ابو زینب بھائی مجھے تہذیب سکھلانے کا کام آپ کو کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔کیونکہ ابھی آگے چل کر بہت سے مقامات ایسے آئیں گے جہاں میں آپ کو یاد کرواؤں گا کہ تہذیب کی حدوں کا پھلانگنا کسے کہتے ہیں۔۔۔
بہرحال!!!
یہ پہلو تو آپ نے اپنی جان چھڑانے کے لیے شروع کیا ہے،ورنہ میں نے تو آپ کی شان میں کوئی ایسی گستاخی نہیں کی جس پر آپ کو پریشانی ہو رہی ہے۔
خیر۔۔۔!!!ہم موضوع کی طرف آتے ہیں۔
ًًًًمحترم بھائی ۔۔۔میں نے جو آپ سے سوال پوچھے ہیں،اور آپ نے اس کے جواب میں جو مکھیاں ماری ہیں،اس کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔کیونکہ آپ نے سوال کا جواب دینے کے سوا سب کچھ لکھا ہے۔جو کہ بے سود ہے۔
سوال1:
پولیس کی مسجد میں پولیس کے علاوہ باقی لوگ جو دھماکے کا شکار ہوئے،ان کے قتل کا کیا جواز ہے؟
لہٰذا مجاہدین کے اہداف طاغوتی حکمران ، ان کی افواج ، ان کی خفیہ ایجنسیاں، ان کی پولیس ، ان کی معاونت کرنے والے لشکرہیں جنہیں مجاہدین اپنا نشانہ بناتے ہیں۔ مجاہدین کے ترجمانوں اور ان کی نشریات اور ان کی تحریرات میں جابجا اس بات کو شدت کے ساتھ بیان کیا گیا ہےکہ مجاہدین کا ہدف عام مسلمان نہیں ہیں ۔اس سلسلے میں ہم مجاہدین کے آئمہ کی تحریر سے آپ کو مطلع کرنا ضروری سمجھتے ہیں کہ بار بار ایک سوال کرکے جان چھڑانے کامسئلہ ہمیشہ کے لئے ختم کردیا جائے۔
آپ نے سوال کا جواب دینے کی بجائے پھر وہی بندر کی بھاگ دوڑ کی ہے،لیکن میرا سوال ہنوز جواب طلب ہے۔
کیونکہ:آپ نے خود تسلیم کیا تھا کہ یہ حملہ ہم یعنی ٹی ٹی پی نے کروایا تھا،جو کہ جائزتھا،جبکہ آپ کی خبروں سے یہ خبر ملتی ہے کہ اسی حملے میں پولیس کے علاوہ بھی لوگ مارے گئے،مگر بار بار پوچھنے کے باوجود بھی آپ ان عام لوگوں کے قتل کا جواز پیش نہیں کر پارہے۔لہذا میں دوبارہ گزارش کروں گا کہ آپ میرے سوال کو دوبارہ پڑھیں اور ٹھنڈے دماغ جی ہاں دماغ سے سوچیں،کہ میں نے کیا پوچھا ہے۔
''آپ نے عام لوگوں کے مرنے کی بھی وضاحت کی ہے،جس کا میں جواز طلب کررہا ہوں،لہذا اپنے آقاؤں کی ڈرامائی خبروں کی بجائے دلیل پیش کریں۔یا تو آپ کا یہ دھماکہ کرنا غلط ہے(کیونکہ اس میں بےگناہ لوگ مرے ہیں)یا پھر آپ کا دعوی غلط ہے۔امید ہے اب کچھ پلے پڑا ہوگا۔
سوال2:
کیا مسجد میں شرک کرنے کی وجہ سے مسجد مسجد نہیں رہتی؟اگر ہاں تو پھر شعیوں کے ساتھ ساتھ بریلویوں،دیوبندیوں کی مسجدیں مسجدیں ہی نہیں،ان کے جیسے مرضی دھماکوں سے اڑاؤ،جو مرضی کرو،یہ مسجدوں میں دھماکے کرنے کے زمرے میں نہیں آتا۔
اب اسے القول السدید کی بے خبری کہیں یا موصوف کی جہالت کہیں۔مجاہدین نے جس مسجد میں پولیس والوں نشانہ بنایا تھا اس میں ہدف پولیس تھی نہ کہ مسجد ،لہٰذا لوگوں میں یہ التباس ڈالنا کہ مجاہدین نے مسجد کو نشانہ بنایا تھا سوائے جہالت کے کچھ بھی نہیں ہے۔
کمال کی دلیل گھڑی ہے جی آپنے۔۔ماشاء اللہ۔۔۔تیرے فہم پر قربان جاؤں۔۔۔اور اس فہم کو سنبھال کر رکھ۔عوام کے سامنے لائے گا تو نظر لگ جائے گی۔
اناللہ وانا الیہ راجعون
قارئین کرام!!کیا جہالت کا کوئی اور نام ہوتا ہے؟ہرگز نہیں۔اسی کو ہی جہالت کہتے ہیں،ابو زینب اس قدر ضرورت سے زیادہ فہم و فراست رکھتا ہے کہ ایک بندہ جس کو مسجد میں بھیجا جارہا ہے کہ بہت سے لوگ مسجد میں کھڑے ہیں ان پر ایسا دھماکہ کرو کہ نہ مسجد بچے اور نہی ہی وہ لوگ۔(کیونکہ یہ بات یقینی ہے کہ دھماکے سے جہاں لوگ مریں گے وہیں مسجد بھی شہید ہوگی)اور یہ عقل مند صاحب کہہ رہے ہیں کہ ٹارگٹ پولیس تھی نہ کہ مسجد۔او میرے زیرو میٹر عقل والے بھائی!جب بلاسٹ مسجد میں کرو گے تو بتاو نشانہ دونوں چیزیں ہوئیں یا پھر صرف پولیس ہی؟
اگر نشانہ صرف پولیس ہی ہے تو پھر اس کو مسجد سے نکلنے کا انتظار کیا جاتا۔بلکل ایسے جیسے حرم میں خون بہانے کی ممانعت ہے،اگر کوئی مجرم حرم میں موجود بھی ہو اس کو حرم سے نکلنے تک کا انتظار کیا جاتا ہے۔لیکن آپ کی دلیل پڑھ کر تو ہنسی ہی چھوٹ رہی ہے۔
دوسری بات:اسے کہتے ہیں "
اپنے ہی دام میں صیاد آگیا!!!"
ابھی آپ کہہ رہےتھے کہ چونکہ یہ مسجد شعیوں کی تھی اس لیے یہ مسجد ہی نہیں ہے،ان کو تو گرانے کا حکم ہے،لیکن جب آپ کا منہ بند ہوا تو فورا یو ٹرن لیا اور اگلی ہی پوسٹ میں کہنے لگے کہ نہیں جی نہیں ہمارا ٹارگٹ مسجد نہیں تھی بلکہ مسجد میں موجود پولیس والے تھے،واہ جی واہ۔کمال کر دی آپ نے تو۔اتنی جلدی تو میں کپڑے نہیں بدلتا جتنی جلدی آپ اپنی بات بدل جاتے ہیں۔
اب فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے۔میں آپ کے لیے اس سوال کو مزید آسان کردیتا ہوں۔
کیا شعیوں کے عبادت خانے گرانہ جائز ہے(کیونکہ وہاں شرک ہوتا ہے،اور یہ مسجدیں نہیں بلکہ شرک کے اڈے ہیں،جن کو گرانہ لازم ہے:بقول ابو زینب)اگر جائز ہیں تو پھر اس حملے میں مسجد یعنی شعیوں کی عبادت گاہ آپ کے نشانے پر کیوں نہیں تھی؟صرف پولیس والے ہی کیوں؟
یاد دہانی:میں پہلے بھی عرض کر چکا ہوں کہ پاک آرمی کا یا کسی بھی دوسری تیسری جماعت کا فعل آپ کےلیے دلیل نہیں بن سکتا،آپ مجھے اپنے عمل کی دلیل صرف اور صرف قرآن و سنت سے ہی پیش کریں۔یا آپ جس کے مقلد ہیں اس کے عمل کی دلیل پیش کریں۔
سوال3:
مسجد میں موجود قرآن اور دوسری مقدس کتابوں کے نسخے بارود سے اڑانے کی دلیل کیا ہے؟وہ نسخے چاہے شعیوں کی مسجد میں ہوں یا حنفیوں کی مسجد میں۔
ابو زینب:مجاہدین ان افعال سے بری ہیں آپ ان پر اس قسم کی تہمت نہ لگائیں
میرے بھائی مجاہدین اس فعل سے واقعی ہی بری ہیں،لیکن میں یہاں بات مجاہدین کی نہیں کررہا بلکہ ٹی ٹی پی کے درندوں کی کر رہا ہوں،کیونکہ آپ نے تسلیم کیا ہے کہ انہوں نے مسجد میں دھماکہ کیا جس سے نمازیوں سمیت مسجد بھی تباہ ہوگئی،اور اس میں موجود دینی کتب بھی۔۔۔۔اس کام کی ذمہ داری آپ نے قبول کی ہے۔لہذا مجھے جہاں باقی دلائل مطلوب ہیں وہیں قرآن اور دوسری مقدس کتب کو دھماکے سے اڑانے کی دلیل بھی ۔
یاد دہانی:اپنے فعل کے لیے آرمی یا کسی اور کے فعل کو دلیل تب بنانا جب آپ اس کے فعل کو جائز سمجھتے ہوں۔ورنہ دلیل صرف اور صرف شریعت سے ہی دی گئی قابل قبول ہوگی۔