محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,800
- پوائنٹ
- 1,069
گنج پن سے چھٹکارا پانے کا قدرتی اور گھریلو علاج
کچھ کم خرچ طریقے جو نئے بال اگانے میں بہت مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ فوٹو؛ فائل
کراچی: گنج پن میں مبتلا افراد گنجم حبیبی اور فارغ البال جیسے القابات سے اکثر تنگ آئے رہتے ہیں اور کوشش میں لگے رہتے ہیں کہ کسی نہ کسی طرح ان کے سروں پر بال اُگ جائیں۔
گنج پن کا شکار افراد اس سے جان چھڑانے کے لیے طرح طرح کے مہنگے علاج آزماتے ہیں اور اپنا پیسہ پھونک ڈالتے ہیں حالانکہ کچھ کم خرچ طریقے ایسے موجود ہیں جو نئے بال اگانے میں بہت مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ بتاتے چلیں کہ یہ طریقے حضرات کے علاوہ خواتین کے لیے بھی یکساں طور پر مفید ہیں۔
یہ بات اپنی جگہ کہ پیاز چھیلنے سے آنکھوں میں آنسو آجاتے ہیں لیکن پیاز کا یہی رس کمزور اور جھڑتے بالوں کے لیے اکسیر ہے۔
طبی جریدے کی رپورٹ کے مطابق، گنج پن کے شکار تقریباً ایک ہزار افراد کے سروں میں جب 2 ماہ تک دن میں 2 مرتبہ پیاز کا رس لگایا گیا تو ان میں سے 74 فیصد افراد کے نئے بال اگنے لگے جب کہ ان کے کمزور بال نہ صرف جھڑنا بند ہوگئے بلکہ صحت مند ہوکر تیزی سے بڑھنے بھی لگے۔ واضح رہے کہ سر میں پیاز کا رس لگانے کے ایک سے دو گھنٹے بعد صاف پانی سے سر دھو لینا چاہیے اور اگر شیمپو کی ضرورت محسوس ہو تو کم مقدار میں عام شیمپو استعمال کیا جائے کیونکہ شیمپو کا زیادہ استعمال بھی پیاز کے رس سے حاصل ہونے والے فائدے کو ختم کرسکتا ہے۔
جلد کی شادابی اور تازگی کے لیے گھیکوار کا استعمال عام تجویز کیا جاتا ہے لیکن اگر آپ بالوں کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں تو گھیکوار سے نکلنے والا سبز اور گاڑھا رس بھی آپ کو بہت فائدہ پہنچا سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پہلے سے محفوظ کرکے رکھا ہوا گھیکوار کا رس استعمال کرنے کے بجائے بہتر ہے کہ گھیکوار کا سبز ٹکڑا لے کر اسے درمیان سے کاٹ لیا جائے اور اس سے رس نکال کر سر میں لگایا جائے تو زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔ اس سے بھی نہ صرف نئے بال نکلتے ہیں بلکہ بالوں کی چمک اور مضبوطی میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ البتہ اتنا یاد رکھیے کہ جب گھیکوار کا رس سوکھ جائے تو بالوں کو شیمپو لگائے بغیر، صرف تازہ اور صاف پانی سے دھویا جائے۔
6 ماہ سے ایک سال تک روزانہ صبح و شام ایک ایک کپ سبز چائے پی جائے تو اس سے نہ صرف عمومی صحت اچھی رہتی ہے اور موٹاپا کم ہوتا ہے بلکہ ساتھ ہی ساتھ بال بھی بہتر ہوتے ہیں اور گنج پن میں کمی آتی ہے۔
بالوں کو بہتر بنانے میں کھوپرے کے تیل کا استعمال کسی تعارف کا محتاج نہیں۔ البتہ بہتر ہے کہ کھوپرے کا دیسی تیل استعمال کیا جائے نہ کہ کسی کمپنی کا بنایا ہوا کھوپرے کا تیل۔
یہ اس لیے بھی ضروری ہے کیونکہ کولہو سے نکالے گئے کھوپرے کے تیل میں اس کے تمام قدرتی اجزاء موجود ہوتے ہیں جو بالوں کی خشکی ختم کرنے کے علاوہ انہیں مضبوط بنانے اور نئے بال اگانے میں بھی بے حد مفید ہوتے ہیں۔ البتہ مفید نتائج حاصل کرنے کے لیے آپ کو کھوپرے کا تیل روزانہ پابندی سے استعمال کرنا ہوگا۔
گنج پن دور کرنے کے لیے کھوپرے کے تیل میں آٹا ملا کر پیسٹ بنالیں اور اسے روز رات کو سونے سے پہلے سر پر اچھی طرح لگائیں اور سر پر کوئی کپڑا یا شاور کیپ لگا کر سوجائیں۔ صبح کسی اچھے شیمپو سے بال دھو لیں۔ یہ عمل 6 ماہ سے ایک سال تک جاری رکھنے پر نہ صرف گنج پن دور ہوجائے گا بلکہ بال بھی چمک دار اور مضبوط ہوجائیں گے۔
