گڈمسلم
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 10، 2011
- پیغامات
- 1,407
- ری ایکشن اسکور
- 4,912
- پوائنٹ
- 292
Good Muslim sahab hamari Taqleed par koi baat kiye baghair janay aap ko kiun deegar abhaas par sawalat k anbaar laganay ki jaldi hai.
محترم صوفی صاحب یہ سوالات اس لیے آپ سے ساتھ ساتھ پوچھے اینڈ کیے اینڈ آپ کے علم میں لائے جارہے ہیں۔ کیونکہ ان کو سمیٹتے ہوئے ہی ہم کسی خاص نتیجہ تک پہنچ پائیں گے۔ ورنہ بہت ساری باتیں، اشکالات وابہامات مزید رہ جائیں گے۔ اگر ان پر پھر باتیں ہوئیں تو تکرار کے ساتھ وقت کا ضیاع بھی ہوگا۔۔ اس لیے میرے خیال میں جو باتیں ہم پیش کرتے جارہے ہیں۔ اسی حوالے سے جو سوال بھی اٹھے اس کو حل کرتے جانا ہی بہتر عمل ہوگا۔Dikhiye Good Muslim sahab aik dafa hum Taqleed jo amalan hamaray yahan raij hai uska tain karlain tu baqi k sary abhaas khud hi hal hote chaly jainge.
جی محترم ہم اسی کو ہی حل کرنے کےلیے اس سے متعلقہ سوالات بھی جاننے کی کوشش کررہے ہیں۔ اس لیے گھبرائیے مت۔
Aapko najane ghair mutaliq abhaas par meri wazahaton ki zaroorat kiun hoti hai. Aur wazahatain bhi aisi k jo mazeed 5 ya 6 naye sawalat ko janam deti chali jatain hain phir aapko unki wazahat matloob hoti hai.
1۔ پہلی بات غیر متعلق بات ہوتی نہیں۔ آپ غیر متعلق غیر متعلق کی رٹ کس وجہ سے لگانا شروع ہوگئے ہیں۔ مجھے بخوبی علم ہے۔ اللہ کے فضل سے۔۔
2۔ تاکہ مالہ وماعلیہ اور اس سے ملتی جلتی باتوں اینڈ مؤقفوں پر بھی آپ کا نقطہ نظر میرے سامنے آتا جائے۔
3۔ جتنا سوال پوچھا جائے آپ صرف اس پر وضاحت پیش کردیا کریں۔ اگر آپ کی وضاحت سے مزید کسی بات کی وضاحت مطلوب بھی ہوئی تو میں خود پوچھ لونگا۔ ان شاءاللہ۔۔ آپ کو فکر کرنے کی ضرورت نہیں
Akhir hum barah e raast Taqleed par apne kiye huwe tareefat ki roshni main kab bahas ka aghaaz karenge.
جناب اسی پر ہی بات کررہے ہیں۔ آپ کو غلط فہمی ہو رہی ہے۔ تھوڑا انتظار فرمائیں۔ سب سامنے آجائے گا کہ کس پر بات ہورہی تھی۔ Aap meri tarif k naqais bayan kijye main unki wazahat kardonga.
