ساجد تاج
فعال رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 7,174
- ری ایکشن اسکور
- 4,517
- پوائنٹ
- 604
ہم تو محبت میں بھی توحید کے قائل ہیں
الحب للہ و البغض للہ۔ یعنی اللہ کے لئے محبت اور اللہ کے لئے دشمنی۔ یہ تو دین اسلام کی اساس ہے۔ اوراسی لئے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کسی کو بھی خاطر میں نہ لاتے تھے۔ یہاں تک سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ نے اپنے ماموں کو غزوہ بدر میں قتل کیا جو کہ ’’کافر‘‘ تھے۔ اور سیدنا ابوعبیدہ بن الجراح رضی اللہ عنہ نے اپنے سگے باپ کو غزوہ بدر میں ’’قتل‘‘ کیا …؟؟؟؟؟؟؟ … آخر کیوں! !۔ کیونکہ ماں باپ، بہن بھائی، بیوی بچے، برادری قوم ، پیر فقیر، درویش، ولی، امام، صحابی، حتی کہ رسول اللہ سے بھی زیادہ محبت کا حقدار صرف اور صرف ’’اللہ‘‘ ہے۔ … کیونکہ ’’والذین اٰمنوا اشد حب للہ۔
کسی کی تنقیص کرنا یا کسی پر تنقید کرنا مقصود نہیں ہے۔ انسان جس سے بھی محبت کرے، حتی کہ رسول اللہ ﷺ سے بھی محبت کرے گا تو اللہ عزوجل احکم الحاکمین، اللہ خالق و مالک کی محبت کے تابع ہو گی تو ’’توحید‘‘ کے تقاضے پورے ہوں گے۔ اور اگر اس محبت میں کسی بھی طرح کی کمی یا نقص ہو تو ’’توحید الٰہی‘‘ کے تقاضے ہرگز ہرگز پورے نہیں ہوں گے۔
میں اپنے آپ کو ٹٹولوں۔ آپ اپنے آپ کو ٹٹولیں اور جہاں کہیں بھی ’’حب للہ‘‘ میں کمزوری نظر آئے اس کو دور کریں۔ شکریہ۔