محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,800
- پوائنٹ
- 1,069
ہندوستان کا مسلمان !
یاد رکھیں ہندوستان کے مسلمانوں کی یہی بے حسی اور ہندو انتہا پسند تنظیموں کی یہی فعالیت رہی تو کوئی بعید نہیں کہ ہندوستان میں رہنے کے لیے ضروری قرار دیا جائے گا کہ صبح و شام روزانہ دو دفعہ گائے کی پونچھ اٹھا کر علاقہ غیر کے درشن کریں اور موتر سے اپنے منہ کے اندر اور باہر کی پلیدی کا اہتمام . جہاں تک پاکستان میں دھماکوں کی بات ہے اوہ بھائی یہ پاکستان اور پاکستانیوں کا جگر ہے کہ اتنے دھماکوں کے بعد بھی ہمارے شہروں میں زندگی مسکراتی اور قہقہے لگاتی پھرتی ہے تمہارے ملک میں 1993 میں سیریل بم بلاسٹ ہوئے تھے کہتے ہیں تب مائیں رات کو کنفیوز ہوکر روتے بچے کی بجائے سوتے شوہر کے منہ میں پستان رکھتی تھیں ،بات کرتے ہو !
ہمارے ملک میں خواہ دھماکے ہو ،چاہے کرپشن ہو ، ہاں مہنگائی ہے مگر رات سوتے ہوئے اور صبح اٹھتے ہوئے یہ خوف تو نہیں ہوتا ہے نا کہ کوئی جلوس کوئی ریلی گھر کی ڈور بجا کر کہے کہ یا تو ہندو بن یا پھر سرحد پار چلا جا نہیں تو مرنے کے لیے تیار ہوجا !!
رہی بات امریکہ کی وہ ہمیں بھیک نہیں دیتا ہے ہم ایک دوسرے کے اتحادی ہیں، تمہارا ہندوستان بھی اسی پوزیشن کے لیے مرا جارہا تھا بائی دی وی کشکول سے یاد آیا عرب دنیا میں شیخوں کو خادمائیں سپلائی کرکے کون اپنا ملک چلاتا رہا ہے ؟ آج بھی عرب لوگوں کے سامنے آپ کیرالہ کا ذکر کریں تو شیخوں کو کچھ کچھ ہونے لگتا ہے !
آپ ہمیں یہ نہ بتائیں کہ ہندوستان کا مسلمان کس قدر آسودہ حال ہے ، میں گذشتہ سات آٹھ سال سے ہندوستانی مسلمانوں کی خوشحالی دیکھ رہا ہوں ،میرا واسطہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں ہندوستانی حجاج سے پڑتا رہتا ہے ان کی تنگ شلواروں اور بے رنگ قمیصوں میں ٹنکا حاجی کے مسکینی وجود سے دنیا بھر کے حجاج بخوبی انداز کرتے ہیں کہ ہندوستان کا مسلمان کس قدر خوشحال ہے !!
ہندوستان کے مسلمانوں کی حالت زار سے متعلق یہ واقعہ بھی پڑھیں کہ مشہور ہندوستانی دانشور اور صحافی کلدیپ نائر سے جب انسانی حقوق کے نمائندے نے کہا کہ میں ہندوستان کے مسلمانوں کی حالت زار دیکھنا چاہتا ہوں،کلدیپ نائر انہیں گاڑی میں بٹھا کر دلی کے مضافات میں نکلا ،جب انسانی حقوق کے نمائندے نے سوال کیا کہ مجھے کیسے معلوم ہوگا کہ مسلمانوں کی حالت زار کیسی ہے ؟ تب کلدیپ نائر نے کہا " سمپل طریقہ ہے گاڑی کی کھڑی نیچے کرو اور سونگھ لو جہاں سے بدبو شروع سمجھ لو مسلمانوں کا علاقہ شروع ہوگیا " کہ مسلمان کچی آبادیوں اور فٹ پاتھوں پر زندگی گزارتے ہیں !!!!
فردوس جمال