آپ نے جب تعریف پیش ہی نہیں کی تو میں کس پر نقص بیان کروں ؟۔۔ آپ نے تعریف نہیں وضاحت پیش کی ہے۔۔ اور یہ وضاحت بھی آپ کے ذہن کی اختراع ہے۔ بےثبوتی۔۔۔ تقلید جیسے اختلافی موضوع پر آپ کی وضاحت قابل حجت ہے بھی کہ نہیں؟۔۔ آپ کس حیثیت (مجتہد یا کچھ اور) کے مالک ہیں؟۔۔ اور آپ کی وضاحت آپ کی پارٹی تسلیم کرے گی بھی کہ نہیں؟ یہ بھی باتیں ہونگی۔ لیکن فی الحال نہیں۔۔ کیونکہ آپ ایک اختلافی موضوع پر فقہ حنفی کا مؤقف پیش کرنے جارہے ہیں۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ آپ کچھ اور وضاحتیں پیش کریں اور آپ کے مذہب کے جید علماء کچھ اور پیش کرکے گئے ہوں۔۔Jaise k aapki tareef par mera ye aiteraaz hai k Quran o Hadees k khilaaf baat manna Bilkol taqleed hai hi nahi, hum aise amal ko kufar samajhte hain
جب آپ نے یہ بات کی کہ ہم قرآن وحدیث کے خلاف بات ماننے کو کفر کہتے ہیں۔ تو میں نے بھی لکھا تھا کہ آپ اس بات پر قائم رہنا۔۔ آپ کو بہت سارے مسائل پر نشاندہی کروائی جائے گی جو سراسر قرآن وحدیث کے خلاف ہونگے اور آپ لوگ انہیں تسلیم بھی کرتے ہیں۔۔فی الحال آپ کے اصرار پر آپ کی پیش کردہ تعریف کے حوالے سے ہی بات کرتے ہیں۔ آخر میں لگایا گیا نوٹ صرف آپ کی تعریف پر مشتمل ہے۔ Hum jis ko taqleed samjhte hain wo kuch aur hai, jisko aap taqleed samjhte ho wo kuch aur hai. Jab itni baat maloom huwi k hamara aapas main taqleed se mutaliq tasawur hi juda juda hai tu humain pahle apne ghalat tasawur ki islaah karni chahye
جزاک اللہ خیرا آپ کی بات درست ہے۔کہ ہم پہلے تقلید بارے ایک تصور قائم کرلیں۔آپ کس کو تقلید سمجھتے ہیں؟ اور ہم کس کو تقلید سمجھتے اینڈ کہتے ہیں۔یہ جاننا ضروری ہے۔۔۔ محترم بھائی ہم جس چیز کو تقلید سمجھتے ہیں وہ میں نے بیان کردی کہ ہم ’’ قرآن وحدیث کے خلاف کسی کی بات ماننے کو تقلید کہتے ہیں ‘‘ جس کے جواب میں آپ نے فرمایا کہ ’’ ہم اس کو کفر سمجھتے ہیں‘‘۔ آپ کے اس کفر کہنے پر میں نے آپ کو کہا کہ آپ انتظار بھی فرمائیں اور اپنے ان الفاظ پر قائم بھی رہنا۔ محترم بھائی میری بات مختصر مگر جامع اور عام فہم ہے۔۔ یعنی مزید عام فہم انداز میں اگر کہا جائے تو یوں ہوگا کہ اکراہ، جہالت، لاعلمی کو مدنظر رکھتے ہوئے قرآن وحدیث کے خلاف اگر کسی کی بات مان لی جائے تو وہ تقلید کہلائے گی۔ ۔میری تقلید پر وضاحت مختصر کے ساتھ جامع ہے اور اس میں کسی شئے کا ابہام بھی نہیں اس لیے تو آپ نے قبول کرتے ہوئے کہہ دیا کہ ہم ایسی تقلید کو کفر کہتے ہیں۔۔ آپ کے اس مؤقف کی میں بھی تائید کرتا ہوں۔
Hum safaid ko safaid kah rahe hain jabkay aap siyah ko safaid samajh rahe hain.
آپ سفید کو سفید صرف کہہ رہے ہیں۔۔ جناب۔۔ آپ جس سفید کو سفید کہہ رہے ہیں وہ حقیقت میں سیاہ کو سفید کہنے کے مترادف ہے۔۔ ہم آپ کو اور آپ کے ساتھ سادہ لوح عوام کو یہ بتلانے کی کوشش کررہے ہیں کہ آپ لوگ یہ ڈھنگ کھیل رہے ہیں یعنی سیاہ کو سفید کہنےوالا۔۔ اب ہماری اس کاوش پر ہمیں ہی الزام دیا جارہا کہ ہم لوگ سیاہ کو سفید سمجھ رہے ہیں۔۔ ویسے سمجھداروں کےلیے اشارہ ہی کافی ہوتا ہے۔ Is liye pahle bunyaad ki islaah kar lain jis par aap ne aarhi tirch aur teerhi meerhi bosida imaarat banayi huwi hai. Umeed hai aap mere maqsad tak pohnch gaye honge .o
ہماری عمارت نہ ٹیڑھی میڑھی ہے اور نہ بوسیدہ ہے۔ اللہ کے فضل سے صاف شفاف ہے۔۔۔ کہ قرآن وحدیث کے خلاف بات ماننے کو تقلید کہتے ہیں۔۔ جب آپ نے اس بات کا اقرار کرلیا کہ ہم بھی ایسی تقلید کو کفر کہتے ہیں۔۔ تو پھر میری بات جب ٹیڑھی میڑھی اور بوسیدہ ہے تو آپ نے اتفاق کیوں کیا ؟ ۔۔۔ جناب لکھتے ہوئے کچھ غور کے ساتھ توجہ ملحوظ رکھا کریں۔۔ شکریہ۔۔۔ ایک بات سے اتفاق بھی کیا جارہا ہے اور اسی بات کے حوالے سے یہ بھی کہا جارہا ہے کہ وہ ٹیڑھی میڑھی اور بوسیدہ بھی ہے۔۔بہت خوبDikhye aap samne ki baat (taqleed ki jo haqeeqat maine bayan ki hai) ko chor kar apne hadshaat ko pahle hal karna chahte hain.
آپ نے جو تقلید کی حقیقت بیان کی ہے۔۔ اور آپ کے علماء تقلید پر جو کچھ لکھ کر گئے ہیں۔۔ اس کا موازنہ پیش کیا جائے گا۔ ان شاءاللہ ۔۔۔ لیکن جن باتوں کو خدشات کا نام دے رہے ہیں ان کا جاننا بھی ضروری ہے۔۔Waisy agar aap ki baat karne tariqa yahi ho tu aap kam az kam mujh par itni mehrubani farmalia karain k aap sawalat k silsila khatam kardain. Aur apne sawalat jin ko aap nukaat kahte hain unhain aap sahih sahih likh dein agar mujhe aap k tasawur se ikhtilaf huwa tu bata donga, nahi tu ittefaq karta jaonga.is tarah aap sawal karne se bach jainge aur mujhe aap ka nukta nazar samjhne main asani rahigi aur kisi ik nuqtay main sawal o jawab main masroof hone se bach jainge. Ab aap k nukaat ki taraf ata hon .o
1۔ یہ مہربانی آپ نے اپنے اوپر سے خود ختم کر رکھی ہے۔کیونکہ آپ نے اپنی پوسٹ میں ہی کہہ رکھا ہے کہ اگر تقلید کو سمجھنا ہے تو مجھ سے بات کرو۔ اس لیے میں آپ سے سمجھنے کی کوشش کر رہا ہوں۔ اور جو سوالات پیش آرہے ہیں وہ بھی پیش کرتا جارہا ہوں۔ تاکہ آپ سے ایک بار اچھی طرح تقلید کو سمجھ لوں۔2۔ آپ کو میری باتوں سے اتفاق کرنے کی ضرورت نہیں۔ کیونکہ میں تقلید کو جو سمجھتا تھا وہ جب میں نے پیش کی تو آپ اس سے متفق ہوگئے۔ اس لیے اب میری کن باتوں سے اتفاق کرنا چاہتے ہیں ؟ جناب اب تو صرف میں آپ سے پوچھونگا۔ اور آپ نے جواب دینا ہوگا۔۔
3۔ میرا نقطہ نظر جو تھا وہ میں نے پیش کردیا اور آپ نے اسی نقطہ پر کہہ دیا کہ ہم اس کو کفر کہتے ہیں۔ مزید میرے کن نقاط سے آپ اتفاق کرنا چاہیں گے۔؟۔۔ جناب یہاں پر بات آپ مجھے سمجھا رہے ہیں اور میں سمجھ رہا ہوں۔۔آپ جو سمجھ جائیں گے اس سے متعلقہ جتنے بھی سوالات جنم لے رہےہونگے۔۔ اس کے جوابات بھی آپ کو دینا ہونگے۔۔فتدبر
1- nazar o istidlaal wale masail wo hote hain jab kisi masla main nasoos mutaariz hon ya nas muhtamil ho ya masala ghair mansoos ho . Aise masail pahle bhi paish aa chuke hain aur ainda bhi paish ate rahenge.
1۔معترض اور محتمل نصوص پر عمل کرنے کو آپ کے علماء تو تقلید نہیں کہتے ؟ ۔(اگر آپ کو معلوم نہ ہو تو ہم سے پوچھ لینا)۔ تقلید کیوں نہیں کہتے۔؟ وجہ یہ ہے کہ نص پر عمل آپ کے علماء کے ہاں بھی تقلید نہیں کہلاتا۔۔اور جب ایک نص دو طرح کے مسائل کی متقاضی ہوتی ہے تو یہ دونوں مسائل نص سے ہی اخذ کیے جارہے ہوتے ہیں۔۔بنیاد نص ہوتی ہے۔۔خیالی پلاؤ نہیں۔۔۔ (رہی بات اخذ شدہ دو مسائل میں سے راجح ومرجوح کی یہ الگ بحث ہے)۔ اور نص پر عمل کو آپ کے علماء بھی تقلید نہیں کہتے۔۔۔تو پھر آپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ ایسی نصوص پر عمل تقلید کہلائے گا ؟ 2۔ معترضہ ومحتملہ مسائل کی وضاحت پر آپ سے متفق ہوں کے پہلے بھی پیش آچکے ہیں اور آئندہ بھی پیش آتے رہیں گے۔۔ یہاں پر آپ سے یہ سوال پوچھا جائے گا کہ اگر آئمہ اربعہ میں سے کسی پر کسی امام کی تقلید واجب کردیتے ہیں تو اس طرح کے مسائل جب آئمہ اربعہ کی زندگیوں میں پیش آتے رہے تو وہ ان کا حل بتلاتے رہے اور ان کے مقلدین ان کی تقلید میں اس پر عمل کرتے رہے لیکن اگر آج جب اس طرح کے مسائل سے ہمارا سامنا ہوگا آئمہ اربعہ میں سے کوئی زندہ نہیں سب اللہ کو پیارے ہوچکے ہیں تو پھر ہم کس کی تقلید کریں گے؟۔۔ اس کا جواب تیار کرلیں۔۔ایڈوانس میں سوال دے رہا ہوں۔
Good Muslim sahib apne sawal ka hamare tareef k tanazur main taluq zara wazih karna pasand farmainge khasoosiat se maazi aur ainda k pesh amda masail k hawalay se hamari tareef ka kia bunyadi nata aap ne bunaa hai wo apni tahreer main hum par zaroor ashkara kijye .o
1۔ میرے سوال کا آپ کی پیش کردہ وضاحت سے کیا تعلق ہے۔۔ آپ اپنے ان الفاظ کو سامنے رکھ کر تعلق جوڑ سکتے ہیں۔۔ ’’ jab nasoos main nazar o istidlaal se hum masail ka istinbaat nahi kar sakt ‘‘ جب آپ غور کریں گے تو آپ کو معلوم ہوجائے گا کہ گڈمسلم صاحب کے سوال کا میری پیش کردہ وضاحت سے کیا تعلق ہے۔2۔ آپ نے تعریف کی ہی نہیں بلکہ آپ کے بقول آپ نے اس تقلید کی گراؤنڈ ریلیٹی بیان کرنے کی کوشش کی ہے جو آپ کی سمجھ میں احناف کے ہاں رائج ہے۔ جو آپ نے وضاحت پیش کی ہے آپ کے علماء اس کو تقلید نہیں کہتے۔ کیونکہ نہ نص پر عمل تقلید کہلاتا ہے۔ نہ عامی کا عالم سے پوچھ کر عمل کرنا تقلید کہلاتا ہے۔۔ نہ قاضی کا گواہوں کی گواہی پر عمل کرکے فیصلہ کرنا تقلید کہلاتا ہے۔۔پوسٹ کے آخر میں اس بات کو وضاحت آپ کے ہی مذہب کی کتب کی روشنی میں موجود ہے۔ دیکھ لیں۔۔۔ اس لیے میں نے آپ کی وضاحت کا جو بنیادی ناطہ بُنا ہے۔۔ وہ یہ کہ آپ تقلید سے بالکل ناواقف ہیں۔۔ آپ کو پتہ ہی نہیں کہ تقلید ہوتی کیا ہے؟۔۔لیکن ابھی ابتداء ہے۔۔ آپ سے جب سمجھنے کا موقع ملے گا تو پھر اس بات کا انکشاف ہوگا کہ آپ کو تقلید کا کچھ پتہ بھی ہے کہ نہیں ؟
2- dosre nuktay main aap ne taqleed shaksi ko Quran k ayat ki rosshni main manne se inkaar kiya hai.Main samjhta hon ye achi pesh raft hai
1۔جب تعلیمات شرعیہ میں ہمیں کہیں بھی اس بات کا ثبوت نہیں ملتا کہ عامی کو اہل الذکر میں سے کسی ایک کا ہی پابند کردیا جائے۔(اگر آپ کی نظر میں ہے تو ضرور لاکر میرے علم میں اضافہ کرنا) ۔ بلکہ اللہ تعالیٰ نے مطلق کہا ہے کہ عامی اہل ذکر سے سوال کریں۔ اور عامی کا اہل ذکر سے سوال کرنا آپ کے علماں کے ہاں تقلید کہلاتا ہی نہیں۔۔ اس لیے یہ تقلید نہیں بلکہ نص پر عمل ہے اور نص پر عمل اتباع کہلاتا ہے تقلید نہیں۔۔اس بات کو آپ کے علماء بھی مانتے ہیں۔۔ اب آپ مجھے بتائیں کہ آپ نص پر عمل کو تقلید کہتے ہیں یا اتباع ؟2۔ اس پیش رفت کو آپ غلط راستہ دے رہے ہیں۔۔ جو آپ سمجھ رہے ہیں وہ اتنی آسانی سے سمجھنے والی نہیں ہے۔۔مزید آسان الفاظ میں سمجھ لیں اور پھر پیش رفت پر مزید پیش رفت پیش کردینا کہ ’’ جب اللہ تعالیٰ نے عامی کو کسی ایک کا مقید نہیں ٹھہرایا تو پھر ہم عامی کو کسی ایک تک محدود کیوں کریں ؟ ۔۔ یہ نقطہ آپ کو سمجھانے کی کوشش کی تھی۔۔ جس کو آپ نے سمجھا تو نہیں لیکن رزلٹ کچھ اور سامنے لانے کی کوشش کی۔
is lihaaz se k aap aik lihaaz se taqleed ka ghair shaoori iqraar kar rahe ho, agar chay wo taqleed mutlaq ho.
تقلید مطلق اور تقلید مقید ۔۔ اگر آپ یہ سمجھ رہے ہیں کہ میں قرآنی حکم ’’ اگر تم نہیں جانتے تو اہل علم سے پوچھ لو ‘‘ سے مطلق تقلید کا جواز لے رہا ہوں۔۔ تو برادر یہ نص سے عامی کو حکم ہے۔۔ اور یہ حکم اللہ تعالیٰ نے دیا ہے۔۔ اور نص پر عمل تقلید نہیں۔۔ تو پھر آپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ میں تقلید کا اقرار کر رہا ہوں۔۔ اقرار تب آپ کہہ سکتے ہیں جب آپ بادلائل یہ ثابت کردیں گے کہ نص پر عمل تقلید کہلاتا ہے۔۔ میں اور آپ کے علماء نص پر عمل کرنے کو جب تقلید کہتے ہی نہیں تو پھر آپ کی بات بھی بےکار ہے۔۔لیکن اگر آپ نص پر عمل کو تقلید کہتے ہیں تو آپ کو ثابت بھی کرنا ہوگا۔Waisy taqleed shaksi se mutaliq aap ki maloomat naqis hain. ya tu aap ijma ko nahi mante ya aap wajib k darajat se na waqfiat ki bina par ye baat kar rahe hain. Bawajood is sab k aik hosla afza baat ye hai k aap kisi darje main taqleed k qail hain, jis ko taqleed ghair shaksi kahte hain.o
1۔ میری معلومات تقلید شخصی سے متعلق کس حدتک ہیں۔ جب مہذب انداز سے بات ہوتی رہی تو ان شاءاللہ سب سامنے آجائے گا۔ 2۔ میں اجماع کا منکر نہیں
3۔ میں کسی بھی درجے میں تقلید کا قائل نہیں۔۔ جس درجے میں آکر آپ تقلید کو واجب ٹھہرانے کی کوشش کرتے ہیں اصل میں وہ امر رب ہے۔۔جو نص سے ثابت ہے اور نص پر عمل تقلید نہیں۔۔ اس لیے آپ یہ نہیں کہہ سکتے کہ میں کسی درجے میں تقلید کا قائل ہوں۔۔۔
3 - is baar aap ne phir taqleed shaksi par aiteraaz uthaya hai k aami ko kaise pata chalega k masla usi mujtahid ka hai? Bhai jis aami ko hadees k baab main ksi aik naqid k qol par aitemad karna parta hai, kiunke bechara isi ka mukalif hai. Yahi surat wahan bhi samjh lijye.
تو جب یہ صورت ہے تو پھر عامی پر ایک چیز کو فرض وواجب کرنے کا مقصد ؟۔۔ کیونکہ جب عامی کو معلوم ہی نہیں کہ جس شخص کی تقلید کا بوجھ مجھ پر لاد دیا گیا ہے۔۔ حقیقت میں اس شخص کی تقلید میں کر بھی رہا ہوں کہ نہیں؟ تو پھر فرض یا واجب ٹھہرانے کی لاجک مجھے سمجھ نہیں آئی؟۔۔ کیا آپ سمجھا سکتے ہیں؟ ۔۔عامی مطلق طور اہل ذکر سے سوال کرتا پھرے یا ایک ہی شخص سے سوال کرے۔۔ دونوں صورتیں ہی عامی کےلیے برابر ہیں۔۔تو پھر تقلید واجب و تقلید فرض کہاں گئی ؟Waise aap apne is nukte ko hamari pesh karda tareef k meezan main zaroor parkhiye aur inka bahmi taluq hum par aashkar kijye. o
اس نقطے کا آپ کی پیش کردہ وضاحت سے تعلق یوں ہے کہ آپ عامی کےلیے صرف آئمہ اربعہ کی تقلید کے وجوب کے قائل ہیں۔۔ جب عامی پر مجتہدین میں سے کسی ایک کی تقلید کو واجب ٹھہرایا جارہا ہے۔۔ اور اس عامی کی حالت یہ ہے کہ اس کو اس بات تک کا پتہ نہیں چلتا کہ میں اسی ہی بندے کی تقلید کررہا ہوں یا مجھ سے جھوٹ بولا جارہا ہے۔۔ آپ جس عمل کو تقلید کہہ کر عامی پر واجب کررہے ہیں۔۔ اسی وجوب کے جاننے سے عامی قاصر ہے۔۔لہٰذا گرزے ہوئے مجتہدین میں سے عامی پر کسی ایک مجتہد کی تقلید کو واجب قرار دے دیا جائے۔۔ یا موجودہ دور کے مجتہدین میں سے کسی ایک مجتہد کی تقلید عامی پر واجب کردی جائے۔۔عامی کےلیے دونوں صورتیں برابر ہیں۔۔ جب دونوں صورتیں عامی کےلیے برابر ہیں تو پھر آئمہ اربعہ کی تقلید کا ڈھنڈورا عامی کےلیے چہ معنیٰ ؟؟۔۔ اب آپ بات سمجھ گئے ہونگے۔۔یہاں پر میں نے ایک بات ماقبل پوسٹ میں یوں لکھی تھی۔ ’’ اور دوسری بات جو قابل غور ہے کہ جب عامی کو ایک چیز کا پتہ ہی نہیں تو پھر وہ چیز اس پر شرعی طور فرض اور واجب کیسے ہوسکتی ہے؟ ‘‘جاری ہے؟