• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ہلاک کرنے اور نجات دینے والے عمل!

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
السلام علیکم ،
حدیث کے مطابق وہ کونسے 3 عمل ہیں ، جو ہلاک کر دینے والے ہیں؟
اور وہ کونسے 3 عمل ہیں ، جو نجات کا باعث ہیں؟
کوئی بھائی اگر اس حدیث کے متعلق جانتے ہیں ، تو فراہم کر دیں۔
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
نہیں بہن۔
حافظ عمران الٰہی
کیا آپ کرسکتے ہیں؟

عَنْ ابی ہریرۃ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " ثَلَاثٌ مُهْلِكَاتٌ شُحٌّ مُطَاعٌ وَهَوًى مُتَّبَعٌ وَإِعْجَابُ الْمَرْءِ بِنَفْسِهِ، وَثَلَاثٌ مُنْجِيَاتٌ خَشْيَةُ اللهِ فِي السِّرِّ وَالْعَلَانِيَةِ، وَالْقَصْدَ فِي الْغِنَى وَالْفَقْرِ، وَكَلِمَةُ الْحَقِّ فِي الرِّضَا وَالْغَضَبِ’’
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:"تین چیزیں ہیں جو نجات دلانے والی ہیں، اور تین ہی چیزیں ہیں جو ہلاک کر دینے والی ہیں۔ پس نجات دلانے والی تین چیزیں تو یہ ہیں: ایک، اللہ کا خوف خلوت میں اور جلوت میں (یا ظاہر میں اور باطن میں)، اور دوسرے حق بات کہنا خوشی میں اور غصہ میں، اور تیسرے میانہ روی خوشحالی میں اور تنگدستی میں۔ اور ہلاک کرنے والی تین چیزیں یہ ہیں: ایک وہ خواہش نفس جس کی پیروی کی جائے، دوسرے وہ بخل کی اطاعت کی جائے(یعنی اس کے تقاضے پر چلا جائے)اور تیسرے آدمی کی خود پسندی کی عادت، اور یہ ان میں سب سے زیادہ سخت ہے۔" (شعب الایمان للبیہقی)
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
عن زائدة بن أبي الرقاد، قال:، ثنا زياد النميري، عن أنس بن مالك، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «ثلاث كفارات، وثلاث درجات، وثلاث منجيات، وثلاث مهلكات. فأما الكفارات فإسباغ الوضوء في السبرات وانتظار الصلوات بعد الصلوات ونقل الأقدام إلى الجمعات، وأما الدرجات فإطعام الطعام وإفشاء السلام والصلاة في الليل والناس نيام، وأما المنجيات فالعدل في الغضب والرضا والقصد في الغنى والفقر وخشية الله في السر والعلانية، وأما المهلكات فشح مطاع وهوى متبع وإعجاب المرء بنفسه»(أخرجه أبو نعيم في الحلية والبزار في المسند
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
عمران بھائی! مذکورہ احادیث کی صحت کیا ہے؟
جزاک اللہ خیرا۔
علامہ البانی نے سب سے پہلے ذکر کردہ احادیث کو حسن قرار دیا ہے
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
عن زائدة بن أبي الرقاد، قال:، ثنا زياد النميري، عن أنس بن مالك، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «ثلاث كفارات، وثلاث درجات، وثلاث منجيات، وثلاث مهلكات. فأما الكفارات فإسباغ الوضوء في السبرات وانتظار الصلوات بعد الصلوات ونقل الأقدام إلى الجمعات، وأما الدرجات فإطعام الطعام وإفشاء السلام والصلاة في الليل والناس نيام، وأما المنجيات فالعدل في الغضب والرضا والقصد في الغنى والفقر وخشية الله في السر والعلانية، وأما المهلكات فشح مطاع وهوى متبع وإعجاب المرء بنفسه»(أخرجه أبو نعيم في الحلية والبزار في المسند
اور اس روایت کو علامہ البانی نے حسن لغیرہ کہا ہے
 
Top