• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ہیلو کہنے کی حقیقت سعودی علماء کی طرف منسوب فتوی کے تناظر میں

مقبول احمد سلفی

سینئر رکن
شمولیت
نومبر 30، 2013
پیغامات
1,391
ری ایکشن اسکور
453
پوائنٹ
209
لوگوں میں کافی دنوں سے یہ خبر عام ہے کہ :

"سعودی عرب کے 70 علما بشمول امام کعبة اللہ نے ٹیلیفون پر ”ہیلو“ کہنے کو حرام قرار دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق انگریزی زبان میں ہیلو جہنم کو کہا جاتا ہے اور ہیلو کے معنی جہنمی بنتا ہے اس لئے کسی بھی شخص کو جہنمی کہنا حرام ہے الخ ،،،،،،،"

پہلی بار تو یہ ہے کہ سعودی عرب کے علماء کی طرف سے ایسا کوئی فتوی کبھی بھی اور ہرگز نہیں صادر کیا گیا۔ اگر کوئی اس طرح کا دعوی کرتا ہے تو اسے اس فتوی کا حوالہ دینا ہوگا۔ سچ تو یہ ہے کہ

؎یہ ہوائی کسی دشمن نے اڑائی ہوگی

دوسری بات یہ ہے کہ انگریزی میں ہیلو تخاطب کے لئے استعمال ہوتا ہے ، فون پر ہیلو کہنے میں بظاہر کوئی حرج نہیں ۔ یہاں ایک اور مسئلہ بتادوں کہ جو فون رسیو کرتا ہے اسے پہلے سلام نہیں کرنا ہے بلکہ فون کرنے والے سے رابطہ بنانے کے لئے تخاطب کا کوئی کلمہ بولنا ہے مثلا ہیلو، جی ہاں، فرمائیے، اھلا و سھلا، مرحبا وغیرہ تاکہ فون کرنے والے کو یہ معلوم ہوجائے کہ آدمی آن لائن ہوگیا ہے ۔ اب فون کرنے والا سلام کرے۔

تیسری بات یہ ہے جو کہتے ہیں لفظ ہیلو انگزیزی کے لفظ "HELL"سے ماخوذ ہے ،جس کے معنی جہنم کے ہیں ، سراسر غلط ہے ۔اس میں کوئی شک نہیں کہ HELL کے معنی جہنم کے ہی ہیں مگر ہیلو HELL سے ہرگزماخوذنہیں ہے ۔اس کے لئے انگریزی کی کوئی بھی لغت دیکھی جاسکتی ہے۔ جب ہیلو میں کوئی خرابی نہیں تو اس کے استعمال میں بھی کوئی حرج نہیں ۔ جنہیں اس وجہ سے نفرت ہے کہ یہ انگریزی لفظ ہے تو ان کی خدمت میں عرض ہے کہ اس وقت دنیا کی شاید کوئی زبان ہوگی جس میں انگریزی کے الفاظ مستعمل نہیں ۔ پھر ایک لفظ ہیلو سے ہی نفرت کیوں ؟

خلاصہ یہ کہ ہیلو کے استعمال میں کوئی قباحت نہیں اور اس کی ممانعت کی کوئی حیثیت نہیں ۔
 
Top