• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ہم نے ان تینوں سے ہندؤں اور ہندو مذہب کو بچانا ہے

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
حیدربادی بھائی سے میری گزارش ہے کہ وہ ایسی سیدھی سیدھی بات کیا کریں جو سب کو آسانی سے سمجھ آجائے
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
غالب نے کہا تھا ''مشکلیں اتنی پڑیں مجھ پر کہ آساں ہو گئیں'' یہ بات بھارتی مسلمانوں پر سو فیصد صادق آتی ہے۔ کانگرس ہو یا بھاجپا۔ دونوں نے ہمیشہ مسلمانوں کو دل سے بھارتی شہری اور محب وطن تسلیم نہیں حالانکہ صدیوں کی طرح آج بھی کروڑوں بھارتی مسلمان بھارت کی سماجی، ثقافتی، تہذیبی، سیاسی اور تجارتی وصنعتی ترقی میں اپنا خون پسینہ بہا کر اپنا حصہ بقدر جثہ ڈال رہے ہیں کیا ان کی قربانیوں اور عزم و ہمت کی داستان کو فراموش کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے اپنے زور بازو اور حسن سلوک پر کئی صدیوںبھارت پہ حکومت کی مگر زبردستی کی نہ مذہبی تعصب برتا۔ اس کے باوجود جدید بھارت میں آئے روز کہیں مذہبی بنیاد پر کہیں سیاسی بنیاد اور کہیں زبان کے نام پر مسلمانوں کے خلاف ہندو انتہا پسند جماعتیں فسادات پھیلاتی رہتی ہیں۔ متمول مسلمان خاندانوں اور انکے خوشحال علاقوں کو چن چن کر تباہ کیا جاتا ہے مگر ان میں کسی نے کبھی بھارت کے خلاف بات نہیں کی رہی ان پر مظالم کی بات تو بقول شاعر...؎
باطل سے دبنے والے اے آسماں نہیں ہم
سو بار لے چکا ہے تو امتحان ہمارا
برسوں پہلے یہ کہے گئے اشعار اس وقت سے لے کر آج تک کے مسلمانوں کی حالت زار کی بہترین عکاسی کر رہے ہیں اور آج کے مشکل ترین حالات میں بھی جب ایک انتہا پسند مذہبی جنونی بھارت کا وزیراعظم بننے چلا ہے جس کے ہاتھ مسلمانوں کے خون سے رنگین ہیں۔ بھارتی مسلمان خوف زدہ نہیں کیونکہ وہ ایک درخشاں اور عظیم ماضی کے امین اور روایات کے حامل ہیں اور اچھے یا برے دونوں حالات سے نبردآزما ہونا جانتے ہیں۔ اب دیکھتے ہیں کہ مودی وزیراعظم بن کر بھی مودی ہی رہتا ہے یا ایک بار پھر موذی بن کر مسلمانوں کے درپے آزار ہوتا ہے۔ اگر بھارتیوں کا وزیراعظم بن کر رہا تو امید ہے بہتر ہی ہو گا۔ ورنہ ہر موذی چیز سے زمین کو پاک کرنا مسلمانوں کے لئے کار ثواب بھی ہے۔ کیونکہ یہ بھی ''اہنسا'' ہی کی ایک شکل ہے۔
 
Top