• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ہم نماز میں رفع یدین کیوں کرتے ہے .. - ( گرافکس )

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
ماشاء اللہ بہت اچھا ہے ۔ اللہ آپ کو جزائے خیر دے ۔
اگر ١١ نمبر حدیث باسند بیان کردی جائے تو زیادہ مؤثر ہے ۔
شاید آپ اس حوالے میں غلطی کی بات کر رہیں ہے.
اصل حوالہ یہ تھا :
السنن الکبریٰ للبیہقی جلد 2 ص 73۔ اصل صفۃ صلاۃ جلد 2 ص 610
اسے ٹھیک کر دیتا ہوں ان شاء الله
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
باسند بیان کر دیا جائے کچھ سمجھا نہیں جناب.. جرا تفصیل سے بتا دیجئے.

کیا واقعی ١٠ نمبر کی حدیث اضطراب کا سبب بن سکتی ہے؟؟
تفصیل سے بیان کر دے بھائی جان تا کہ اسے صحیح کر سکوں.
حديث كو با سندبیان کرنے کا اس لیےکہا تھا کیونکہ اس کے اکثر راویوں نے اپنے شیوخ کو جب رفع الیدین کرتے دیکھا تو انہوں نے سوال کیا کہ آپ رفع الیدین کیوں کر رہے ہیں تو ہر ایک نے اپنے شیخ کا حوالہ دیا حتی کہ سند عبد اللہ بن زبیر سے ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہما سے ہوتی ہوئی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچ جاتی ہے ۔
ملاحظہ فرمائیں :
أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّهِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّهِ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الصَّفَّارُ الزَّاهِدُ إِمْلاَءً مِنْ أَصْلِ كِتَابِهِ قَالَ قَالَ أَبُو إِسْمَاعِيلَ : مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ السُّلَمِىُّ : صَلَّيْتُ خَلْفَ أَبِى النُّعْمَانِ مُحَمَّدِ بْنِ الْفَضْلِ فَرَفَعَ يَدَيْهِ حِينَ افْتَتَحَ الصَّلاَةَ ، وَحِينَ رَكَعَ ، وَحِينَ رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ ، فَسَأَلْتُهُ عَنْ ذَلِكَ ، فَقَالَ : صَلَّيْتُ خَلْفَ حَمَّادِ بْنِ زَيْدٍ فَرَفَعَ يَدَيْهِ حِينَ افْتَتَحَ الصَّلاَةَ ، وَحِينَ رَكَعَ ، وَحِينَ رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ ، فَسَأَلْتُهُ عَنْ ذَلِكَ فَقَالَ : صَلَّيْتُ خَلْفَ أَيُّوبَ السَّخْتِيَانِىِّ فَكَانَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ إِذَا افْتَتَحَ الصَّلاَةَ ، وَإِذَا رَكَعَ ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ ، فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ : رَأَيْتُ عَطَاءَ بْنَ أَبِى رَبَاحٍ يَرْفَعُ يَدَيْهِ إِذَا افْتَتَحَ الصَّلاَةَ ، وَإِذَا رَكَعَ ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ ، فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ : صَلَّيْتُ خَلْفَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ ، فَكَانَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ إِذَا افْتَتَحَ الصَّلاَةَ ، وَإِذَا رَكَعَ ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ ، فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الزُّبَيْرِ : صَلَّيْتُ خَلْفَ أَبِى بَكْرٍ الصِّدِّيقِ رَضِىَ اللَّهُ عَنْهُ فَكَانَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ إِذَا افْتَتَحَ الصَّلاَةَ ، وَإِذَا رَكَعَ ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ ، وَقَالَ أَبُو بَكْرٍ : صَلَّيْتُ خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَكَانَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ إِذَا افْتَتَحَ الصَّلاَةَ ، وَإِذَا رَكَعَ ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ. رُوَاتُهُ ثِقَاتٌ.
یہاں سے رفع الیدین کو منسوخ کہنے والوں کی حقیقت واضح ہوجاتی ہے ۔ واللہ أعلم ۔

حدیث نمبر ١٠ میں سجدوں میں بھی رفع الیدین کا تذکرہ ہے ۔ اس وجہ سے کہا تھا ۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
حديث كو با سندبیان کرنے کا اس لیےکہا تھا کیونکہ اس کے اکثر راویوں نے اپنے شیوخ کو جب رفع الیدین کرتے دیکھا تو انہوں نے سوال کیا کہ آپ رفع الیدین کیوں کر رہے ہیں تو ہر ایک نے اپنے شیخ کا حوالہ دیا حتی کہ سند عبد اللہ بن زبیر سے ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہما سے ہوتی ہوئی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچ جاتی ہے ۔
ملاحظہ فرمائیں :
أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّهِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّهِ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الصَّفَّارُ الزَّاهِدُ إِمْلاَءً مِنْ أَصْلِ كِتَابِهِ قَالَ قَالَ أَبُو إِسْمَاعِيلَ : مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ السُّلَمِىُّ : صَلَّيْتُ خَلْفَ أَبِى النُّعْمَانِ مُحَمَّدِ بْنِ الْفَضْلِ فَرَفَعَ يَدَيْهِ حِينَ افْتَتَحَ الصَّلاَةَ ، وَحِينَ رَكَعَ ، وَحِينَ رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ ، فَسَأَلْتُهُ عَنْ ذَلِكَ ، فَقَالَ : صَلَّيْتُ خَلْفَ حَمَّادِ بْنِ زَيْدٍ فَرَفَعَ يَدَيْهِ حِينَ افْتَتَحَ الصَّلاَةَ ، وَحِينَ رَكَعَ ، وَحِينَ رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ ، فَسَأَلْتُهُ عَنْ ذَلِكَ فَقَالَ : صَلَّيْتُ خَلْفَ أَيُّوبَ السَّخْتِيَانِىِّ فَكَانَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ إِذَا افْتَتَحَ الصَّلاَةَ ، وَإِذَا رَكَعَ ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ ، فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ : رَأَيْتُ عَطَاءَ بْنَ أَبِى رَبَاحٍ يَرْفَعُ يَدَيْهِ إِذَا افْتَتَحَ الصَّلاَةَ ، وَإِذَا رَكَعَ ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ ، فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ : صَلَّيْتُ خَلْفَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ ، فَكَانَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ إِذَا افْتَتَحَ الصَّلاَةَ ، وَإِذَا رَكَعَ ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ ، فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الزُّبَيْرِ : صَلَّيْتُ خَلْفَ أَبِى بَكْرٍ الصِّدِّيقِ رَضِىَ اللَّهُ عَنْهُ فَكَانَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ إِذَا افْتَتَحَ الصَّلاَةَ ، وَإِذَا رَكَعَ ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ ، وَقَالَ أَبُو بَكْرٍ : صَلَّيْتُ خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَكَانَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ إِذَا افْتَتَحَ الصَّلاَةَ ، وَإِذَا رَكَعَ ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ. رُوَاتُهُ ثِقَاتٌ.
یہاں سے رفع الیدین کو منسوخ کہنے والوں کی حقیقت واضح ہوجاتی ہے ۔ واللہ أعلم ۔

حدیث نمبر ١٠ میں سجدوں میں بھی رفع الیدین کا تذکرہ ہے ۔ اس وجہ سے کہا تھا ۔
اگر آپ مشورہ دے تو میں دس نمبر کی حدیث کو نکال کر ٹوٹل ١٠ حدیث ہی بیان کر دوں.
اور آپ نے جو ١١ نمبر کا طویل حوالہ دیا ہے اگر اس کا اردو ترجمہ بھی مل جائے تو اس طویل حدیث ہی کو اس پوسٹر میں جگہ دے دی جائے. کیا خیال ہے ؟؟
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
ميرى خيال سے ١٠ نمبر حدیث کو نکال دیں ۔

اور حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ والی روایت کا ترجمہ یہ ہے :
ابو اسماعیل محمد بن اسماعیل السلمی کہتے ہیں میں نے ابو النعمان محمد بن فضل کے پیچھے نماز پڑھی تو انہوں نے نماز کی ابتدا میں اور رکوع کرتے ہوئے اور رکوع سے سر اٹھاتے ہوئے رفع الیدین کیا میں نے ان سے اس عمل کے بارے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ میں نے حما د بن زید کے پیچھے نماز پڑھی تھی تو انہوں نے نماز کی ابتدا میں ،اور رکوع کرتے ہوئے اور رکوع سے سر اٹھاتے ہوئے رفع الیدین کیا میں نے ان سے اس بارے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ میں نے ایوب سختیانی کے پیچھے نماز ادا کی تھی وہ نماز کی ابتدا میں رکوع کرتے ہوئے اور رکوع سے سر اٹھاتے ہوئے رفع الیدین کرتے تھے میں نے ان سے اس بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا کہ میں نے عطاء بن ابی رباح کو دیکھا ہے کہ انہوں نے نماز کی ابتدا میں اور رکوع کرتے ہوئے اور رکوع سے سر اٹھاتے ہوئے رفع الیدین کیا میں نے ان سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ میں نے عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ کی اقتدا میں نماز ادا کی ہے وہ نماز کی ابتدا میں ،اور رکوع کرتے ہوئے اور رکوع سے سر اٹھاتے ہوئے رفع الیدین کیاکرتے تھے میں نے ان سے اس عمل کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا کہ میں نے حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے پیچھے نماز پڑھی ہے وہ نماز کی ابتدا میں ،اور رکوع کرتے ہوئے اور رکوع سے سر اٹھاتے ہوئے رفع الیدین کیاکرتے تھے او رحضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتدا میں نماز ادا کی ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز شروع کرتے ، جب رکوع کرتے اور جب رکوع سے سر اٹھاتے تو رفع الیدین کیا کرتے تھے ۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
ما شاء الله بہت ہی اچھا پوسٹر ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر عطا کریں!

البتہ اگر سیٹنگ تھوڑی بہتر کرلی جائے تو مزید بہتر ہو جائے گا۔

عربی متن: خوبصورت فونٹ میں

اور عربی واردو دونوں کی جسٹیفکیشن
انس نضر بھائی جان آپکا دیا ہوا عربی فونٹ بھی استمال کیا ہے جرا چیک کر لے.
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
عامر بھائی،
ہیڈنگ بھی تھوڑی سی درست کر لیں:
ہم نماز میں رفع یدین کیوں کرتے ہے
آخری ہے کو ہیں کر دیجئے۔
جزاکم اللہ خیرا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
عامر بھائی،
ہیڈنگ بھی تھوڑی سی درست کر لیں:
ہم نماز میں رفع یدین کیوں کرتے ہے
آخری ہے کو ہیں کر دیجئے۔
جزاکم اللہ خیرا۔
جزاک الله شاکر بھائی جان.

ایسی غلطی کرنے میں مجھ سے بڑا اور کوئی استاد نہیں ہو سکتا.
وہ تو آپ سبھی بھائیوں کی مدد سے اب بہت اچھی اردو لکھنا سکھ گیا ہوں. الله آپ سبھی بھائیوں کو خوش رکھے. آمین.

ابھی مجھے یہ نہیں معلوم کی سکھ یا سیکھ (ابتسامہ)
 
Top