• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ہمیں اللہ کافی ہے

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
توکل کے احکام مومنوں کی صفات اور توکل کے ثمرات

یقننا ہمیں حضرت ابراھیم علیہ السلام جیسا توکل کرنا چاہیے جنہیں جب بھڑکتی آگ میں پھینکا جا رہا تھا تو انھوں نے بس یہی کھا
حسبی اللہ
اور اللہ کا وعدہ ہے جب کوئی اس پر مکمل توکل کرے جیسے کہ توکل کا حق ہے تو اللہ اس کے لیے ضرور کافی ہوجاتا ہے
توکل مومنوں کی عظیم صفت ہے جب انہیں ڈرایا جائے تو وہ ڈرتے نہیں ہیں بلکہ اسی رب پر توکل کرتے ہیں جس پر توکل کرنے کا حق ہے

الَّذِينَ قَالَ لَهُمُ النَّاسُ إِنَّ النَّاسَ قَدْ جَمَعُواْ لَكُمْ فَاخْشَوْهُمْ فَزَادَهُمْ إِيمَاناً وَقَالُواْ حَسْبُنَا اللّهُ وَنِعْمَ الْوَكِيلُ [آل عمران : 173]

(جب) ان سے لوگوں نے آکر بیان کیا کہ کفار نے تمہارے (مقابلے کے) لئے لشکر کثیر) جمع کیا ہے تو ان سے ڈرو۔ تو ان کا ایمان اور زیادہ ہوگیا۔ اور کہنے لگے ہم کو اللّهُ کافی ہے اور وہ بہت اچھا کارساز ہے (۱۷۳)

یہی وہ توکل ہے جو اللہ تعالی کو ھم سے مطلوب ہے
اس لیے اللہ تعالی نے ہمیں حضرت ابراھیم علیہ السلام کے توکل کا قصہ سنایا تاکہ ھم بھی توکل سیکھ سکیں

کیا توکل کے بعد بھی فکر رہتی ہے؟

میں نے کئے لوگوں کو دیکھا ہے جب ان کو کہا جائے توکل کرو تو کہتے ہیں ہاں توکل تو ہے مگر پھر بھی

مگر پھر بھی یھی وہ الفاظ ہیں جو آپ کے توکل کو ناقص کیے ہوئے ہے
کیا مکمل توکل کے بعد مگر کا لفظ کہیں رہ جاتا ہے؟؟؟

ہر گیز نہیں

میں کہونگی اپنے رب پر حضرت ابراھیم علیہ السلام جیسا توکل کر کے تو دیکھیں اسکا وعدہ یقینا سچا ہے
ذرا دیکھیں توکل کرنے والے کے لیے اللہ کا کیا وعدہ ہے ؟

وَمَن يَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّهِ فَهُوَ حَسْبُهُ إِنَّ اللَّهَ بَالِغُ أَمْرِهِ قَدْ جَعَلَ اللَّهُ لِكُلِّ شَيْءٍ قَدْراً [الطلاق : 3]

اور جو اللَّه پر بھروسہ رکھے گا تو وہ اس کو کفایت کرے گا۔ اللَّه اپنے کام کو (جو وہ کرنا چاہتا ہے) پورا کردیتا ہے۔ اللَّه نے ہر چیز کا اندازہ مقرر کر رکھا ہے (۳)


پھر اللہ عزوجل کے اس وعدے کے بعد اگر مگر کیا معنی رکھتا ہے؟؟

اور جس کے لئے اللہ کافی ہوجائے اسے دنیا میں کسی کی حاجت ہی نہیں رہتی





توکل کا ذکر قرآن میں بے شمار جگہ آیا ہے
کہیں حکما اور کہیں مومنوں کے صفات میں اور کہیں ترغیبا


فَإِذَا عَزَمْتَ فَتَوَكَّلْ عَلَى اللّهِ إِنَّ اللّهَ يُحِبُّ الْمُتَوَكِّلِينَ [آل عمران : 159]

اور جب (کسی کام کا) عزم کرلو تو اللّه پر بھروسا رکھو۔ بےشک اللّهَ بھروسا رکھنے والوں کو دوست رکھتا ہے (۱۵۹)


وَعَلَى اللّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُونَ [آل عمران : 122]

اور مومنوں کو اللّهَ ہی پر بھروسہ رکھنا چاہیئے (۱۲۲)



وَتَوَكَّلْ عَلَى اللّهِ وَكَفَى بِاللّهِ وَكِيلاً [النساء : 81]

اور اللّهَ پر بھروسہ رکھو اور اللّهَ ہی کافی کارساز ہے (۸۱)



وَعَلَى اللّهِ فَتَوَكَّلُواْ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ [المائدة : 23]

اور اللّهَ ہی پر بھروسہ رکھو اگر تم صاحبِ ایمان ہو (۲۳)


إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ الَّذِينَ إِذَا ذُكِرَ اللّهُ وَجِلَتْ قُلُوبُهُمْ وَإِذَا تُلِيَتْ عَلَيْهِمْ آيَاتُهُ زَادَتْهُمْ إِيمَاناً وَعَلَى رَبِّهِمْ يَتَوَكَّلُونَ [الأنفال : 2]

مومن تو وہ ہیں کہ جب اللّهُ کا ذکر کیا جاتا ہے کہ ان کے دل ڈر جاتے ہیں اور جب انہیں اس کی آیتیں پڑھ کر سنائی جاتی ہیں تو ان کا ایمان اور بڑھ جاتا ہے۔ اور وہ اپنے پروردگار پر بھروسہ رکھتے ہیں (۲)



وَمَن يَتَوَكَّلْ عَلَى اللّهِ فَإِنَّ اللّهَ عَزِيزٌ حَكِيمٌ [الأنفال : 49]

اور جو شخص اللّهَ پر بھروسہ رکھتا ہے تو اللّهَ غالب حکمت والا ہے (۴۹)


قُل لَّن يُصِيبَنَا إِلاَّ مَا كَتَبَ اللّهُ لَنَا هُوَ مَوْلاَنَا وَعَلَى اللّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُونَ [التوبة : 51]

کہہ دو کہ ہم کو کوئی مصیبت نہیں پہنچ سکتی بجز اس کے جو خدا نے ہمارے لیے لکھ دی ہو وہی ہمارا کارساز ہے۔ اور مومنوں کو خدا ہی کا بھروسہ رکھنا چاہیئے (۵۱)


فَقُلْ حَسْبِيَ اللّهُ لا إِلَـهَ إِلاَّ هُوَ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ وَهُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ [التوبة : 129]

تو کہہ دو کہ اللّهُ مجھے کفایت کرتا ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں اسی پر میرا بھروسہ ہے اور وہی عرش عظیم کا مالک ہے (۱۲۹)


إِنِ الْحُكْمُ إِلاَّ لِلّهِ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ وَعَلَيْهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُتَوَكِّلُونَ [يوسف : 67]

بےشک حکم اسی کا ہے میں اسی پر بھروسہ رکھتا ہوں۔ اور اہلِ توکل کو اسی پر بھروسہ رکھنا چاہیئے (۶۷)


قُلْ هُوَ رَبِّي لا إِلَـهَ إِلاَّ هُوَ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ وَإِلَيْهِ مَتَابِ [الرعد : 30]

کہہ دو وہی تو میرا پروردگار ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں۔ میں اسی پر بھروسہ رکھتا ہوں اور اسی کی طرف رجوع کرتا ہوں (۳۰)


وَمَا لَنَا أَلاَّ نَتَوَكَّلَ عَلَى اللّهِ وَقَدْ هَدَانَا سُبُلَنَا وَلَنَصْبِرَنَّ عَلَى مَا آذَيْتُمُونَا وَعَلَى اللّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُتَوَكِّلُونَ [إبراهيم : 12]

اور ہم کیونکر اللّه پر بھروسہ نہ رکھیں حالانکہ اس نے ہم کو ہمارے (دین کے سیدھے) رستے بتائے ہیں۔ جو تکلیفیں تم ہم کو دیتے ہو اس پر صبر کریں گے۔ اور اہل توکل کو اللّه ہی پر بھروسہ رکھنا چاہیئے (۱۲)

إِنَّهُ لَيْسَ لَهُ سُلْطَانٌ عَلَى الَّذِينَ آمَنُواْ وَعَلَى رَبِّهِمْ يَتَوَكَّلُونَ [النحل : 99]

کہ جو مومن ہیں اپنے پروردگار پر بھروسہ رکھتے ہیں اُن پر اس (شیطان)کا کچھ زور نہیں چلتا (۹۹)


وَتَوَكَّلْ عَلَى الْحَيِّ الَّذِي لَا يَمُوتُ وَسَبِّحْ بِحَمْدِهِ وَكَفَى بِهِ بِذُنُوبِ عِبَادِهِ خَبِيراً [الفرقان : 58]

اور اس اللہ عزوجل پر جو ہمیشہ زندہ رہنا والا ہے بھروسہ رکھو جو (کبھی) نہیں مرے گا اور اس کی تعریف کے ساتھ تسبیح کرتے رہو۔ اور وہ اپنے بندوں کے گناہوں سے خبر رکھنے کو کافی ہے (۵۸)


وَتَوَكَّلْ عَلَى الْعَزِيزِ الرَّحِيمِ [الشعراء : 217]

اور (اللہ عزوجل) غالب اور مہربان پر بھروسا رکھو (۲۱۷)


وَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّهِ وَكَفَى بِاللَّهِ وَكِيلاً [الأحزاب : 3]

اور اللَّه پر بھروسہ رکھنا۔ اور اللَّه ہی کارساز کافی ہے (۳)



وَمَا عِندَ اللَّهِ خَيْرٌ وَأَبْقَى لِلَّذِينَ آمَنُوا وَعَلَى رَبِّهِمْ يَتَوَكَّلُونَ [الشورى : 36]

اور جو کچھ اللَّه کے ہاں ہے وہ بہتر اور قائم رہنے والا ہے (یعنی) ان لوگوں کے لئے جو ایمان لائے اور اپنے پروردگار پر بھروسا رکھتے ہیں (۳۶)


وَعَلَى اللَّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُونَ [المجادلة : 10]

تو مومنو کو چاہیئے کہ للَّه ہی پر بھروسہ رکھیں (۱۰)


اللَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ وَعَلَى اللَّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُونَ [التغابن : 13]

اللَّه (جو معبود برحق ہے اس) کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں تو مومنوں کو چاہیئے کہ اللَّهُ ہی پر بھروسا رکھیں (۱۳)


اللهم أنت ربي ، لا إله إلا أنت . عليك توكلت وأنت رب العرش العظيم


اے اللہ آپ میرے رب ہیں کوئی الہ نہیں آپ کے سواء میں آپ پر توکل کرتی ہوں اور آپ ہی عرش عظیم کے رب ہیں


حسبي الله لا اله الا هو عليه توكلت وهو رب العرش العظيم​
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
جزاک اللہ عامر بھائی بہت ہی اچھی تحریر ہے۔ لیکن مصنف کون ہے ؟ اس کا حوالہ کہیں نہیں دیا۔ ازراہ کرم اگر معلوم ہو کہ یہ تحریر کہاں سے لی گئی ہے تو اس کا لنک دے دیجئے گا۔ جیسا کہ ہمارے محدث فورم کے قوانین میں یہاں بیان ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
جب بھی مجھے کوئی مصیبت آتی ہے تو میں "حسبي الله " کا ورد کرتا ہوں، اور دل ہی دل میں الله کو یاد کرتا ہوں، اس سے یہ محسوس ہوتا ہے کے میرے معاملے میں الله کافی ہو جائیگا ان شاء الله.
الله تیرا شکر ہے، الحمدللہ
 
Top