• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ہندوستان کا مسلمان !

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
ہندوستان کا مسلمان !

رعایت اللہ فاروقی صاحب سوشل میڈیا کے نامور لکھاری اور پرنٹ میڈیا کے ممتاز انشاء پرداز ہیں ، ان سے بہت سارے ایشوز میں اختلافات کے باوجود ان کے بارے میری دیانتدارانہ رائے یہ ہے کہ موصوف متوازن، معتدل اور معقول لکھتے ہیں، ایک آدھ دن پہلے فاروقی صاحب نے اپنی فرینڈز لسٹ سے ایک ہندوستانی مسلمان بھائی کو چلتا کیا ،جو کہ اسی بھائی کے مفاد میں تھا ، ہمارے اس ہندوستانی بھائی نے اپنی وال پر جاکر آر ایس ایس کا آفس ہی کھول دیا ، اور اپنے ساتھیوں سمیت پاکستان پر وہی گھسے پٹے جملے کسنے لگا کہ پاکستان میں دھماکے ہوتے ہیں، پاکستان امریکہ کے آگے کشکول لیا کھڑا ہے وغیرہ وغیرہ، فاروقی صاحب درد دل رکھنے والے شخص ہیں انہیں ہندوستانی مسلمانوں سے بڑی ہمدردی بھی ہے مگر مجھے کسی قسم کی کوئی ہمدردی نہیں ہے بھائی کاہے کی ہمدردی؟! پچیس کروڑ بے حس لوگوں سے بھی ہمدردی ہوسکتی ہے؟ ہاں البتہ ان کی بے حسی پر ترس تو آسکتا ہے ان کی مردہ ضمیری پر افسوس تو کیا جاسکتا ہے مگر ہمدردی نہیں ، ایک تو ہجرت کی کلفتوں بھری راہوں میں چلنے سے راہ فرار اختیار کیا اور گاندھی جی کی دھوتی کے پلو سے چمٹے رہے اوپر سے ہجرت کرنے والے رب کے چنیدہ بندوں پر الزامات کہ ان کی وجہ سے ہم مظلوم ہیں ، مجھے بالکل بھی حیرت نہیں ہوتی ہے کہ ہندوستان کے کچھ ٹکلو مسلمان آج مودی کی تعریف میں رطب اللسان ہیں ، آپ یقین کیجئے یہ لوگ خود سے بھی جھوٹ بول رہے ہیں، ان کا ضمیر انہیں ملامت کررہا ہوتا ہے مگر چوں کہ پاکستان سے جلن ہے ،پاکستان سے حسد ہے سو میرا یہ موحد للو لال اس دیش کی تعریف کرتا ہے جس دیش کا سرکاری مذہب شرمگاہ کے محور میں گھومتا ہے، جس دیش میں گائے کا پیشاب تریاق سمجھا جاتا ہے، جس دیش میں ساڑھے تین کروڑ معبودان باطل کی پرستش ہوتی ہے،جس دیش میں گجرات کا قاتل پردھان منتری بن کر سب سے بڑی کرسی پر فروکش ہوتا ہے، جس دیش میں بابری مسجد کو مسمار کیا گیا تھا ، جس دیش میں احمد آباد گلبرگ سوسائٹی کے رکن پارلیمان احسان جعفری کو ہندو گھر میں گھس کر زندہ جلاتے ہوں اور احسان جعفری کی بیٹی کے آنسو اب بھی خشک نہ ہوئے ہوں ، جس دیش میں اسلام کی بات کرنے والے کو پاکستان چلے جاؤ کی چتاونی ملتی ہو ، تم میں کچھ شرم تم میں کچھ حیا ہوتی تو اس دیش کی تعریف میں آسمان زمین کے قلابے ملاتے ؟!

یاد رکھیں ہندوستان کے مسلمانوں کی یہی بے حسی اور ہندو انتہا پسند تنظیموں کی یہی فعالیت رہی تو کوئی بعید نہیں کہ ہندوستان میں رہنے کے لیے ضروری قرار دیا جائے گا کہ صبح و شام روزانہ دو دفعہ گائے کی پونچھ اٹھا کر علاقہ غیر کے درشن کریں اور موتر سے اپنے منہ کے اندر اور باہر کی پلیدی کا اہتمام . جہاں تک پاکستان میں دھماکوں کی بات ہے اوہ بھائی یہ پاکستان اور پاکستانیوں کا جگر ہے کہ اتنے دھماکوں کے بعد بھی ہمارے شہروں میں زندگی مسکراتی اور قہقہے لگاتی پھرتی ہے تمہارے ملک میں 1993 میں سیریل بم بلاسٹ ہوئے تھے کہتے ہیں تب مائیں رات کو کنفیوز ہوکر روتے بچے کی بجائے سوتے شوہر کے منہ میں پستان رکھتی تھیں ،بات کرتے ہو !

ہمارے ملک میں خواہ دھماکے ہو ،چاہے کرپشن ہو ، ہاں مہنگائی ہے مگر رات سوتے ہوئے اور صبح اٹھتے ہوئے یہ خوف تو نہیں ہوتا ہے نا کہ کوئی جلوس کوئی ریلی گھر کی ڈور بجا کر کہے کہ یا تو ہندو بن یا پھر سرحد پار چلا جا نہیں تو مرنے کے لیے تیار ہوجا !!

رہی بات امریکہ کی وہ ہمیں بھیک نہیں دیتا ہے ہم ایک دوسرے کے اتحادی ہیں، تمہارا ہندوستان بھی اسی پوزیشن کے لیے مرا جارہا تھا بائی دی وی کشکول سے یاد آیا عرب دنیا میں شیخوں کو خادمائیں سپلائی کرکے کون اپنا ملک چلاتا رہا ہے ؟ آج بھی عرب لوگوں کے سامنے آپ کیرالہ کا ذکر کریں تو شیخوں کو کچھ کچھ ہونے لگتا ہے !

آپ ہمیں یہ نہ بتائیں کہ ہندوستان کا مسلمان کس قدر آسودہ حال ہے ، میں گذشتہ سات آٹھ سال سے ہندوستانی مسلمانوں کی خوشحالی دیکھ رہا ہوں ،میرا واسطہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں ہندوستانی حجاج سے پڑتا رہتا ہے ان کی تنگ شلواروں اور بے رنگ قمیصوں میں ٹنکا حاجی کے مسکینی وجود سے دنیا بھر کے حجاج بخوبی انداز کرتے ہیں کہ ہندوستان کا مسلمان کس قدر خوشحال ہے !!

ہندوستان کے مسلمانوں کی حالت زار سے متعلق یہ واقعہ بھی پڑھیں کہ مشہور ہندوستانی دانشور اور صحافی کلدیپ نائر سے جب انسانی حقوق کے نمائندے نے کہا کہ میں ہندوستان کے مسلمانوں کی حالت زار دیکھنا چاہتا ہوں،کلدیپ نائر انہیں گاڑی میں بٹھا کر دلی کے مضافات میں نکلا ،جب انسانی حقوق کے نمائندے نے سوال کیا کہ مجھے کیسے معلوم ہوگا کہ مسلمانوں کی حالت زار کیسی ہے ؟ تب کلدیپ نائر نے کہا " سمپل طریقہ ہے گاڑی کی کھڑی نیچے کرو اور سونگھ لو جہاں سے بدبو شروع سمجھ لو مسلمانوں کا علاقہ شروع ہوگیا " کہ مسلمان کچی آبادیوں اور فٹ پاتھوں پر زندگی گزارتے ہیں !!!!

فردوس جمال
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
میرا خیال ہے کہ پاک بھارت سیاسی محاذ آرائی سے متعلق فیس بک پر دونوں طرف کے مسلمان قلمکاروں کی تحریروں سے ”محدث فورم“ کو ”پاک“ ہی رکھنا چاہئے۔ ورنہ یہاں بھی وہی ”گند“ در آئے گا جو فیس بک پر نظر آرہا ہے۔
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
رعایت اللہ فاروقی کی کراچی آمد پر میری ان سے ایک ہی اور پہلی ملاقات ہوئی تھی۔ اس ملاقات میں میرے بہت پرانے دوست اور فیس بک کے مشہور رائیٹر حنیف سمانا بھی تھے۔ کچھ عرصہ تک فیس بک پر ان سے ”دوستانہ مراسم“ رہے اور پھر میں نے ان دونوں کو ”بلاک“ کردیا۔ ابتسامہ یہان یہ بتلانا ”مقصود“ ہے کہ لوگوں کو بلاک کرنے کی شہرت رکھنے والے رعایت اللہ فاروقی کو بلاک کرنے کا اعزاز مجھے حاصل ہے۔ ابتسامہ
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
میرا خیال ہے کہ پاک بھارت سیاسی محاذ آرائی سے متعلق فیس بک پر دونوں طرف کے مسلمان قلمکاروں کی تحریروں سے ”محدث فورم“ کو ”پاک“ ہی رکھنا چاہئے۔ ورنہ یہاں بھی وہی ”گند“ در آئے گا جو فیس بک پر نظر آرہا ہے۔
حرف بہ حرف متفق.
 
Top