حسن شبیر
مشہور رکن
- شمولیت
- مئی 18، 2013
- پیغامات
- 802
- ری ایکشن اسکور
- 1,834
- پوائنٹ
- 196
بائیس امراض کیسے ختم ہوں، یہ ہلدی کی زندہ کرامات ہیں۔
عربی: عروق الصفر
فار سی: زرد چو ب
سندھی: ہیڈ
انگریزی: Turmeric
اس کا رنگ زرد اور ذائقہ تلخ ہو تاہے ۔ اس کا مزاج گرم اور خشک ہے ۔ اس کی مقدار خوراک ایک ماشہ سے تین ما شہ تک ہے ۔ اس کے درج ذیل فوائد ہیں ۔
(1) آنکھو ں کی بینائی کی تیز کر تی ہے اور آنکھوں کی جملہ بیماریوں میں مفید ہے ۔
(2 ) ہلدی کو دانت درد کے لیے متاثرہ دانت پر رکھ کر چبانا فائدہ مند ہے ۔
(3 )گہرے سے گہرے زخم پر ہلدی کو ہمراہ پانی پتھر پر گھس کر لگانے سے ٹھیک ہو جا تاہے ۔
(4 ) بر ص ( پھلبہری ) کو دور کرنے کے لیے ہلدی کو باریک کرے صبح و شام چا ر ماشہ سفوف ہلدی ہمراہ پانی کھلائیں اور دن میں دو تین بار ہلدی پتھر پر پانی کے ساتھ گھس کر داغوں پر لگانے سے بہت جلد برص دور ہو جاتی ہے ۔
(5 ) جگر کا سدہ کھو لتی ہے۔
(6) ورمو ں کوتحلیل کرتی ہے اورتسکین دیتی ہے ۔ ایسی صور ت میں ہلدی پا نی میں رگڑ کر لیپ کر تے ہیں۔
(7 ) پرانا ناسور بھی ہلدی تین ماشہ دن میں دو تین مرتبہ گھس کرلگانے سے ٹھیک ہو جا تاہے ۔
(8) خارش کو دور کرنے کےلیے پانچ تولہ ہلدی تقریباً چارکلوپانی میں جوش دیں ۔ پانی جب ایک کلو رہ جائے تو اسے چھان کر بو تل میں بند کر لیں ۔ را ت کے وقت متا ثرہ جگہوں پر وہ پانی لگائیں اور صبح نہا لیں ۔ دو تین روز میں افا قہ ہو گا۔
(9) ہلد ی کو بطور ابٹن بھی استعمال کیا جاتا ہے ، اس سے جلد صاف اور نرم ہو جا تی ہے ۔
(10) پرانا سوزاک دور کرنے کے لیے چھ چھ ما شہ ہلدی صبح و شام ہمراہ پانی کھلانا بے حدمفید ہے ۔
(11) ہلدی کو پانی کے ساتھ پتھر پرگھس کر رات کو سوتے وقت لگانے سے چنبل دور ہو جا تاہے ۔
(12) یرقان میں صبح و شام تین تین ما شہ ہلدی ہمراہ پانی یا عرق مکو کھلانا مفید ہے۔
(13)جریان میں بھی ایک ماشہ ہلدی صبح و شام پانی یا دودھ کے ساتھ لینا انتہائی مفید ہے ۔
(14) ہلدی کو گھس کر بواسیر کے مسوں پر لگانے سے جلن یا کھجلی وغیر ہ دور ہو جا تی ہے ۔
(15) سانپ کے ڈسنے کی صورت میں مریض کو پانچ تولہ ہلدی آدھ پاﺅ گرم دودھ میں رگڑ کر تھوڑی تھوڑی دیر بعد پلانے سے م یض جانی خطرے سے محفوظ ہوجا تاہے ۔ اس دوران اسے فوری طور پر ہسپتال آسانی سے لےجایاجاسکتاہے ، لیکن نسخہ ہر دس پندرہ منٹ بعد مریض کو دیتے رہیں۔ اگر ہسپتال نہ جا یا جا سکے تو زہر کے دور ہو نے تک مقدار خوراک پانچ تولہ ہی رکھیں ، بعدمیں پندرہ دن تک تین تین ما شہ ہلدی دودھ کے ساتھ صبح و شام کھلاتے رہیں اور ڈسی ہوئی جگہ پر ہلدی کا لیپ بھی کریں ۔
(16) باﺅلے کتے کے کا ٹنے پر مریض کو ایک تولہ ہلدی پانی کے ساتھ دن میں دو بار کھلا نا مفید ہوتاہے اور کاٹی ہو ئی جگہ پر ہلدی کا لیپ کر نا بھی ضروری ہے۔ اس سے زخم جلدی بھر جاتا ہے۔
(17) چوٹ لگنے یا مو چ آنے کی صور ت میں ہلدی اور چونا ہم وزن رگڑ کر لیپ کر نا مفید ہے ۔
(18) زکام اور نزلہ میں ہلدی کو دہکتے ہوئے کوئلوں پر ڈال کر دھونی لینا مفید ہوتا ہے۔ نزلہ کی شدت فوری طور پر کم ہو جا تی ہے ، مگریہ دھو نی شام کو لینی چاہئے اور دھونی لینے کے بعد دو تین گھنٹے تک کچھ نہیں کھا نا چاہئے۔
(19) چہرے کے دا غ دھبوں کو دور کرنے کے لیے ہلدی میں سرسوں کا تیل ملا کر چہرے پر لگانے سے چہرے کا رنگ نکھر آتا ہے اور دا غ دھبے دور ہو جا تے ہیں ۔
(20) ہلدی کو بھون کر سونٹھ اور چینی ملا کر کھا نے سے جو ڑو ں کا درد دور ہو جا تاہے ۔
(21) ہلد ی خو ن صاف کرتی ہے ، ایک ما شہ ہمرا ہ پانی دس دن تک استعمال کرنا مفید ہے۔
(22) بلغم کو دور کر تی ہے ، جگر اور سینے کو صاف کر تی ہے ۔ بشکریہ حکیم محمود
عربی: عروق الصفر
فار سی: زرد چو ب
سندھی: ہیڈ
انگریزی: Turmeric
اس کا رنگ زرد اور ذائقہ تلخ ہو تاہے ۔ اس کا مزاج گرم اور خشک ہے ۔ اس کی مقدار خوراک ایک ماشہ سے تین ما شہ تک ہے ۔ اس کے درج ذیل فوائد ہیں ۔
(1) آنکھو ں کی بینائی کی تیز کر تی ہے اور آنکھوں کی جملہ بیماریوں میں مفید ہے ۔
(2 ) ہلدی کو دانت درد کے لیے متاثرہ دانت پر رکھ کر چبانا فائدہ مند ہے ۔
(3 )گہرے سے گہرے زخم پر ہلدی کو ہمراہ پانی پتھر پر گھس کر لگانے سے ٹھیک ہو جا تاہے ۔
(4 ) بر ص ( پھلبہری ) کو دور کرنے کے لیے ہلدی کو باریک کرے صبح و شام چا ر ماشہ سفوف ہلدی ہمراہ پانی کھلائیں اور دن میں دو تین بار ہلدی پتھر پر پانی کے ساتھ گھس کر داغوں پر لگانے سے بہت جلد برص دور ہو جاتی ہے ۔
(5 ) جگر کا سدہ کھو لتی ہے۔
(6) ورمو ں کوتحلیل کرتی ہے اورتسکین دیتی ہے ۔ ایسی صور ت میں ہلدی پا نی میں رگڑ کر لیپ کر تے ہیں۔
(7 ) پرانا ناسور بھی ہلدی تین ماشہ دن میں دو تین مرتبہ گھس کرلگانے سے ٹھیک ہو جا تاہے ۔
(8) خارش کو دور کرنے کےلیے پانچ تولہ ہلدی تقریباً چارکلوپانی میں جوش دیں ۔ پانی جب ایک کلو رہ جائے تو اسے چھان کر بو تل میں بند کر لیں ۔ را ت کے وقت متا ثرہ جگہوں پر وہ پانی لگائیں اور صبح نہا لیں ۔ دو تین روز میں افا قہ ہو گا۔
(9) ہلد ی کو بطور ابٹن بھی استعمال کیا جاتا ہے ، اس سے جلد صاف اور نرم ہو جا تی ہے ۔
(10) پرانا سوزاک دور کرنے کے لیے چھ چھ ما شہ ہلدی صبح و شام ہمراہ پانی کھلانا بے حدمفید ہے ۔
(11) ہلدی کو پانی کے ساتھ پتھر پرگھس کر رات کو سوتے وقت لگانے سے چنبل دور ہو جا تاہے ۔
(12) یرقان میں صبح و شام تین تین ما شہ ہلدی ہمراہ پانی یا عرق مکو کھلانا مفید ہے۔
(13)جریان میں بھی ایک ماشہ ہلدی صبح و شام پانی یا دودھ کے ساتھ لینا انتہائی مفید ہے ۔
(14) ہلدی کو گھس کر بواسیر کے مسوں پر لگانے سے جلن یا کھجلی وغیر ہ دور ہو جا تی ہے ۔
(15) سانپ کے ڈسنے کی صورت میں مریض کو پانچ تولہ ہلدی آدھ پاﺅ گرم دودھ میں رگڑ کر تھوڑی تھوڑی دیر بعد پلانے سے م یض جانی خطرے سے محفوظ ہوجا تاہے ۔ اس دوران اسے فوری طور پر ہسپتال آسانی سے لےجایاجاسکتاہے ، لیکن نسخہ ہر دس پندرہ منٹ بعد مریض کو دیتے رہیں۔ اگر ہسپتال نہ جا یا جا سکے تو زہر کے دور ہو نے تک مقدار خوراک پانچ تولہ ہی رکھیں ، بعدمیں پندرہ دن تک تین تین ما شہ ہلدی دودھ کے ساتھ صبح و شام کھلاتے رہیں اور ڈسی ہوئی جگہ پر ہلدی کا لیپ بھی کریں ۔
(16) باﺅلے کتے کے کا ٹنے پر مریض کو ایک تولہ ہلدی پانی کے ساتھ دن میں دو بار کھلا نا مفید ہوتاہے اور کاٹی ہو ئی جگہ پر ہلدی کا لیپ کر نا بھی ضروری ہے۔ اس سے زخم جلدی بھر جاتا ہے۔
(17) چوٹ لگنے یا مو چ آنے کی صور ت میں ہلدی اور چونا ہم وزن رگڑ کر لیپ کر نا مفید ہے ۔
(18) زکام اور نزلہ میں ہلدی کو دہکتے ہوئے کوئلوں پر ڈال کر دھونی لینا مفید ہوتا ہے۔ نزلہ کی شدت فوری طور پر کم ہو جا تی ہے ، مگریہ دھو نی شام کو لینی چاہئے اور دھونی لینے کے بعد دو تین گھنٹے تک کچھ نہیں کھا نا چاہئے۔
(19) چہرے کے دا غ دھبوں کو دور کرنے کے لیے ہلدی میں سرسوں کا تیل ملا کر چہرے پر لگانے سے چہرے کا رنگ نکھر آتا ہے اور دا غ دھبے دور ہو جا تے ہیں ۔
(20) ہلدی کو بھون کر سونٹھ اور چینی ملا کر کھا نے سے جو ڑو ں کا درد دور ہو جا تاہے ۔
(21) ہلد ی خو ن صاف کرتی ہے ، ایک ما شہ ہمرا ہ پانی دس دن تک استعمال کرنا مفید ہے۔
(22) بلغم کو دور کر تی ہے ، جگر اور سینے کو صاف کر تی ہے ۔ بشکریہ حکیم محمود