کچھ کم خرچ طریقے جو نئے بال اگانے میں بہت مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ فوٹو؛ فائل
کراچی: گنج پن میں مبتلا افراد گنجم حبیبی اور فارغ البال جیسے القابات سے اکثر تنگ آئے رہتے ہیں اور کوشش میں لگے رہتے ہیں کہ کسی نہ کسی طرح ان کے سروں پر بال اُگ جائیں۔
گنج پن کا شکار افراد اس سے جان چھڑانے کے لیے طرح طرح کے مہنگے علاج آزماتے ہیں اور اپنا پیسہ پھونک ڈالتے ہیں حالانکہ کچھ کم خرچ طریقے ایسے موجود ہیں جو نئے بال اگانے میں بہت مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ بتاتے چلیں کہ یہ طریقے حضرات کے علاوہ خواتین کے لیے بھی یکساں طور پر مفید ہیں۔
پیاز کا رس:
یہ بات اپنی جگہ کہ پیاز چھیلنے سے آنکھوں میں آنسو آجاتے ہیں لیکن پیاز کا یہی رس کمزور اور جھڑتے بالوں کے لیے اکسیر ہے۔
طبی جریدے کی رپورٹ کے مطابق، گنج پن کے شکار تقریباً ایک ہزار افراد کے سروں میں جب 2 ماہ تک دن میں 2 مرتبہ پیاز کا رس لگایا گیا تو ان میں سے 74 فیصد افراد کے نئے بال اگنے لگے جب کہ ان کے کمزور بال نہ صرف جھڑنا بند ہوگئے بلکہ صحت مند ہوکر تیزی سے بڑھنے بھی لگے۔ واضح رہے کہ سر میں پیاز کا رس لگانے کے ایک سے دو گھنٹے بعد صاف پانی سے سر دھو لینا چاہیے اور اگر شیمپو کی ضرورت محسوس ہو تو کم مقدار میں عام شیمپو استعمال کیا جائے کیونکہ شیمپو کا زیادہ استعمال بھی پیاز کے رس سے حاصل ہونے والے فائدے کو ختم کرسکتا ہے۔
گھیکوار (ایلو ویرا):
جلد کی شادابی اور تازگی کے لیے گھیکوار کا استعمال عام تجویز کیا جاتا ہے لیکن اگر آپ بالوں کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں تو گھیکوار سے نکلنے والا سبز اور گاڑھا رس بھی آپ کو بہت فائدہ پہنچا سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پہلے سے محفوظ کرکے رکھا ہوا گھیکوار کا رس استعمال کرنے کے بجائے بہتر ہے کہ گھیکوار کا سبز ٹکڑا لے کر اسے درمیان سے کاٹ لیا جائے اور اس سے رس نکال کر سر میں لگایا جائے تو زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔ اس سے بھی نہ صرف نئے بال نکلتے ہیں بلکہ بالوں کی چمک اور مضبوطی میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ البتہ اتنا یاد رکھیے کہ جب گھیکوار کا رس سوکھ جائے تو بالوں کو شیمپو لگائے بغیر، صرف تازہ اور صاف پانی سے دھویا جائے۔
سبز چائے:
6 ماہ سے ایک سال تک روزانہ صبح و شام ایک ایک کپ سبز چائے پی جائے تو اس سے نہ صرف عمومی صحت اچھی رہتی ہے اور موٹاپا کم ہوتا ہے بلکہ ساتھ ہی ساتھ بال بھی بہتر ہوتے ہیں اور گنج پن میں کمی آتی ہے۔
کھوپرے کا تیل:
بالوں کو بہتر بنانے میں کھوپرے کے تیل کا استعمال کسی تعارف کا محتاج نہیں۔ البتہ بہتر ہے کہ کھوپرے کا دیسی تیل استعمال کیا جائے نہ کہ کسی کمپنی کا بنایا ہوا کھوپرے کا تیل۔
یہ اس لیے بھی ضروری ہے کیونکہ کولہو سے نکالے گئے کھوپرے کے تیل میں اس کے تمام قدرتی اجزاء موجود ہوتے ہیں جو بالوں کی خشکی ختم کرنے کے علاوہ انہیں مضبوط بنانے اور نئے بال اگانے میں بھی بے حد مفید ہوتے ہیں۔ البتہ مفید نتائج حاصل کرنے کے لیے آپ کو کھوپرے کا تیل روزانہ پابندی سے استعمال کرنا ہوگا۔
گنج پن دور کرنے کے لیے کھوپرے کے تیل میں آٹا ملا کر پیسٹ بنالیں اور اسے روز رات کو سونے سے پہلے سر پر اچھی طرح لگائیں اور سر پر کوئی کپڑا یا شاور کیپ لگا کر سوجائیں۔ صبح کسی اچھے شیمپو سے بال دھو لیں۔ یہ عمل 6 ماہ سے ایک سال تک جاری رکھنے پر نہ صرف گنج پن دور ہوجائے گا بلکہ بال بھی چمک دار اور مضبوط ہوجائیں گے۔
لنک
Last edited: