محمد آصف مغل
سینئر رکن
- شمولیت
- اپریل 29، 2013
- پیغامات
- 2,677
- ری ایکشن اسکور
- 4,006
- پوائنٹ
- 436
حمد
اس کی صفت ہو کیا بیاں وحدہ لا شریک لہ
مالک ملک دو جہاں وحدہ لا شریک لہ
آسودہ ہے میری نظر جلوۂ لا اِلٰہ سے
ذکر سے اس کے تر زباں وحدہ لا شریک لہ
وہ ہے صفات و ذات میں یکتا، خود اس نے کر دیا
''لیس کمثلہ'' بیاں وحدہ لا شریک لہ
اس کی تجلیات کے ذرے میں زیب آسماں
ماہ و نجوم و کہکشاں وحدہ لا شریک لہ
نمرود کے الاؤ کو اپنے خلیل کے لیے
کر دیا اس نے گلستاں وحدہ لا شریک لہ
رمز دوام ذات ہے سر ہمہ صفات ہے
آیت امرِ کن فکاں، وحدہ لا شریک لہ
تاج و کلاہ و تخت کیا؟ لوح و قلم اسی کے ہیں
جس پر ہوا وہ مہرباں وحدہ لا شریک لہ
تنہا وہ ذاتِ کبریا، حي بھی لا یموت بھی
ہستی اسی کی جاوداں وحدہ لا شریک لہ
حاصل زندگی مرا وہ دم واپسیں کہ جب
ہو بر زبانِ خستہ جاں وحدہ لا شریک لہ
تابشؔ رو سیاہ کو ناز ہے اس کریم پر
رحمت ہے جس کی بے کراں وحدہ لا شریک لہ
(تابشؔ حجازی)