہر طرح کی حاجت براری کے لیے یہاں آکر دہائی دی جاتی ہے۔ بعض لوگ اپنے یہاں آنے کا مقصداس "روضہ اقدس" کی زیارت بتاتے ہیں ۔ زیارت سے متعلق اﷲ کے رسول ﷺکا یہ فرمان ہے: