محترم عسکری صاحب کیاطاغوت کے ادارے میں نوکری کرکے ان سے تنخواہ لیناجائزہے؟ مزیدطاغوت کی وضاحت فرمائیں۔ٰحضرات محترم یہ بھی فرمائیے کہ طاغوت کی سرپرستی میں جہاد کیسا ہے؟؟
محترم عسکری صاحب کیاطاغوت کے ادارے میں نوکری کرکے ان سے تنخواہ لیناجائزہے؟ مزیدطاغوت کی وضاحت فرمائیں۔ٰحضرات محترم یہ بھی فرمائیے کہ طاغوت کی سرپرستی میں جہاد کیسا ہے؟؟
دیکھیے اگر ملازمت ایسی ہے کہ وہ بہ ذاتہ حرام نہیں تو اس میں کوئی حرج نہیں-رہا طاغوت تو اس سے مراد وہ معبود٫متبوع یا مطاع چیز ہےجسے انسان اس کی حد سے بڑھا دے-محترم عسکری صاحب کیاطاغوت کے ادارے میں نوکری کرکے ان سے تنخواہ لیناجائزہے؟ مزیدطاغوت کی وضاحت فرمائیں۔
ماشاءاللہمحترم بھائی اللہ آپ کو ہدایت دے اور آپ کو دین کا فہم سلیم عطا فرمائے اور فتنوں سے محفوظ رکھے۔اوہ اللہ کے بندے یہ تحاکم الی الطاغوت نہیں ہے۔آپ لوگوں کو کیوں گمراہ کر رہے ہو اور نہ ہی انہوں نے یہ کہا کہ ہم فوج کی اے ٹیم ہیں۔بی ٹیم کے سوال پر اے ٹیم کہنے کا انکا مقصد یہ تھا کہ ہم کسی کے لئے کام کرنے والے لوگ نہیں بلکہ خود دین کو سمجھ کر اس پر عمل کرنے والے لوگ ہیں۔ اللہ کے بندے آپ جو غلط فہمی پیدا کرنا چاہ رہے ہو حافظ صاحب نے اسی کی تو نفی کی تھی لیکن آپ کی قسمت کہ آپ حافظ صاحب کی بات کی بجائے، سوال کرنے والے میڈیا کے منفی مقاصد کی پیروی کر رہے ہو ۔جماعت کی مخالفت کرنے والے براء جیسے لوگوں کی یہ بدقسمتی ہے کہ محض اپنی غلط فہمیوں،کفار کے زیر اثر میڈیا پر پر اعتماد کرنے اور دین کے صحیح فہم نہ ہونے کی بناء پران لوگوں کی صف میں شامل ہوجاتے ہیں جو کسی بھی طور جماعت الدعوۃ کے خلاف پروپیگنڈہ میں مصروف ہیں۔حافظ سعید صاحب نے سہیل وڑائچ،یا مبشر لقمان یا ان جیسے دیگر لوگوں کو جو بھی انٹر ویوز دیئے اور ان میں جو بھی تدابیر اختیار کی گئیں وہ اپنی جماعت کی شوری اور علماء سے لمبے چوڑے مشورے کے بعد دیئے اور جو جانتے ہیں وہ جانتے ہیں کہ ایسی تدابیر اختیار کرنا نبی علیہ الصلاۃ و السلام سے ثابت ہے۔یقینا حافظ صاحب کے سامنے ایسی سب باتیں تھی کہ وہ جس میڈیا کو یہ انٹرویوز دے رہے ہیں وہ کفار کے زیر اثر ہے اور یہاں پر کس طرح سے بات ہونی چاہیئے۔اور یہ بھی کہ حقیقت جاننے والے لوگوں کو سیرت کا فہم رکھتے ہوئے یہ سمجھنا چاہیئے کہ کفار کے زیر اثر میڈیا پر اعتماد نہیں کرتے۔واللہ میں سمجھتا ہوں کہ آج جو شخص فتنے سے محفوظ رہا وہ بہت ہی خوشق قسمت ہے۔اللہ تعالی ہم سب کو اپنی عافیت میں رکھے۔باقی یاد رکھیں کہ جو لوگ فتنے سے بچنے کی کوشش کرتے ہوئے الحمدللہ جہاد میں حقیقی قربانیاں پیش کر رہے ہیں تو وہ جس رب کے لئے اپنی متاع عزیز جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں وہ رب انکو اچھی طرح جانتا ہے وہ انکی قربانیوں کو قبول فرمائے گا اور انکے اجر کو ضائع نہیں کرے گا یہ رب العالمین کا وعدہ ہے۔جماعۃ الدعوۃ کو براء جیسے لوگوں سے سرٹیفیکیٹ لینے کی ضرورت نہیں اسلئے اگر براء جیسے لوگ نہ بھی مطمئن ہوں تو کوئی مسئلہ نہیں، ٹھیک ہے کہ غلط فہمی کو دور ضرور کرنا چاہئے لیکن اگر پھر بھی کسی کی غلط فہمی دور نہ ہو تو اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرتے رہنا فتنوں سے اور گمراہیوں سے بچنے والے لوگوں کی علامت ہوتی ہے۔ہمیں اللہ تعالی سے ہر وقت عافیت مانگنی چاہئےکیونکہ اسی کی توفیق سے انسان فتنوں سے محفوظ رہتےہوئے راہ راست پر قائم رہتا ہے۔ میرے محترم بھائی اللہ آپ کو ہدایت دے۔آمین
البتہ اگر آپ کے ذہن میں یہ بات آئے کہ نبی صلی اللہ علیہ و سلم کی سنت سے کیسے ثابت ہے تو بخاری مسلم اور احادیث کی دیگر کتب میں تفصیل سے ہے جاؤ ادھر سے دیکھ لو مختصر یہ کہ محمد بن مسلمہ رضی اللہ عنہ نے کعب بن اشرف کو قتل کرنے کے لئے نبی صلی اللہ علیہ و سلم سے اجازت مانگی تھی کہ میں آپ کے متعلق چند ایسے الفاظ کہہ لیے جائیں جو حقیقت کے برعکس ہوں تو نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے محمد بن مسلمہ رضی اللہ عنہ کو اس کی اجازت دی تھی۔تفصیل احادیث کی کتب میں دیکھی جا سکتی ہے
السلام علیکم:میں اس فورم پر ہوں تو کافی عرصہ سے لیکن فرصت نہ ہونے اور کمپوزنگ کی کمزوری کی وجہ سے کم ہی استعمال کرتا ہوں۔آج فورم کھولا تو ایک موضوع جو کافی عرصہ سے زیر بحث بنا ہوا ہے اور اس میں دانستہ اور غیر دانستہ طور پر بہت سے بھائی میں نا مانوں والا کردار ادا کر رہے تھے۔۔۔بہرحال جو افراد اس بات کو اچھال رہے ہیں کہ امیر جماعۃ الدعوہ حافظ محمد سعید حفظہ اللہ نے امریکہ کے بارے یہ الفاظ کیوں کہے کہ ہماری اس سے کوئی جنگ نہیں ہے۔۔۔۔؟؟؟تو اس بارے دو باتیں عرض کرنی تھیں جو افراد حافظ صاحب کے اس ایک انٹرویو کو ہی بنیاد بنا کر فتوے بازی کر رہے ہیں ان کو امیر جماعۃ الدعوہ کےہماری امریکہ سے کوئی لڑائی نہیں ہے ۔ جماعۃ الدعوۃ کے امیر حافظ محمد سعید کا اعلان