ہجرت کی ممانعت والی حدیث پر اعتراضات کا جائزہ ، اور""" انما الاعمال""" والی حدیث پر اعتراضات کا مزید جائزہ
بسم اللہ ، و الصلاۃ و السلام علی رسول اللہ ،
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ ،
صحیح ثابت شدہ احادیث شریفہ پر کسی بھی علمی دلیل کے بغیر اعتراض کرنے والے اور اپنے ہم مسلکوں کے علاوہ ہر دوسرے پر الزامات عائد کرنے والے ، حتیٰ کہ صحابہ رضی اللہ عنہم اجمعین سے لے کر آج تک مسلمانوں کے سب ہی علماء پر الزام کرنے والے لوگوں کی طرف سے میرے ایک تھریڈ """:صحیح البخاری کی پہلی حدیث پر اعتراضات کا جائزہ، الحمد للہ یہ حدیث شریف قران حکیم کے عین مطابق ہے:""" جس میں اعتراض کرنے والے کی بددیانتی کو واضح کیا گیا تھا ، اُس تھریڈ میں اُس اعتراض کرنے والے کے اعتراضات کو نشر کرنے والے رانا صاحب نے ایک اور اعتراض بعنوان""" بخاری کی پہلی حدیث انما الاعما ل بالنیات صحابہ دُشمنی پر مشتمل ہے """" دو دفعہ نشر کیا ، جو کہ بالکل سابقہ اعتراضات اور الزامات کی طرح جھوٹ ، بد دیانتی اور قران کریم کی معنوی تحریف پر مبنی ہے ،
میرے الفاظ پر غصہ مت کیجیے گا ، ان لوگوں کے لکھے ہوئے مضامین کے عناوین ہی میرے ان الفاظ کے جواز کے جواز کے لیے کافی ہیں ، اور جو کچھ ان لوگوں نے اپنے ان مضامین میں لکھا ہے وہ تو مجھے اور بھی بہت کچھ کہنے کا حق دیتا ہے ، اس لیے براہ مہربانی پہلے میرا یہ تھریڈ تحمل اور توجہ سے پڑھیے اور پھر فیصلہ کیجیے کہ میں نے جو کچھ ان لوگوں کے لکھے ہوئے کے بارے میں کہا ہے وہ غلط ہے یا درست ،
یہاں اس نئے تھریڈ میں ، میں اُس""" بخاری کی پہلی حدیث انما الاعما ل بالنیات صحابہ دُشمنی پر مشتمل ہے """" نامی مضمون کا جائزہ پیش کر رہا ہوں ، کچھ منطقی طور پر اور زیادہ تر اسلامی علوم کی مقبول کسوٹیوں پر پرکھتے ہوئے ،
یہاں ایک دفعہ پھر انتظامیہ سے گذارش کرتا ہوں کہ میں اپنے اس تھریڈ کو خالص علمی گفتگو والا تھریڈ رکھنا چاہتا ہوں ، لہذا ہرقسم کی کاپی پیسٹ والے مراسلات کو حذف کر دیا جائے ، خواہ پیسٹ کیا گیا مواد کہیں باہر سے لایا جائے یا یہیں سے کسی مراسلے میں سے پیسٹ کیا جائے ،
جس کسی کو جو بات کرنا ہے وہ اپنے الفاظ میں اور انسانوں کی سمجھ میں آ سکنے والے انداز میں ، اسلامی آداب کے مطابق کرے ، اور کسی پر جھوٹی الزام تراشی سے باز رہے ، اور ہمارے أئمہ کرام اور علماء کرام کے بارے میں بھی اپنی ہفویات کو روکے رکھے ، علمی دلائل کے ساتھ جس کی غلطی ظاہر کرنا چاہے کرے ، اِن شاء اللہ ہر بات واضح ہوتی جائے گی ،
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یاد دہانی ::: میرے مضامین میں اردو اور عربی عبارات کو درست طور پر دیکھنے کے لیے درج ذیل فونٹس ضرور انسٹال کر لیجیے ،
Al qalam quran
al qalam quran.ttf - 4shared.com - online file sharing and storage - download - Adil Suhail
al_Mushaf
al_mushaf.ttf - 4shared.com - online file sharing and storage - download - Adil Suhail
Trad Arabic Bold Unicode
Trad Arabic Bold.ttf - 4shared.com - online file sharing and storage - download - Adil Suhail
alvi nastaleeq
Alvi Nastaleeq.ttf - 4shared.com - online file sharing and storage - download - Adil Suhail
اس تمہیدی بات چیت کے بعد اب میں اپنا نیا جواب شروع کرتا ہوں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہجرت کی ممانعت والی حدیث پر اعتراضات کا جائزہ ، اور""" انما الاعمال""" والی حدیث پر اعتراضات کا مزید جائزہ
السلام علی من اتبع الھُدیٰ ،
میرے معرز و محترم کلمہ گو مسلمان بھائیو اور بہنو ، اور دیگر قارئین کرام ،
اللہ سُبحانہ ُ و تعالیٰ کے حبیب ، اللہ تبارک وتعالیٰ کے بعد سب سے بلند ترین درجہ اورسب سے اعلی ترین عِزت و قدر والی شخصیت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کے ظہور مُبارک سے لے کر آج اور تا حال تحریر ھذا ایسے لوگ موجود ہیں جو اللہ کی دُشمنی میں ، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم سے دُشمنی رکھتے ہیں ، اور انداز و اطوار بدل بدل کر ایسے وار کرتے ہیں جن کے نتیجے میں وہ چاہتے ہیں کہ مسلمان خصوصاً اور انسان عموما ًمحمد صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کی شخصیت مبارکہ اور اُن صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کی تعلیمات شریفہ کو درست طور پر نہ جان سکیں ، اور رحمۃ للعالمین ،معلمء انسانیت صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کی دی ہوئی ، دُنیا اور آخرت کی کامیابیوں والی تعلیم و تربیت کی بجائے شیاطین کی راہ پر چلیں ،
کافروں میں سے ایسے بد بختوں کا ظاہر ہونا کوئی عجیب بات نہیں ہوتی ، بہت زیادہ دُکھ ، غصہ اور افسوس اُس وقت ہوتا ہے جب اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کی شخصیت پاک اور تعلیمات شریفہ سے دُور کرنے کی کوشش میں وہ لوگ نظر آتے ہیں جو ہماری ہی صفوں میں شُمار کیے جاتے ہیں ، جو نام و حسب و نسب سے مسلمان ہوتے ہیں ، میں انہیں مسلمانوں کی صفوف اور گنتی میں سے خارج قرار دینے کا حق نہیں رکھتا لیکن یہ ضرور کہتا ہوں کہ اُن لوگوں کی رسول دُشمنی جو کہ شہد میں چُھپائے ہوئے زہر کی سی صُورت میں ہوتی ہے ، اُن لوگوں کی مسلمانی کا پول کھول دیتی ہے ، لہذا ہمیں ایسے لوگوں کی پہچان ہونا چاہیے ، اور ہمیں ہمارے اسلامی علوم کی کسوٹیوں پر پرکھ پرکھ کر ایسے لوگوں کی اُن کاروائیوں کی حقیقت بھی جاننی ہی چاہیے ، جن کاروائیوں کے ذریعے وہ ہمیں ہمارے محبوب ، اللہ کے حبیب محمد صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کی راہ سے ، اُن کی محبت سے دورکرنا چاہتے ہیں ،
ایسے ہی لوگ اُن کافروں اور منافقین کی حوصلہ افزائی کے اسباب میں سے ہیں جنہیں ابلیس اور اس کے پیروکار محمد رسول اللہ صلی علیہ وعلی آلہ وسلم ، و فداہ کل ما رزقنی اللہ کی شان میں گستاخیاں کرنے کے لیے استعمال کر تے ہیں ،
ایسے ہی لوگوں میں سے کچھ وہ ہیں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم کی صحیح ثابت شدہ قولی اور فعلی سُنّت مُبارکہ پر جہالت زدہ اور رسول دُشمنی پر مبنی بے تکے اعتراضات وارد کرتے ہیں ، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کی سُنّت مبارکہ کو جمع کر کے اُن صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کی اُمت کے لیے قیامت تک محفوظ کرنے والوں سے بھی دُشمنی کا مظاہرہ کرتے ہیں ، اور پاک باز اِیمان والوں پر جھوٹے ہونے کے جھوٹے الزاما ت لگاتے ہیں ،
میرے ان الفاظ پر کسی پیشانی پر بل پڑ رہے ہوں تو وہ کچھ دیر تحمل کیے رکھے ، اِن شاء اللہ ، میں اپنی اِن ساری باتوں کو اسلامی علوم کے دلائل کے مطابق ثابت کروں گا ، اور منطقی طور پر بھی اُن ہی لوگوں کی باتوں کے ذریعے ثابت کروں گا ، باذِن اللہ العزیز القدیر ،
یہ لوگ جو """ فہم قران """ ، """ موافق قران """ ، """ مخالف قران """ اور """ صحابہ کی محبت """ وغیرہ جیسے میٹھے الفاظ میں لپیٹ کر """ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم ، و فداہ کل ما رزقنی اللہ کی مخالفت """ کا زہر پھیلا رہے ہیں ، اُس کو واضح کروں گا ، باذن اللہ العزیز القدیر،
اس مضمون میں ، ایک ایسے ہی شخص کے ایک مضمون کا جائزہ پیش کر رہا ہوں ،
اِن شاء اللہ ، یہ جائزہ میں اُس شخص کے مضمون کو کچھ حصوں میں تقسیم کرتے ہوئے ، ہر حصے کے جواب کے طور پر پیش کروں گا،
میرے اِس مضمون میں اُس اعتراض کرنے والے بوہیو نامی شخص کی لکھی ہوئی عبارات ہلکے سرمئی رنگ میں ظاہر کی جائیں گی ،
اُس شخص نے اپنے اس مضمون کا عنوان درج ذیل رکھا ہے ، یا جِس شخص نے یہ مضمون انٹر نیٹ پر ایک دو مقامات پر نشر کیا ہے اُس شخص نے یہ عنوان رکھا ہے :::
""" بخاری کی پہلی حدیث انما الاعما ل بالنیات صحابہ دُشمنی پر مشتمل ہے """"
اللہ تبارک و تعالیٰ پر توکل کرتے ہوئے میں اس عنوان کے جواب میں کہتا ہوں کہ :::
"""""رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کی صحیح ثابت شدہ سُنّت مبارکہ پر اعتراضات ، رسول دُشمنی کا کھلا ثبوت ہے """""،
عنوان بندی کے بعد اُس شخص نے صحیح بخاری شریف کی پہلی حدیث مبارک کچھ اس انداز میں نقل کی ہے """ [FONT=Al_Mushaf]سمعت عمر بن الخطا ب رضی اللہ عنہ علی المنبر یقول سمعت رسول اللہ صلے اﷲ علیہ و سلمیقول انما الاعمال بالنیات وانمالکل امرأ مانویٰ فمن کانت ہجرتہ
‘[FONT=Al_Mushaf]الی دنیا یصیبھا او الی امرأۃ ینکحھا و ہجرتہ[/FONT]‘[FONT=Al_Mushaf] الی مآ ہاجر الیہ ۔[/FONT][FONT=Al_Mushaf]
[/FONT](کتاب بخاری کی پہلی حدیث) """،
[/FONT](کتاب بخاری کی پہلی حدیث) """،
قارئین کرام ، سب سے پہلے تو ایک لطیف لیکن اہم بات کی طرف توجہ مبذول کرواتا چلوں کہ اعتراض کرنے والے شخص نے جو کچھ ادِھر اُدھر سے کاپی پیسٹ کیا ہے ، اور جو کچھ لکھا ہے اُس میں بہت سے غلطیاں ہیں ، جو اس بات کی دلیل ہیں کہ اعتراض کرنے والے کو کچھ ہوش نہیں کہ وہ کہاں کیا نقل کر رہا ہے اور کیا لکھ رہا ہے ، اِن شاء اللہ اس کے ثبوت آپ کو وقتا ً فوقتا ً دِکھاتا رہوں گا ،
سب سے پہلا ثبوت یہ منقولہ بالا اقتباس ہے ، جِس میں حدیث شریف کے متن میں ایک فاش غلطی ہے ، اللہ ہی جانے یہ غلطی وہاں ہے جہاں سے یہ متن نقل کیا گیا ہے ، یا اعتراض کرنے والے کی طرف سے ہے ، بہرحال وہ غلطی یہ ہے کہ """[FONT=Al_Mushaf] فھجرتہُ[/FONT] """ کو """ [FONT=Al_Mushaf]و ہجرتہُ[/FONT] """ لکھا گیا ہے ،
اس کے بعد ، قارئین کرام ایک اور أہم نکتہ ذہن میں رکھتے ہوئے چلیے گا کہ اعتراض کرنے والے نے حدیث شریف کی سند میں صرف ایک ہی راوی کا نام ذِکر کیا ہے ،
کسی دوسرے راوی کا نہیں ، اور اس حرکت کا منطقی نتیجہ یہ ہوا کہ وہ شخص جو بھی الزام لگا رہا ہے وہ اسی ایک راوی پر لگا رہا ہے ، اور اس کا مطمع نفس اسی ایک راوی کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم سے ایسی بات منسوب کرنے والا دِکھانا ہے جو بات اس اعتراض کرنے والے شخص کی جہالت کی بنا پر اسے یوں لگی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم نے نہیں فرمائی ،
ایک دفعہ پھر کہتا ہوں کہ """میرے ان الفاظ پر کسی پیشانی پر بل پڑ رہے ہوں تو وہ کچھ دیر تحمل کیے رکھے ، اِن شاء اللہ ، میں اپنی اِن ساری باتوں کو اسلامی علوم کے دلائل کے مطابق ثابت کروں گا ، اور منطقی طور پر بھی اُن ہی لوگوں کی باتوں کے ذریعے ثابت کروں گا ، باذِن اللہ العزیز القدیر"""
قارئین کرام ،،،اب غور سے دیکھیے کہ وہ راوی کون ہے ؟؟؟؟؟
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کےدوسرے بلا فصل خلیفہ ، امیر المؤمنین عمر ابن الخطاب رضی اللہ عنہ ُ و ارضاہ ، ہی تو ہیں ،
سُبحان اللہ ، دعویٰ کس کے خلاف کیا گیا تھا ، لیکن صحابہ رضی اللہ عنہم اجمعین سے دُشمنی تو مدعیٰ کے ہاں ہی ظاہر ہو گئی ، مزید تفصیل اِن شاء اللہ آگے لکھتا ہوں ،
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میری بات جاری ہے ، اِن شاء اللہ اگلے مراسلات میں اس کی تکمیل ہو گی ، سب ہی محترم قارئین سے گذارش ہے کہ میری بات ختم ہونے تک اپنے جوابات روکے رکھیں ، عین ممکن ہے اُن کی بہت سی باتوں کو جواب میری اگلی گذارشات میں شامل ہو ، والسلام علیکم۔
[/FONT]